Adhy Sar Ka Dard - Article No. 1245

Adhy Sar Ka Dard

آدھے سر کا درد - تحریر نمبر 1245

اس پر غنودگی طاری ہونے لگتی ہے ہر چیز دھندلی دھندلی نظر آتی ہےآنکھوں کے سامنے چنگاریاں ناچتی نظر آتی ہے اور پھر یہ شل ہوجاتے ہیںپھر سر کے ایک طرف شدید درد ہونے لگتا ہے

بدھ 31 جنوری 2018

یہ بہت اذیت ناک بیماری ہے یہ عموماً بچوں اور نو عمر لوگوں میں زیادہ ہوتاہے زیادہ تر لڑکیاں اور نوجوان عورتیں اس کا شکار ہوتی ہیں درد شروع ہونے سے پہلے مریض کو متلی آنے لگتی ہے اس پر غنودگی طاری ہونے لگتی ہے ہر چیز دھندلی دھندلی نظر آتی ہے آنکھوں کے سامنے چنگاریاں ناچتی نظر آتی ہے اور پھر یہ شل ہوجاتے ہیںپھر سر کے ایک طرف شدید درد ہونے لگتا ہے قے پر قے آتی ہے اور مریض بہت نڈھال ہوجاتا ہے شور تیز روشنی یا کسی محرک شے پر نگاہ پڑنے سے درد میں اضافہ ہوجاتا ہے یہ بیماری عموماً خاندانی ہوتی ہے اور اکثر اوقات الرجی کی وجہ سے ہوتی ہے
علاج:تاریک کمرے میں لیٹ جائیے ماحول بالکل پرسکون اور خاموش ہونا چاہیے درد کا دورہ پڑنے پر اسپرین کی دو گولیاں اور تیز چائے یا کافی کے ایک یا دو کپ عموماً درد سے نجات دلاسکتے ہیں سٹیماٹل Stematil یا سونیلجنSonalgin آدھے سر کے درد کے لیے زیادہ مفید ہے کیونکہ یہ مستقبل میں ان دردوں کے خلاف بھی تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں یہ دوائیں بار بار استعمال کرنے سے دردوں کی شدت کم ہوجاتی ہے اس کے اصل سبب کا تعین نہیں کیا جاسکاغالباً نفسیاتی عوامل اس بیماری میں اہم حصہ لیتے ہیں حتیٰ الوسع نفسیاتی تناﺅ سے بچنے کی کوشش کریں اگر آپ کو کئی بار ایسا دورہ پڑا ہو تو ڈاکٹر سے ملیں باربار ایسے دورے پڑنے سے بعض مریض دیکھنے بولنے اور سننے کی قوت سے محروم ہوجاتے ہیں جو لڑکیاں زیادہ ذہین اور زیادہ سمارٹ ہوتی ہے یا انہیں اپنی خوبصورتی اور میک اپ یا فیشن کی بہت فکر رہتی ہے یا وہ اپنے مستقبل کے متعلق رنگین تصور مرتب کرتی رہتی ہے وہ اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتی ہے اس اذیت سے بچنے کے لئے اپنی زندگی میں اعتدال پیدا کریں یاد رکھے پرہیز علاج سے بہتر ہے،اگر سر درد کے ساتھ آپ کو بخار ہو غنودگی طاری ہورہی ہو جی متلاتا ہو،نظر دھندلا گئی ہو بہت جلد سانس پھول جاتا ہو،دل زور زور سے دھڑکتا ہو یا آپ کے ٹخنے یا گھٹنے یا بازو کے کسی جوڑ میں ورم آگیا ہو تو فوراً کسی ڈاکٹر سے مشورہ کریںیہ علامات یقینا کسی پیچیدگی کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔

(جاری ہے)


اعصابی درد:یہ بھی بڑا اذیت ناک درد ہے جو اعصاب میں خارش پیدا ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے جسم کے جس حصے کو خارش زدہ دماغ سے ملارہا ہو اس حصے میں سخت درد ہونے لگتا ہے اعصابی درد کے اسباب زیادہ واضع نہیں ہیں جسمانی کمزوری،انیمیا،ذیابیطس،ملیریا،جوڑوں کا درد اس کے لیے راہ ہموار کرتے ہیں چائے،کافی،تمباکو نوشی یا شراب کا زیادہ استعمال اعصابی درد کا باعث بن سکتا ہے نفسیاتی عوامل اس بیماری میں اہم حصہ لیتے ہیںدرد کا آغاز عموماً ٹھنڈی ہوا کے تھپیڑے سے یکایک شروع ہوجاتاہے بعض اوقات معمولی چوٹ یا کسی پٹھے کا کھچاﺅ اس درد کا باعث بن جاتے ہیں،چہرے کا اعصابی درد اس نوعیت کی اہم ترین بیماری ہے ٹھنڈی ہوا لگنے اونچا بولنے یا کان میں شور پڑنے سے یکایک درد کا آغاز ہوجاتا ہے جبڑے کی ہڈیوں پیشانی اور دانتوں میں سخت درد ہوتا ہے اور مریض اچانک اچھل کھڑا ہوجاتا ہے ادھر ادھر دوڑنے لگتا ہے یا جبڑے تھام کر کراہنے لگتا ہے اس نوعیت کا درد سر میں بھی ہوسکتا ہے بعض اوقات ایسا درد سارے بازو،ساری ٹانگ یا بازو اور ٹانگ کے کسی خاصے حصے میں ہوسکتا ہے جوڑوں کا درد ایک مختلف بیماری ہے ایسا ہی درد بعض اوقات پسلیوں میں شروع ہوجاتا ہے اور معمولی سی حرکت اس کی شدت میں اضافہ کردیتی ہے۔

علاج:اگر اس کے سبب کا پتا چلایا جاسکے تو اسے دور کرنے کی کوشش کریں ایسے حالات سے بچنے کی کوشش کریں جو اس درد کے آغاز کا باعث بن سکتے ہیں درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے سونیلجن کی ایک یا دو گولیاں پر چھ گھنٹہ بعد استعمال کریں چوبیس گھنٹوں میں سے چھ سے زیادہ گولیاں نہیں کھانی چاہییں اپنے آپ کو سردی سے بچائیں اور گرم کپڑئے پہنیں بغیر سردی میں باہرآپنے آپ کو نفیساتی تناﺅ سے محفوظ رکھنے کی کوشش کریں باقاعدگی سے ہلکی پھلکی ورزش کریں ایسی ورزش نہ کریں جو آپ کو بری طرح تھکا دے۔

Browse More Healthart