Super Food Shakarkandi - Zaida Dar - Shifa Bakhash! - Article No. 1777

Super Food Shakarkandi - Zaida Dar - Shifa Bakhash!

سپر فوڈ شکر قندی۔ ذائقہ دار۔ شفاء بخش! - تحریر نمبر 1777

سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی جہاں خشک میوہ جات ہر طرف نظر آتے ہیں،وہیں گرما گرم شکر قندی کے ٹھیلے اور اسٹالز بھی نظر آتے ہیں۔

بدھ 8 جنوری 2020

سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی جہاں خشک میوہ جات ہر طرف نظر آتے ہیں،وہیں گرما گرم شکر قندی کے ٹھیلے اور اسٹالز بھی نظر آتے ہیں۔شکر قندی کے میٹھے ذائقے کی وجہ سے اسے انگریزی میںSweet potatoکہا جاتاہے۔کم قیمت کی وجہ سے شکر قندی امیر وغریب سب کی دسترس میں ہے۔غذائی کمی میں مبتلا افراد کے لئے شکر قندی کئی اجزاء پانے کا ایک سستا ذریعہ ہے۔شکر قندی کو بھون کر یا اُبال کر کھایا جاتاہے۔
اس کا حلوہ بھی بہت مزیدار ہوتاہے ،جس سے جسم کو گرمی اور تقویت ملتی ہے۔کالی مرچ اور نمک کے ساتھ شکر قندی کا استعمال اس کے مزے اور افادیت میں اضافہ کرتاہے۔ شکر قندی کے کئی فوائد ہیں،یہ دماغ کے لئے مفید ہے۔شکر قندی بینائی تیز کرنے کے لئے بھی مفید بتائی جاتی ہے۔اس کی ان گنت خصوصیات کی وجہ سے اسے سپرفوڈ بھی کہا جاتاہے۔

(جاری ہے)

اس کے چند فوائد وخصوصیات مندرجہ ذیل ہیں۔


دل کی بیماریوں سے تحفظ
شکر قندی میں وافر مقدار میں موجود وٹامن B6دل کو بیماریوں سے تحفظ دیتاہے۔یہ ہوموسیسٹین(Homocysteine) لیول کو کم کرتاہے ،جو زیادہ تر دل کی بیماریوں کا باعث بنتاہے۔ہومو سیسٹین کی زیادتی سے دل کی شریانیں سخت ہونے لگتی ہیں۔وٹامن B6ان شریانوں میں لچک پیدا کرتاہے۔اس کے علاوہ شکر قندی میں موجود پوٹاشیئم دل کی دھڑکنوں کو ترتیب دینے میں مفید بتایا جاتاہے۔

السر میں فائدہ مند
شکر قندی میں موجود کیلشیئم،پوٹاشیئم،وٹامنB،وٹامنCاور بیٹا کیروٹین السر کے خطرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔شکر قندی میں موجود فائبر معدہ صاف رکھنے،کھانا ہضم کرنے اور جسم سے فاضل مادہ خارج کرنے میں مفید ہے،جس سے غذا کی نالی میں زیادہ تیزابیت پیدا نہیں ہوتی۔
پھیپھڑوں کے لئے مفید
شکر قندی میں موجود وٹامن Aپھیپھڑوں کو کئی امراض سے تحفظ فراہم کرتاہے۔
شکر قندی کے استعمال سے پھیپھڑوں کی بیماری امفیسیما(Emphysema)سے بچا جا سکتاہے۔ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ وہ لوگ جو باقاعدگی سے کیروٹینا ئیڈ والی غذا استعمال کرتے ہیں،ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 33فیصد تک کم ہوتاہے۔
صحت مند جلد اور ملائم بالوں کے لئے
شکر قندی میں موجود غذائی اجزاء جلد اور بالوں کے لئے مفید ہیں۔
وٹامن C،وٹامنEاور بیٹا کیروٹین کا امتزاج جلد کو چمکدار بناتاہے۔ان اجزاء سے رنگ بھی صاف ہوتاہے۔اس کے مستقل استعمال سے بال گھنے ہوتے ہیں اور جھڑناکم ہو جاتے ہیں۔
اعصابی قوت میں بہتری
شکر قندی میں موجود غذائی اجزاء دماغ میں سوزش ہونے سے روکتے ہیں۔اس سے فائبر ونوجن(Fibrinogen)لیول بھی کنٹرول میں رہتاہے جو جسم میں موجود ایک گلائیکو پروٹین ہے،جس کی زیادتی سے انسان کے اعصابی نظام کو نقصان پہنچتاہے۔
شکر قندی میں پایا جانے والا پوٹاشیئم دماغ کی کارکردگی کے لئے مفید بتایا جاتاہے۔
قوت مدافعت کی بہتری کے لئے
شکر قندی میں موجود آئرن نہ صرف جسم کو توانائی دیتاہے بلکہ اس سے جسم میں خون کے سفید اور سرخ خلیات تیزی سے بنتے ہیں،ڈپریشن دور ہوتاہے اور قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔میگنیشیئم کی وافر مقدار بھی ذہن کو پر سکون رکھنے میں مدد کرتی ہے۔
یہاں ایک بات کا دھیان رکھنا ضروری ہے کہ بہت کٹی پھٹی اور سورا خوں والی شکر قندی کا انتخاب نہ کیا جائے کیونکہ یہ کیڑوں کی آماجگاہ ہوتی ہیں۔جب کہ شکر قندی کو فریج میں رکھنے کی بھی ضرورت نہیں کیونکہ اسے روم ٹمپریچر پر ایک ہفتے سے زائد وقت تک استعمال کیا جا سکتاہے۔
شکر قندی کا مفید ومزیدار حلوہ
بعض لوگ شکر قندی کا حلوہ بھی بناتے ہیں۔
شکر قندی کاحلوہ جسم کو تقویت بخشتاہے اسے بنانے کا طریقہ یہ ہے :۔
شکر قندی کو باریک باریک تراش کر خشک کرلیں اس کے بعد کوٹ چھان کر آٹا بنائیں۔روزانہ صبح کے وقت60گرام آٹا لے کر60گرام دیسی گھی میں بھونیں اور 100گرام چینی کا قوام شامل کرکے حلوہ تیار کریں ۔اگر چاہیں تو اس میں مغز بادام‘مغز پستہ اور ناریل باریک باریک تراش کرشامل کریں۔
اس کے علاوہ ابالی ہوئی یا بھوبھل میں بھونی ہوئی شکر قندی سے بھی حلوہ بنا سکتے ہیں۔ابالی ہوئی شکر قندی ضرورت کے مطابق لیں اور چھلکے اور ریشوں سے صاف کرکے گھی میں بھونیں اس کے بعد چینی شامل کرکے بطریقہ معروف بدستور حلوہ تیار کریں۔
شکر قندی کے چند مزید فوائد درج ذیل ہیں:۔
دماغ کو طاقت دیتی ہے۔
جسم کو موٹا کرتی ہے۔
قوت باہ مضبوط کرتی ہے بشر طیکہ چینی ملا کر کھائی جائے۔

جریان کے لئے مفید بتائی جاتی ہے۔اس کا حلوہ بنا کر کھانا مفید ہے۔
ان فوائد کے ساتھ ساتھ شکر قندی کے استعمال کے لئے چند احتیاطیں بھی ضروری ہیں۔
قابض ہے اس لئے کمزور معدے والے احباب اسے استعمال کرنے میں احتیاط کریں۔
پیٹ میں بعض دفعہ اپھارہ پیدا کرتی ہے۔
جسم کو موٹا کرتی ہے ،زیادہ دیر بیٹھ کر دفتری کام کرنے والوں کے لئے اس کی زیادہ مقدار مناسب نہیں۔

یہ دیر ہضم ہے ،البتہ اگر چینی یا شہد ملا کر کھائی جائے تو پھر اس کی اصلاح ہو جاتی ہے۔
احتیاط
کالی مرچ اور نمک وغیرہ لگا کر استعمال کی جائے۔ذیابیطس کے مریض شکر قندی کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔دل کے مرض میں بھی اسے مفید نہیں بتا یا جاتا۔شکر قندی استعمال کرنے کے بعد تھوڑی سونف چبا لینے سے اس کے مضر اثرات میں بہتری آتی ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj