Ankhain Ana - Article No. 1253

Ankhain Ana

آنکھیں آنا - تحریر نمبر 1253

آنکھیں سرخ ہوجاتی ہے ان میں جلن اور درد ہوتا ہے اور ان سے چکنا مادہ خارج ہوتا ہے عموماً ایک گھر کے کئی افراد اس کا شکار ہوتے ہیں صبح جاگنے پر پپوٹے ایک دوسرے سے چپکے ہوتے ہیں اور ان پر زرد سا مادہ لگا ہوتا ہے

جمعہ 9 فروری 2018

یہ بیماری آنکھ کی جراثیمی سوزش کی ایک قسم ہے اور عموماً وبائی صورت میں حملہ کرتی ہے ہمارے ملک میں خزاں کے موسم میں بے شمار لوگ اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں اور حفظان صحت کے اصولوں کے فقدان کی وجہ سے یہ بیماری بڑی تیزی سے پھیلتی ہے آنکھیں سرخ ہوجاتی ہے ان میں جلن اور درد ہوتا ہے اور ان سے چکنا مادہ خارج ہوتا ہے عموماً ایک گھر کے کئی افراد اس کا شکار ہوتے ہیں صبح جاگنے پر پپوٹے ایک دوسرے سے چپکے ہوتے ہیں اور ان پر زرد سا مادہ لگا ہوتا ہے یہ بیماری بعض اوقات نومولود بچوں کو بھی لگ جاتی ہے جس کی بڑی وجہ دائی کی بےاحتیاطی ہوتی ہے۔


علاج:
اگر ایک آنکھ خراب ہو تو دوسری آنکھ کو محفوظ رکھنا سب سے پہلی ضرورت ہے ایک ہی تولیے سے دونوں آنکھیں نہ پونچھیں بلکہ متاثرہ آنکھ صاف روئی سے صاف کریں اپنا تولیہ اور آنکھ سے لگنے والی دیگر چیزیں صحت مند آدمی کو استعمال نہ کرنے دیں آنکھیں یورک ایسڈ کے محلول سے دھو کر ان میں برولین آئی ڈراپس کے چند قطرے ڈالیں دن میں تین چار بار یہ دوا استعمال کریں اگر چار روز تک آرام نہ آئے تو اس دوا کا مزید استعمال روک دیں اس کی بجائے برولین مرہمBrolene Ointment بھی استعمال کی جاسکتی ہے اسے زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے تک استعمال کریں پینسلین آئی ڈراپس کا استعمال اکثر اوقات مفید ثابت ہوتا ہے لیکن اس کے لیے آپ کو ایک خاص لائحہ عمل کے تحت چلنا ہوگا علاج شروع کرتے وقت پہلے آدھ گھنٹہ تک ہر پانچ منٹ بعد پنسلین آئی ڈراپس کے تین چار قطرے آنکھ میں ٹپکائیں اگلے چھ گھنٹے ہر نصف گھنٹے بعد پنسلین آئی ڈراپس کے چند قطرے آنکھوں میں ڈالیں اگلے بارہ گھنٹے پر ایک گھنٹے کے بعد یہ عمل دہرائیں اور پھر آئندہ تین دن تک دن میں چار بارپنسلین آئی ڈراپس استعمال کریں اس طرح آپ جراثیم کا مکمل انسداد کرسکیں گے آنکھ میں کوئی بھی دوا ڈالنے سے پہلے اسے یورک ایسڈ سے ضرور دھولیں اگر یہ دوائیں کارگر نہ ہوں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں پپوٹوں کو ہاضم چپکنے سے بچانے کے لیے رات کو ان پر ویزلین لگا کر سوئیں نومولود بچوں کو اس بیماری سے بچانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ چند دن تک ان کی آنکھیں یورک ایسڈ کے محلول سے دھوتے رہیں پیدائش کے وقت بچے جلد از جلد سنبھالنا اور اسے گندے مواد سے صاف کرنا بھی ضروری ہے اگر آپ کی آنکھیں خراب ہوں تو سکول کالج یا دفتر نہ جائیں اگر روشنی یا دھوپ تکلیف دیتی ہوں تو سیاہ چشمہ لگائیں۔

(جاری ہے)


اندھراتا:یہ بیماری ہمارے ملک میں بہت عام ہے اور خصوصاً ناقص غذا کی وجہ سے ہوتی ہے اس کا سبب وٹامن اے کی کمی ہے وٹامن اے گھی ،مکھن، اور مچھلی وغیرہ روغنی غذاﺅں میں ہوتا ہے جو لوگ گھی کا بہت کم استعمال کرتے ہیں عموماً وہی اندھراتے کا شکار ہوتے ہیں کبھی کبھی یہ بیماری ان لوگوں کو بھی ہوجاتی ہے جو جگر کی کسی خرابی کا شکار ہوتے ہیں بعض اعصابی امراض میں بھی اندھراتا ہوسکتا ہے اندھراتا کبھی کبھار پیدائشی مرضی ہوتا ہے اور اس کا علاج ناممکن ہوتاہے۔

علاج:غذائی کمی پوری کرنا اصل علاج ہے غذا میں گھی،مکھن،دودھ اور مچھلی خاص طور سے شامل کریں زیادہ گاجریں کھانا بھی مفید ہے فوری طور پر آرام پانے کے لیے کوڈ لور آئلCod.liver oil چمچہ بھر دن میں تین دفعہ استعمال کریں بازار سے وٹامن اے کے کیپسول بھی دستیاب ہیں اگر اندھراتے کے ساتھ جگر یا اعصاب کی کوئی بیماری ہو تو اس کا بہترین علاج کرائیں۔

Browse More Healthart