Aankhon Ki Sozish - Article No. 1252

Aankhon Ki Sozish

آنکھ کی سوزش - تحریر نمبر 1252

نکھ کی سوزش سب سے اہم ہیں چونکہ جراثیم ایک بار آنکھ پر قابض ہوجانے کے بعد بہت دیر تک وہیں پھلتے پھولتے رہتے ہیں اس لیے یہ سوزش بہت دیر تک رہتی ہے اور زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے

جمعرات 8 فروری 2018

آنکھ کی سوزش کے کئی اسباب ہوتے ہوسکتے ہیں دھواں یا کوئی گیس ٹھنڈی ہوا تیز روشنی گردوغبار اور آنکھ میں پڑنے والی کوئی خارجے شے مثلاً تنکا بال مچھر وغیرہ اس کے اہم اسباب ہیں ان کی وجہ سے ہونے والی آنکھ کی سوزش اکثر عارضی ہوتی ہے اور سبب دور ہوجانے پر ختم ہوجاتی ہے جراثیم کی وجہ سے آنکھ کی سوزش سب سے اہم ہیں چونکہ جراثیم ایک بار آنکھ پر قابض ہوجانے کے بعد بہت دیر تک وہیں پھلتے پھولتے رہتے ہیں اس لیے یہ سوزش بہت دیر تک رہتی ہے اور زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے عام قسم کی سوزش میں آنکھ میں جلن ہوتی ہے اور آنکھ سے پانی بہت زیادہ آتا ہے آنکھ سرخ ہو جاتی ہے جراثیمی سوزش میں نہ صرف یہ علامات بھی ہوتی ہے آنکھوں سے پانی کی بجائے لیسدار سا مادہ بہتا ہے ہے بعض اوقات یہ مادہ بالکل پیپ جیسا ہوتا ہے بعض اوقات اس مادے کی وجہ سے پپوٹے چپک جاتے ہیں بعض اوقات پپوٹے سوج جاتے ہیں آنکھیں عموماً کسی خاص مقام پر سرخ ہوتی ہے ایک خاص جراثیمی سوزش میں پپوٹوں کے نیچے دانے سے بن جاتے ہیں کمزور بچوں میں آنکھ کی سوزش عموماًایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے وائرس جراثیم سے بھی مہین مخلوق ہے جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہے اس طرح کی سوزش میں آنکھ کے رنگدار اور سفید حصے کے سنگم کے قریب دو تین پھورے سے دانے بن جاتے ہیں قریبی حصے میں سفید حصہ سرخ ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)


علاج:آنکھ کی سوزش کے روزمرہ اسباب سے بچنے کی کوشش کریں اگر ان معمولی اسباب کی وجہ سے آنکھ میں مسلسل سوزش ہوتی رہتی ہے تو یہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتی ہے آنکھ کی سوزش ہو تو بعض لوگ آنکھ پر پٹی باندھ دیتے ہیں ایسا کرنا خطرناک ہے اس طرح آنکھ سے بہنے والے پانی میں بہہ نکلنے والے جراثیم بھی آنکھ میں رہ جاتے ہیں اور سوزش میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے سوزش کی نوعیت خواہ کچھ ہی ہو آنکھ کو یورک ایسڈ کے محلول سے دھوتے رہیے یہ محلول آپ گھر پر بنا سکتے ہیں ایک گلاس شیر گرم پانی میں چائے کا ایک چمچہ یورک ایسڈ ڈالیے اور اسے اچھی طرح حل کیجیے اس سے فوراً ہی آنکھیں دھونے نہ لگ جائیے ناحل شدہ یورک ایسڈ کو برتن کی تہہ میں بیٹھ جانے دیجیے ورنہ یورک فلمیں آپ کی آنکھوں کو نقصان پہنچاسکتی ہے اوپر کا محلول ایک دوسرے برتن میں نتھار کر صاف روئی سے متاثرہ آنکھ دھوئیے اگر جراثیم کی وجہ سے نہ ہو تو بھی جراثیم آسانی سے سوزش زدہ آنکھ پر حملہ کرسکتے ہیں یورک ایسڈ کا محلول جراثیم کے پاﺅں نہیں جمنے دے گا اگر سوزش جراثیم کی وجہ سے ہے یعنی آنکھ بہت دیر تک سرخ رہے اس میں جلن اور درد ہو اور اس میں مسلسل پانی یا چکنا مواد بہتا رہے تو بھی یورک ایسڈ سے دھونا مفید ہے عموماً صبح جاگنے پر پپوٹے ایک دوسرے سے چپکے ہوئے ہوتے ہیں صاف روئی یورک ایسڈ کے محلول میں بھگو کر آنکھ صاف کریں اور اس میں بڈیزول آئی ڈراپسBidizole eye drops کے دو تین قطرے ٹپکائیں روزانہ تین چار بار آنکھیں یورک سے دھو کر یہ دوا ڈالتے رہیں دوا ڈالنے کے لیے ڈراپر استعمال کریںجو پر دوا فروش سے مل سکتا ہے پپوٹوں کو ہاضم چپکنے سے بچانے کے لیے رات کو سوتے وقت ان پر ویزلین لگانا مفید ہے جراثیمی سوزش کا تولیہ وغیرہ استعمال نہ کریںتمباکو نوشی کو کم کردیں یا ترک کردیں اگر سوزش کی شکایت بار بار ہوتی ہو یا پرانی ہو تو زنک سلفیٹ لوشن1/4 فیصد مفیدثابت ہوتا ہے خیال رہے کہ اس سے زیادہ قوی لوشن استعمال نہ کریں یہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے سوزش کا سبب دور کرنا نہ بھولیں اور دھوپ سے جلن ہوتو سیاہ چشمہ استعمال کریں۔

Browse More Healthart