Papita - Article No. 2398

Papita

پپیتا - تحریر نمبر 2398

غذائی اور طبی خصوصیات سے بھرپور پھل

بدھ 16 مارچ 2022

قدرت نے انسان کے لئے پھلوں و سبزیوں کی شکل میں کئی خوش ذائقہ غذائیں عطا کی ہیں۔ہر پھل و سبزی کا اپنا منفرد ذائقہ ہوتا ہے۔انہی پھلوں میں ایک ذائقہ دار پھل پپیتا بھی ہے۔پپیتا اپنے اندر بے شمار فوائد سموئے ہوئے ہے۔اس میں وافر مقدار میں مانع تکسیدی اجزاء،وٹامن بی،فولیٹ،پینٹوتھینک ایسڈ،معدنیات،کیلشیم،پوٹاشیم،لائکوپین،میگنیشیم اور فائبر موجود ہیں۔
اس میں تین اہم طاقتور مانع تکسیدی جز وٹامن سی،ای اور اے پائے جاتے ہیں۔پپیتے میں بہت کم کیلوریز ہوتی ہیں۔100 گرام پپیتے میں صرف تیس کیلوریز ہوتی ہیں۔دیگر غذائی اجزاء معدنیات اور وٹامنز بڑی مقدار میں ہوتے ہیں۔پپیتے میں بی کمپلیکس وٹامنز جیسے فولک ایسڈ،پائڈوکسن،رائیبو فلیون اور تھیامین بھی پائے جاتے ہیں جو غذائی تحلیل کے لئے ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

پپیتے کا گودا ہی نہیں بلکہ اس کے بیج اور چھلکوں میں بھی غذائیت کا خزانہ ہوتا ہے۔پپیتے کے بیجوں اور چھلکوں میں قدرتی فینول سمیت فائٹو کیمیکلز ہوتے ہیں۔پپیتے میں ایک اہم کمپاؤنڈ ڈینیلون (Danielone) بھی ہوتا ہے جو پپیتے کو فنگس سے محفوظ رکھتا ہے۔پپیتے میں دو اہم خامرے پپائن اور کیمو پپائن بھی پائے جاتے ہیں۔پپیتے میں شامل درج بالا تمام اجزاء باہم مل کر جسم کو توانائی فراہم کرنے کے ساتھ پٹھوں کے ٹشوز کی شکستگی دور کرکے ان کے دوبارہ احیا میں مدد کرتے ہیں۔
یہ اجزاء جسم کی نشوونما میں مددگار ہیں۔پپیتے میں قدرت نے کئی بیماریوں سے شفا بھی رکھی ہے۔زمانہ قدیم سے پپیتے کے غذائی و طبی خواص کو مانا جاتا رہا ہے۔حالیہ کئی سائنسی تحقیقات نے بھی پپیتے کے فوائد پر مہر تصدیق کر دی ہے۔
زود ہضم پھل
پپیتا ایک زود ہضم پھل ہے۔اس کا گودا نرم ہونے کی بنا پر باآسانی ہضم ہو جاتا ہے۔
کھانے کے بعد پپیتا کھانے سے غذا اچھی طرح ہضم ہوتی ہے۔معدے میں تیزابیت اور بدہضمی بھی نہیں ہوتی اس کی وجہ سے یہ قبض کشا بھی ہے۔
پروٹین ہضم کرنے میں معاون
پپیتا دو اہم خامروں پپائن اور کیمو پپائن سے لبریز ہوتا ہے۔پروٹین معدے میں آسانی سے ہضم نہیں ہوتے۔یہ خامرے غذا کو ہضم کرنے میں معاونت فراہم کرنے کے ساتھ معدے میں پروٹین کو بھی اچھی طرح ہضم کرتے ہیں۔
حالیہ تحقیق کے مطابق امینو ایسڈز،جسم میں مختلف کیمیائی عمل کے نتیجے میں ہونے والی تبدیلیوں اور ہماری ذہنی و جسمانی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔عمر بڑھنے کے ساتھ انسانی جسم میں ہاضم خامرے کم بننے لگتے ہیں جس سے پروٹین کے ہضم ہونے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔نتیجے کے طور پر معدے میں غیر حل شدہ پروٹین بڑھ جاتے ہیں۔آنتوں میں جراثیم کی افزائش ہوتی ہے اور امینو ایسڈز کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
امینو ایسڈ کی کمی سے جسم میں ہونے والی اہم کیمیائی تبدیلیاں رُک جاتی ہیں۔
سرطان کے خلاف موثر ڈھال
کولون،جگر اور دیگر جسمانی اعضاء و گلینڈز کے سرطان کے خلاف پپیتے کا استعمال شفا بخش ہوتا ہے۔پپیتے میں موجود فائبر،کینسر کی وجہ بننے والے زہریلے مادوں کو صحت مند خلیوں میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔پپیتے میں شامل دیگر اجزاء فولیٹ،وٹامن سی،بیٹا کیروٹین اور وٹامن ای مل کر کولون کینسر کے خطرے کو معدوم کرتے ہیں۔
پپیتے کا جوس کولون کا انفیکشن کم کرنے کے ساتھ جگر میں سرطان کے خلیوں کی افزائش بھی کنٹرول کرتا ہے۔کینسر کی تھراپی کے بعد بھی پپیتا کھانا فائدہ مند ہوتا ہے۔اس کا خامرہ پپائن،تھراپی کے منفی اثرات زائل کرنے میں مدد دیتا ہے۔خصوصاً کیمو تھراپی یا تابکاری کے بعد غذا نگلنے میں مشکل ہونا اور حلق میں تکلیف رہنا،ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق پپیتا کھانا،اس تکلیف میں مفید ہے۔
پپیتا قوت مدافعت میں اضافہ کرکے جسم کو سرطان کے خلاف مزاحمت کرنے کے لئے نئی رسد بھی فراہم کرتا ہے۔
نظامِ قلب کی مضبوطی
پپیتے میں شامل غذائی اجزاء شریانوں میں خون کی گردش بہتر بنا کر نظام قلب کی مضبوطی کا باعث بنتے ہیں۔پپیتے میں مانع تکسیدی جز کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو جسم میں کولیسٹرول کو مناسب سطح پر رکھ کر فالج،ذیابیطس،دل کا دورہ و دیگر امراض قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم کرتی ہے۔

اینٹی بائیوٹک کے اثرات کا خاتمہ
اینٹی بائیوٹک ادویہ ہمارے جسم پر اپنے منفی اثرات ضرور چھوڑ جاتی ہیں۔یہ ادویہ آنتوں میں موجود مفید جراثیم بھی ختم کر دیتی ہیں۔اس لئے اینٹی بائیوٹک دوائیں کھانے کے دوران یا بعد میں پپیتے کو کاٹ کر یا اس کا جوس بنا کر پینا چاہیے۔پپیتا ان ادویہ کے منفی اثرات کو نہ صرف زائل کرتا ہے بلکہ آنتوں میں فائدہ مند جراثیم کی دوبارہ نمو بھی کرتا ہے۔

معدہ و آنتوں کے لئے مفید
پپیتا بطور غذا کھانے سے معدے اور آنتوں پر مفید اثرات ہوتے ہیں۔ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ایک ہفتے تک تواتر کے ساتھ پپیتے کا استعمال کرنے سے معدہ اور آنتیں مضبوط ہوتی ہیں۔پپیتے کا خامرہ پپائن معدے کے سیال کی کمی،مضر سیال کی زیادتی،بدہضمی اور آنتوں کی خراش دور کرتا ہے۔پپیتے کے بیجوں کا رس تیزابیت اور خونی بواسیر میں مفید بتایا جاتا ہے۔

جلد پر استعمال
پپیتا جہاں بطور غذا صحت بخش ہے وہیں اس کا جلد پر استعمال بھی حیرت انگیز نتائج دیتا ہے۔جلد کے کئی زخموں و نشانات وغیرہ پر پپیتے کا میش کیا ہوا گودے کا لیپ کرنا فائدہ مند ہے۔جلد پر جلنے کا زخم،چاقو یا چھری سے لگ جانے والا کٹ یا گھاؤ،موذی جانور کے ڈنک یا کاٹے کے زخم وغیرہ پر فوری طور پر پپیتے کا لیپ کرنے سے انفیکشن نہیں پھیلتا اور زخم پر ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔
چہرے پر پڑ جانے والی جھریوں اور داغ دھبوں پر بھی پپیتے کا استعمال مفید ہے۔
پیٹ کے کیڑے
پپیتے کے بیج پیٹ کے کیڑوں کو خارج کرنے لئے موثر ہوتے ہیں۔بیجوں میں موجود کیریسین نامی مادہ پیٹ اور انتڑیوں کے کیڑوں کا قلع قمع کرتا ہے یا انہیں خارج کر دیتا ہے۔دن میں تین وقت کھانے سے پہلے دو چمچ پپیتے کے بیج شہد کے ساتھ اچھی طرح چبا کر کھائیں۔
پپیتے کے پتوں میں موجود الکلائیڈ کارپین بھی پیٹ کے کیڑوں کا خاتمہ کرتا ہے۔
دیگر فوائد
پپیتے کے بہت زیادہ فوائد ہیں اور مختلف تحقیقات کے ذریعے نئے فوائد بھی سامنے آ رہے ہیں۔ایک جدید تحقیق کے مطابق گردے ناکارہ ہونے میں پپیتے کے بیجوں کا نکالا ہوا رس کارگر ہو سکتا ہے۔باقاعدگی سے پپیتے کا بطور غذا استعمال جسم پر مفید اثرات دکھاتا ہے۔
یہ جسم قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے اور نزلہ و زکام اور بخار جیسے مسائل سے جسم کی حفاظت کرتا ہے۔متلی و قے کی کیفیت اور اسہال میں بھی پپیتا کھانے سے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
مختلف ممالک میں پپیتے کا استعمال
دنیا کے مختلف خطوں میں کچا پپیتا اور میٹھا پپیتا مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔تھائی لینڈ کے باشندے اپنے کھانوں سلاد اور کری میں کچا پپیتا پکا کر اور کچا استعمال کرتے ہیں۔
انڈونیشیا میں کچا پپیتا اور اس کے پتے اُبال کر بطور سلاد کھائے جاتے ہیں۔کچھ ملکوں میں پپیتے کے پتے پالک کی طرح پکا کر بھی بطور غذا پسند کیے جاتے ہیں اور اس کے پتوں سے قہوہ بنا کر ملیریا کے مریضوں کو پلایا جاتا ہے۔پپیتے کے کالے بیج خوردنی ہوتے ہیں ان کا ذائقہ تیز مسالہ دار ہوتا ہے۔ان کو پیس کر سیاہ مرچوں کے متبادل کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

گوشت گلانے کے لئے
زمانہ قدیم سے کچے پپیتے کو گوشت گلانے کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔اس میں شامل خامرہ پپائن گوشت اور دیگر پروٹین کو نرم کرتا ہے۔مارکیٹ میں اب گوشت گلانے کے لئے کچا پپیتا پاؤڈر بھی دستیاب ہے۔
پپیتے سے الرجی و دیگر نقصانات
کوئی بھی پھل ہو یا سبزی،اگر اس کا استعمال اعتدال میں رہ کر نہ کیا جائے تو بعض اوقات وہ کسی الرجی یا جسمانی عارضے کا سبب بھی بن جاتا ہے۔اس لئے پپیتے کے استعمال میں بھی احتیاط ضروری ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj