Tukham Balinga - Article No. 1917

Tukham Balinga

تخم بالنگا - تحریر نمبر 1917

ان بیجوں کو تھوڑی دیر کے لئے پانی میں چھوڑ دیا جائے تو ان کے گرد جیلی جیسا سفید مادہ نمایاں ہوجاتا ہے۔

جمعہ 31 جولائی 2020

تلسی کے پودوں سے حاصل ہونے والے سیاہ بیج جنہیں عام طور پر تخم بالنگا (Basil Seed) کہا جاتا ہے،اس کے اصل نام سے نا واقف لوگ اسے تخ ملنگاں بھی کہتے ہیں،اس کے علاوہ اسے تخمریا Tukmariaاور سبزہSabjaبیج بھی کہا جاتا ہے۔ان بیجوں کو تھوڑی دیر کے لئے پانی میں چھوڑ دیا جائے تو ان کے گرد جیلی جیسا سفید مادہ نمایاں ہوجاتا ہے۔مغربی ممالک میں تخم بالنگا جیسے ایک اور قسم کے بیج پودوں سے حاصل کیے جاتے ہیں جنہیں Chia Seedsکہتے ہیں۔
یہ دونوں بیج اگرچہ مختلف ہیں۔ان دونوں کے کئی طبی فوائد ہیں۔تخم بالنگا کی افادیت اور استعمال سے کئی لوگ واقف ہیں۔تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ،آئرن،فائبر،کیلشیم،اینٹی آکسائیڈینٹ کے علاوہ پروٹین سے بھی بھر پور ہوتا ہے۔
یونائیٹڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق 26گرام تخم بالنگا میں 120کیلوریز،5گرام چکنائی،14گرام کاربوہائیڈریٹس ،14گرام ڈائیٹری فائبر،تقریباً 4گرام پروٹین اور صفر شوگر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کی ہدایات کے مطابق پچاس سال سے کم عمر مردوں کو روزانہ 30.8گرام فائبر اور پچاس سال سے کم عمر خواتین کو 25.2گرام ڈائیٹری فائبر روزانہ استعمال کرنی چاہیے اور پچاس سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو 28گرام اور عورتوں کو 22.4گرام فائبر روزانہ کھانی چاہیے۔تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14گرام فائبر ہوتی ہے جو فائبر کی روزانہ مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ ہے۔

تخم بالنگا کا استعمال عموماً مشروبات میں ہوتا ہے،اس کی تاثیر مرطوب ہوتی ہے۔تخم بالنگا فالودہ میں ڈالی جاتی ہے،یہ پیاس بجھانے کے ساتھ ساتھ جسم کی خشکی اور معدے و آنتوں کی خشکی کو بھی رفع کر دیتا ہے اس کا لعاب آنتوں اور جگر کو تقویت بخشتا ہے۔اس کے استعمال سے معدے کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور تیزابیت میں کمی آتی ہے۔تخم بالنگا میں موجود اومیگا تھری کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے اور تیزابیت بھی کم کرتا ہے۔
یہ پیٹ اور آنتوں کی صفائی کرتا ہے،نیند اور مدافعتی نظام کو مزید بہتر کرتا ہے۔ہائی کولیسٹرول سے محفوظ رکھتا ہے اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔تخم بالنگا کا تیل جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا،تخم بالنگا کا تیل جلد کو درست رکھتا ہے۔اس میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو چہرے اور ہاتھوں پر بڑھتی عمر کے اثرات کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس میں موجود ایلفا لیپوٹک ایسڈ (Alpha Lipoic Acid) ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے،یہ چہرے پر جھریوں اور لائنوں کو بننے سے روکتا ہے۔تخم بالنگا پروٹینز،کاربوہائیڈریٹس،ضروری چکنائیوں اور ریشوں سے بھر پور ہوتے ہیں ۔اس بیج میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء ذیابیطس کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں اور جلد کو بھی فائدہ پہنچاتے ہیں۔
انہیں چبا کر کھانا مشکل ہوتا ہے اس لئے استعمال سے پہلے انہیں سادہ یا نیم گرم پانی میں بھگو لیں تاکہ وہ جیلاٹین جیسے بن جائیں اور آسانی سے نگلے جا سکیں۔روزانہ کم از کم چائے کے دو چمچ کی مقدار میں انہیں پانی میں بھگو کر استعمال کرنا مفید بتایا جاتا ہے۔ تخم بالنگا کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
وزن گھٹتا ہے
تخم بالنگا میںAlpha Linolenic Acidزیادہ ہوتے ہیں جو ان میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے حاصل ہوتے ہیں۔
یہ فیٹی ایسڈز جسم میں موجود چربی جلانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ان بیجوں میں فائبر بھی ہوتے ہیں جن سے شکم سیری کا احساس زیادہ دیر تک بر قرار رہتا ہے،اس لئے طبیعت زیادہ کھانے کی طرف مائل نہیں ہوتی ۔وہ کھانے جن میں فائبر زیادہ ہوتی ہے معدہ کو بھرا رکھتے ہیں اور وزن کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
جسم کی گرمی کم ہوتی ہے
تخم بالنگا کے بیجوں کو لیموں پانی یا شربتوں میں ملا کر اس لئے پیا جاتا ہے کہ شدید گرم موسم میں ٹھنڈک کا احساس ہو اور لو لگنے کے مضر اثرات سے حفاظت ہو۔
تھائی لینڈ میں جب گرمی عروج پر ہوتی ہے تو وہاں کے لوگ پانی،شکر،شہد اور ناریل کے دودھ میں تخم بالنگا کو گھول کر بطور مشروب استعما ل کرتے ہیں۔
بلڈ شوگر پر کنٹرول
ایک گلاس دودھ میں تخم بالنگا ملا کر پینا ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں کے لئے مفید بتایا جاتا ہے۔اس کے استعمال سے پہلے کاربوہائیڈریٹس بہت تیزی سے گلوکوز میں تبدیل نہیں ہوتے۔

قبض اور گیس سے نجات
چند روز تک ایک گلاس دودھ میں تخم بالنگا کی کچھ مقدار بھگو کر روزانہ رات کو سونے سے پہلے پی لیا جائے تو آنتیں متحرک ہو جائیں گی اور قبض کی شکایت دور ہو جائے گی۔یہ بیج معدے اور آنتوں کی صفائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ ان میں ایسی چکنائیاں ہوتی ہیں جو گیس خارج کرنے اور کھانا ہضم کرنے میں معاونت کرتی ہیں۔

تیزابیت اور سینے میں جلن
تخم بالنگا معدے کی جلن میں مفید ہے اور اس کی پیشاب آور خصوصیات سے جسم سے زہریلے فاسد مادے خارج ہو جاتے ہیں۔جسم میں ہائیڈرو کلورک ایسڈ کے جمع ہونے سے سینے میں جو جلن کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔پانی میں بھیگے یہ بیج اسے ٹھیک کرنے میں معاون ہیں۔
جلد اور بال صحت مند
تخم بالنگا کو پیس کر ناریل کے گرم تیل میں ملا کر خارش اور ایگزیما سے متاثرہ جلد پر لگانے سے آرام ملتا ہے۔
تخم بالنگا کھانے سے جسم میں کولاجن (Collagen)کی پیدا وار بھی بڑھتی ہے جو جلد کے پرانے خلیات کی جگہ نئے خلیات بنانے میں مددگار ہوتا ہے۔ان بیجوں میں آئرن،وٹامن K اور پروٹین بھی ہوتے ہیں جو بال گھنے،لمبے اور مضبوط بناتے ہیں۔
نزلہ کھانسی میں آرام
تلسی کے خوشبودار بیجوں میں عضلات کی اینٹھن روکنے Antispasmodicکی صلاحیت ہوتی ہے جس سے کالی کھانسی کے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے اور ان پر کھانسی کے دورے کم پڑتے ہیں۔
یہ بیج جسم کے مدافعتی نظام کو بھی تقویت فراہم کرتے ہیں۔ان میں مختلف اقسام کے فلیود نوئڈز مثلاً Orient in,Vice inاور Beta caroteneہوتے ہیں جو جسم کے دفاعی نظام کو توانا کرکے کھانسی نزلہ زکام
سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
ہاضمے کے لئے مفید
فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخم بالنگا ہاضمے کے لئے مفید ہے۔فائبر پیٹ کی صفائی کر دیتا ہے یہ معدے کو متحرک کرتا ہے۔
مختلف قسم کے کھانے ہضم کرنے میں ایندھن کا کام کرتا ہے اور فضلے کو جسم سے خارج کرتا ہے۔
ذیابیطس میں مفید
تخم بالنگا کھانے کو جلد ہضم کرکے جُز بدن بناتا ہے ۔اس میں موجود الفالائنولک ایسڈ اور فائبر گلوکوز کے خون میں شامل ہونے کا عمل سست کر دیتی ہے۔اس طرح انسولین ہارمون کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا۔
ہڈیوں کی مضبوطی
تخم بالنگا میں کیلشیم کافی مقدار میں پائی جاتی ہے۔
جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لئے ضروری ہے۔اس میں موجود بورون نامی عنصر مینگنیز اور فاسفورس کو اپنے اندر جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔اس بیج میں زنک کی موجودگی منہ اور دانتوں کی صحت بر قرار رکھتے ہیں۔
دل کے لئے مفید
تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھر پور ہوتا ہے جو دل کے لئے انتہائی مفید ہے۔
یہ دل کی بند نالیوں کو کھو لتا ہے یہ جسم پر عمر کے ساتھ پڑنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے اور کولیسٹرول لیول کو بھی کم کرتا ہے۔تخم بالنگا سے ایک اچھا مشروب تیار کیا جا سکتا ہے۔اور اس کا استعمال گرمیوں میں ناشتے کے ساتھ یا پہلے اور ان میں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔تخم بالنگا کا دن میں ایک مرتبہ استعمال روزانہ کی جسمانی ضرورت کے مقابلے میں 18فیصد تک کیلشیم مہیا کرتا ہے۔
کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
وزن کم کرنے کے لئے:
ڈیڑھ گلاس پانی،ایک چمچ تخم بالنگا،ایک چمچ، شہد،ڈیڑھ چمچ لیموں کا پانی۔تخم بالنگا کو رات بھر پانی میں رکھیں،صبح اسے پانی سے نکال لیں،ایک گھنٹے بعد اس میں باقی اشیاء کو مکس کرکے گرینڈ کرلیں اور نہار منہ اس کا استعمال کریں۔یہ نسخہ وزن کم کرنے کے لئے مفید ہے۔

نوٹ:
اس بیج کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر یا کسی دوسرے کھانے میں شامل کرکے ہی کھانا چاہیے بصورت دیگر یہ کئی تکالیف کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ یہ اپنے وزن سے 27گنا زیادہ پانی چوس لیتا ہے،بعض اوقات یہ خشک بیج خوراک کی نالی میں پھنس جاتا ہے۔چھوٹے بچوں کو تخم بالنگا سوکھا کھانے کو نہیں دینا چاہیے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj