Safeed Nahi Bhoora Chawal Khaiye - Article No. 2591

Safeed Nahi Bhoora Chawal Khaiye

سفید نہیں بھورا چاول کھائیے - تحریر نمبر 2591

سفید پالش شدہ چاول آپ بہت کھا چکے،اب بگڑتی صحت،جسمانی اور اعصابی کمزوری اور مختلف عارضوں سے محفوظ رہنے کے لئے بغیر پالش کا بھورا چاول کھائیے اور پھر اس کی افادیت کے قائل ہو جائیے

جمعرات 1 دسمبر 2022

پروفیسر ڈاکٹر راشدہ علی
سفید پالش شدہ چاول آپ بہت کھا چکے،اب بگڑتی صحت،جسمانی اور اعصابی کمزوری اور مختلف عارضوں سے محفوظ رہنے کے لئے بغیر پالش کا بھورا چاول کھائیے اور پھر اس کی افادیت کے قائل ہو جائیے۔سندھ میں اب بھی سرخ یا لال چاول کی روٹی اور بھاجی شوق سے کھائی جاتی ہے،لیکن اب لوگ سفید چاول زیادہ کھانے لگے ہیں۔
یہی لال چاول دراصل اندر سے سفید ہوتا ہے۔چاول کے دانے اپنے سخت چھلکے کے اندر بند ہوتے ہیں۔پہلے انھیں اوکھلی میں کوٹ کر یہ چھلکا اتار دیا جاتا تھا اور اندر سے نکلنے والا لال چاول اپنے اصلی روپ میں پکایا جاتا تھا،مشینی دور میں اس کا سرخ اوپری پرت بھی دور کرنے کا سلسلہ چل پڑا۔یوں پہلے بھورا پھر بالکل سفید چاول دیکھنے میں اچھا لگنے لگا اور مزے میں بھی بہتر ثابت ہوا،لیکن اس پر بھی چڑھی سرخ پرت کے اُترنے سے یہ غذائیت سے محروم ہو گیا۔

(جاری ہے)

اب یہ سفید یا پالش شدہ چاول صرف پیٹ بھرنے کے قابل ہی رہ گیا ہے۔
غذائیت سے بھرپور
بھورا چاول لحمیات (پروٹینز)،حیاتین ب مرکب (بی کمپلیکس) اور صحت و توانائی بخش معدنی نمکیات سے پُر ہوتا ہے۔یہ وہ اجزاء ہیں صحت کے لئے جن کی افادیت مسلمہ ہے۔ان میں سے چند اہم ذیل میں درج ہیں:
ریشہ
غذا میں ریشے کی موجودگی سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کم رہتی ہے،اس سے آپ کے لئے بڑی آنت (قولون) کے سرطان کے علاوہ لبلبے (Pancreas) کے سرطان کا خطرہ بھی کم رہتا ہے۔
غذائی ریشے میں موجود ایک اہم جزو انوسیٹول ہیگزافاسفیٹ (Inositol Hexaphosphate) سرطان کے خطرے سے محفوظ رکھتا ہے۔اس کے علاوہ بھورے چاول میں موجود تیل مضر صحت چکنائی ایل ڈی ایل کی سطح بھی کم رکھتا ہے۔
میگنیزیئم
بھورے چاول میں موجود یہ اہم جزو دمے کی شدت کم کرنے کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر اور آدھے سر کے درد (میگرین) کی شدت بھی کم کرتا ہے۔
اس کے علاوہ اس سے قلب اور فالج کے حملوں سے بھی تحفظ رہتا ہے۔میگنیزیئم ذیابیطس دوم کا خطرہ بھی کم کر دیتا ہے۔
مینگنیز
یہ لحمیات اور نشاستوں سے جسم کے لئے توانائی تیار کرنے کے عمل میں معاون ثابت ہوتا ہے۔یہ جسم میں شحمی تیزاب (فیٹی ایسڈ) کے ہضم و جذب میں بھی مدد دیتا ہے۔یہ تیزاب صحت مند عصبی نظام کے لئے بہت اہم ہوتے ہیں۔

ہمارے جسم کی صحت کے لئے ایک اہم خامرہ (Enzyme) مانع تکسید ڈسمیوٹیز (Dismutase) بھی مینگنیز سے ہی میسر ہوتا ہے۔یہ جسم کو نقصان رساں آزاد اصلیوں (فری ریڈیکلز) سے محفوظ رکھتا ہے۔یہ آزاد اصلیے جسم میں توانائی کی تیاری اور فراہمی کے عمل میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔
سلینیئم
اس کے بارے میں علم ہے کہ یہ ایک موٴثر مانع سرطان جزو ہوتا ہے۔
یہ سرطانی خلیات کا مقابلہ کرکے ڈی این اے کی مرمت کرنے کے علاوہ ان خلیات کی کارکردگی بحال کرتا ہے،جنھیں نقصان پہنچ جاتا ہے۔بھورے چاول میں سلینیئم کے ساتھ حیاتین ھ (وٹامن ای) بھی موجود ہوتی ہے۔یہ دونوں جسم کے مانع تکسید عمل کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔اس طرح یہ بھی سرطان کے خلاف ایک موٴثر ڈھال ثابت ہوتے ہیں۔بہ ظاہر چاول کا یہ سرخ یا بھورا پتلا چھلکا بے کار سمجھ کر جانوروں کو کھلایا جاتا ہے یا اسے ضائع کر دیتے ہیں،جب کہ اس میں موجود اہم غذائی اجزاء ہمیں سرطان سے محفوظ رکھتے ہیں۔قلب کی بیماری سے بچاتے ہیں،دمے یعنی سانس کے مرض کی شدت کم کرتے اور درد میں افاقہ کرتے ہیں۔ان سے جوڑوں کا ورم اور گٹھیا جیسے تکلیف دہ مرض سے بھی تحفظ حاصل ہوتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj