Pea - Article No. 1855

Pea

مٹر - تحریر نمبر 1855

گٹھیا، ذیابیطس اور کئی امراض کا خوش ذائقہ علاج

جمعرات 7 مئی 2020

مٹر بظاہر ایک عام سی پھلی یا سبزی ہے ،جس میں ہرے رنگ کے چھوٹے چھوٹے گول دانے ہوتے ہیں۔ مٹر میں قدرت نے بے شمار خوبیاں اور فوائد رکھے ہیں ۔مٹر ایک مشہور ترکاری ہے ،جو دنیا کے ہر خطے میں کھائی جاتی ہے ۔ اس کے دانوں کو بطور سلاد بھی کھایا جاتاہے ۔گوشت اور قیمہ کے ساتھ بھی مٹر پکائے جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ مٹر آلو کا سالن تقریباً ہر گھر میں ہی پکایا جاتا ہے ۔
مٹر کے شاندار فوائد کے باعث اسے ”پاور فوڈ“ بھی کہا جاتا ہے ۔مٹر میں کئی غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں ،جو کہ انسانی صحت اور تندرستی کے لئے بے حد ضروری ہیں ۔اس کے اجزاء میں فولاد، نشاستہ ،پروٹین ،وٹامن اے ،ایچ ،بی، ای اور سی شامل ہیں۔
جدید تحقیقات کے مطابق اس میں پروٹین تیئس فیصد، کاربو ہائیڈریٹس پچاس فیصد ،جبکہ وٹامن بی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس میں سلفر یعنی گندھک اور فاسفورس بھی دیگر اجزاء کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں ۔مٹر طبی لحاظ سے دوسرے درجے میں گرم اور خشک ہوتے ہیں ۔اسے کسی بھی طریقہ سے پکا کر کھایا جائے ،یہ جسم کو غذائیت پہنچاتا ہے ۔سرد مزاج اشخاص کے پٹھوں اور اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔مٹر کے چند فوائد اور خصوصیات درج ذیل ہیں۔
خون میں اضافہ
طبی ماہرین کے مطابق مٹر نیا خون بنانے میں مفید ہے ۔
مٹرکھانے سے جسم میں نشاستہ کی کمی پوری ہو جاتی ہے ۔یہ جسم میں پروٹین اور فولاد کی کمی کو بھی پورا کرتے ہیں ۔مٹر کھانے سے خون میں صرف اضافہ ہی نہیں ہوتا بلکہ صاف اور صالح خون پیدا ہوتا ہے ۔کمزور اور ناتواں جسم کے لئے یہ فائدہ مند ہے، اسے کھانے سے جسم فربہ ہوتا ہے ۔
بُرے کولیسٹرول کو کم کرتاہے
مٹر میں فیٹ یا چربی بہت کم ہوتی ہے ۔
ایک کپ میں 100کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ پروٹین، فائبر اور مائیکرو نیوٹرینٹس بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں ۔اس کے استعمال سے وزن نہ زیادہ بڑھتا ہے نہ ہی کم ہوتا ہے ، بلکہ اس میں توازن بر قرار رہتاہے۔
معدے کے کینسر سے محفوظ رکھے
مٹر میں کولیسٹرول(Coumestrol) نامی ایک غذائی جزو صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔میکسیکو میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ،اگر جسم کو دوملی گرام کولیسٹرول حاصل ہوجائے تو معدے کے کینسر کا خطرہ کافی حد تک کم ہو جاتاہے۔
مٹر کے ایک کپ میں دس ملی گرام کولیسٹرول پایا جا تاہے ۔
الزائمر اور گٹھیا کے مرض سے محفوظ رکھتاہے
مٹر میں اینٹی نفلیمیٹری یعنی سوزش دور کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ جو شخص مختلف سوزش میں مبتلا ہو ،ایسے افراد کے لئے مٹر کسی نعمت سے کم نہیں ۔سوجن بڑھنے سے کینسر، امراض قلب اور بڑھتی عمر کے اثرات تیزی سے ظاہرہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔
مٹر میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ،وٹامن سی اور وٹامن ای کثیر مقدار میں پائی جاتی ہے ،جن سے الزائمر کے مریضوں کو فائدہ پہنچتا ہے ۔مٹر میں پایا جانے والا وٹامن بی ،گٹھیا کے خطرات کو کم کرتاہے۔
ذیابیطس میں فائدہ مند
مٹر میں پروٹین اور فائبر بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ یہ پروٹین اور فائبر جب جسم میں داخل ہوتا ہے تو اس کے بعد یہ شوگر کو خون میں آسانی سے شامل نہیں ہونے دیتا۔
مٹر اینٹی انفلیمیٹری (سوزش کش) ہونے کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے ،جس کے باعث ذیابیطس کے مریضوں کے لئے یہ مفید غذا سمجھی جاتی ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
مٹر کا ایک کپ کھانے سے وٹامن Kکی روزانہ کی 44فیصد ضرورت پوری ہوجاتی ہے ۔Kوہ وٹامن ہے ، جوہڈیوں میں کیلشیم کو اسٹور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔جس طرح ،کیلشیم اور وٹامن ڈی ہڈیوں کے لئے مفید ہیں ،اسی طرح وٹامن Kکو بھی ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے اہم سمجھا جا تاہے۔

ماحول دوست
ماحول دوست ہونا مٹر کی ایک اور زبردست خوبی ہے ،جو اسے کئی دیگر سبزیوں سے منفرد بناتی ہے ۔مٹی میں موجود بیکٹیریا کے ساتھ مل کر مٹر ہوا میں موجود نائٹرو جن کو مٹی میں جذب کر لیتے ہیں ،جس سے زمین کو ایک قدرتی فرٹیلائزر حاصل ہوتا ہے اور ساتھ ہی آب وہوا سے نائٹروجن بھی صاف ہو جاتی ہے۔
جلد کے امراض کے لئے مفید
مٹر کھانے کے علاوہ چہرے پر لگانے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، جس کے کئی فائدے ہیں ۔
مٹر کو سکھانے کے بعد پیس کر ،اس سے بنے آٹے کا اُبٹن چہرے پر لگانے سے داغ دھبے دور ہو جاتے ہیں ۔
جلنے پر: مٹر کو پیس کر جلنے والے حصے پر لگانے سے جلن ٹھیک ہوتی ہے ۔
چہرے کے لئے :مٹر کے بھنے دانوں اور سنگترے کے چھلکوں کو دودھ میں پیس کر چہرے پر لگانے سے جلد کی رنگت میں نکھار آتاہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj