Vinegar Ke Tibbi Fawaid - Article No. 2134

Vinegar Ke Tibbi Fawaid

سرکہ کے طبی فوائد - تحریر نمبر 2134

سرکہ غذا بھی اور امراض سے حفاظت کا ذریعہ بھی

ہفتہ 17 اپریل 2021

سرکہ کا استعمال مختلف انداز سے وسیع پیمانے پر کیا جاتا ہے۔یہ ایک طرف تو ترش سا مسالہ ہے تو دوسری جانب یہ کھانوں کو ذائقہ دار بنانے اور محفوظ رکھنے کے کام بھی آتا ہے۔دالوں،سبزیوں،مچھلیوں،سلاد وغیرہ میں سرکہ ڈال کر ان کی لذت بڑھائی جاتی ہے۔سرکہ طبی لحاظ سے بھی بہت مفید ہے۔ہاضمے کی خرابیوں اور پیٹ کے کئی امراض کے لئے سرکے کا استعمال مفید پایا گیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکہ میں نمک شامل کرکے پیا جائے تو یہ جسم میں موجود فاسد مادوں کو نکالنے میں معاون ہے۔پانی میں سرکہ ملا کر استعمال کرنا اینٹی سپٹک کا کام کرتا ہے۔گلاب کی پتیوں کو سرکے میں ڈبو کر استعمال کرنے سے دھوپ کی تپش اور لو کے اثرات کو دور کیا جا سکتا ہے۔
سرکہ زخموں سے خون کے بہاؤ کو کم کرتا ہے اور زخموں کی سوجن کو ختم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

گرم پانی میں ملا کر سرکے کا استعمال جوڑوں کی سوجن کے لئے مفید بتایا جاتا ہے۔سرکے میں سیج کی پتیاں ملا کر استعمال کرنا چوٹ،اور پیروں کے مڑ جانے کی تکلیف میں مفید ہے۔ روزانہ علی الصبح ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ سرکہ ملا کر پی لینا بخار کے لئے فائدہ مند ہے اور اگر غرارہ کر لیا جائے تو گلے کی خراش اور تکلیف کو دور کرتا ہے۔اس کے علاوہ سانسوں کی گھٹن اور بند ناک کو کھولتا ہے۔
سرکے میں اینٹی فنگس خصوصیات بھی ہے۔لہٰذا داد اور خارش وغیرہ کے لئے بے حد مفید ہے۔سیب کے سرکے کا روزانہ استعمال جلد کی صفائی اور اس کی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔اس میں کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔معالج ناخنوں اور دانتوں کی صحت کے لئے اس کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔
سرکہ جوڑوں کے درد گھٹیا میں بھی بہت مفید بتایا جاتا ہے۔
سرکے کا استعمال کاسمیٹکس میں بھی ہو رہا ہے۔کہا جاتا ہے کہ سرکہ کا فارمولا دراصل دنیا کی اس پہلی کولڈ کریم سے حاصل کیا گیا ہے جو پہلی صدی عیسوی میں تیار کی گئی تھی۔سرکے میں ٹھنڈا کرنے اور جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔اسی لئے سرکہ بالوں کے کئی مسائل کے لئے مفید ہے۔شاور لینے کے بعد سرکہ ملا کر پانی اگر جسم پر ڈال لیا جائے تو جلد ہموار،صاف اور شاداب رہتی ہے۔
اس طرح اس کے اثرات بالوں پر بھی خوشگوار مرتب ہوتے ہیں۔یہ عمل جسمانی تھکان کو بھی دور کرتا ہے۔المونیم کے برتنوں اور استری پر لگے نشانات کو سرکے کی مدد سے با آسانی دور کیا جا سکتا ہے۔سرکے میں ادرک،پودینہ اور سبز مرچیں شامل کرکے ذائقہ مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔بہت سے لوگ کباب، سبزیوں،سلاد وغیرہ پر سرکے کا چھڑکاؤ کرکے ان کے ذائقے کو بڑھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
غرض یہ کہ سرکے کے بے شمار فوائد اور بے شمار استعمال ہیں۔یہاں چند امراض کا تذکرہ کیا جا رہا ہے جس میں سرکہ مفید پایا گیا ہے۔
ذیابیطس
ذیابیطس پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ایک اندازے کے مطابق صرف امریکہ ہی میں ہر سال 80,000 کے قریب افراد اس بیماری کی وجہ سے انتقال کر جاتے ہیں۔ذیابیطس کے مریضوں کے لئے سرکہ زندگی کی نوید بن سکتا ہے۔
ایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سرکہ ذیابیطس کے بی ٹائپ مریضوں کے لئے مفید ہے،رات کو سوتے وقت سرکہ کا ایک چمچ پی لینے سے بیماری میں نمایاں کمی واقع ہو جاتی ہے۔یونیورسٹی کے محققین نے چار مرد اور سات خواتین کے گروپ پر مشاہدات کیے۔ان مریضوں کی نہار منہ شوگر رپورٹ 130mg/dl سے زیادہ آتی تھی اور کوئی بھی مریض انسولین استعمال نہیں کر رہا تھا۔
سرکہ کے استعمال کے بعد ان کی شوگر رپورٹ میں چھ مفید کمی واقع ہوئی۔ایک دوسرے تحقیقی مقالے کے مطابق کھانے کے وقت سرکہ کے استعمال سے گلوکوز لیول کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ڈائٹنگ
ڈائٹنگ آج کے دور کا فیشن ہے اور ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ پرکشش جسم کے مالک بن جائیں۔مگر کیا کیا جائے کہ جب من پسند پکوانوں کی لمبی قطار آپ کے سامنے موجود ہو تو ہاتھ رکتا ہی نہیں۔
اکثر افراد منہ کے ذائقے کی وجہ سے ضرورت سے کچھ زیادہ ہی کھا لیتے ہیں،اور ساری ڈائٹنگ دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔سویڈن کی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے کے دوران سرکے کے استعمال سے پیٹ جلدی بھر جاتا ہے اور کم کھانے کے باوجود بھی پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔یوں ایک تو آپ کم کھاتے ہیں اور دوسرے آپ کو دیر تک دوبارہ کچھ کھانے کی حاجت بھی نہیں رہتی۔
یہ تحقیق تجویز کرتی ہے کہ دوپہر اور رات کے کھانے میں دو دو چمچ سرکہ استعمال کیا جائے تو ڈائٹ پلان پر عمل کرنا آسان ہو جائے گا اور وزن بھی جلدی کم ہو گا۔خصوصاً روٹی یا بریڈ کو سرکے میں ڈبو کر کھانے سے نتائج اور بھی بہتر نکلتے ہیں۔
انفیکشن
سرکے کو اینٹی فنگس کمپاؤنڈ کہا جاتا ہے۔جلد کی بیماریوں اور اندرونی و بیرونی انفیکشنز میں اس کا استعمال زمانہ قدیم سے ہوتا آیا ہے۔
بہت دیر تک بند جوتے پہننے اور اس دوران نمی اور پسینے کی وجہ سے ناخنوں میں زخم ہو سکتے ہیں۔نمی سے پیروں کی حفاظت کے لئے ماہرین سرکہ تجویز کرتے ہیں۔ماہرین کے مطابق بیس دنوں میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے پاؤں کو سرکے کے محلول میں کچھ دیر کے لئے بھگونا چاہیے۔ایسا کرنے سے پیر زخم سے محفوظ رہتے ہیں۔
دل کے امراض
سرکے کو دل کی بیماریوں کے لئے بھی شفا بخش قرار دیا جا رہا ہے۔
جنرل آف امریکن کالج آف کارڈیالیوجی کے مطابق سرکہ کا باقاعدہ استعمال دل کی شریانوں کی متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور شریانیں لمبے عرصے تک اپنا کام صحیح طریقے سے انجام دیتی ہیں۔اس طرح دل کا دورہ پڑنے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔سگریٹ نوشی نہ کی جائے کیونکہ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی سرکہ کے اثرات کو زائل کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

میڈیکل آلات
اگر آپ کے گھر میں کوئی شخص بیمار ہے اور اسے مسلسل علاج کی ضرورت ہے تو ایسے میں گھر میں بہت سے سرجیکل آلات بھی ہوں گے۔گھر میں تھرما میٹر،چمٹیاں،وغیرہ بھی عام طور پر رکھی جاتی ہیں اس کے علاوہ زخموں کے علاج کے لئے میڈیکل کے آلات اور اس طرح کی دیگر اشیاء بھی رکھی جاتی ہیں۔جہاں یہ اشیاء علاج کا باعث ہوتی ہیں وہیں یہ اشیاء بد احتیاطی سے استعمال کے باعث جراثیموں کا گھر بھی بن جاتی ہیں۔
ان آلات کو ایک حصہ سرکہ اور تین حصہ نیم گرم پانی میں کچھ دیر کو بھگو کر رکھ دینا چاہیے۔امریکہ میں ہونے والی تحقیق اس راز کو افشاں کرتی ہے کہ سرکے کا محلول ایک اینٹی بیکٹیریل جز ہے اور وہ کئی جراثیموں کو مار دیتا ہے۔
فوڈ سپلیمنٹ
بہت سی خواتین ڈائٹنگ کے شوق میں گرفتار نظر آتی ہیں۔کھانے پینے میں ان کی احتیاط اس قدر بڑھی ہوئی نظر آتی ہے کہ پھر جسم کو طاقت دینے کے لئے مختلف قسم کی گولیاں کھانا پڑتی ہیں۔
وٹامن اور دیگر منرلز ادویات کی شکل میں لینے کا رجحان عام ہوتا جا رہا ہے۔ جسم میں کئی وٹامنز اور منرلز کی کمی دور کرنے میں سرکہ مفید ہے۔آئرش انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے مسلسل تحقیق کے بعد یہ بتایا ہے کہ سرکہ سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj