Be Khawabi Dushman E Jaan Hai - Article No. 2264

Be Khawabi Dushman E Jaan Hai

بے خوابی دشمنِ جاں ہے - تحریر نمبر 2264

نیند کی کمی سے ہونے والے نقصانات

منگل 5 اکتوبر 2021

راحیلہ مغل
رات کی اچھی نیند کس کے دل کو نہیں بھاتی،یہ نہ صرف آپ کا مزاج خوشگوار بناتی ہے بلکہ آنکھوں کے گرد بدنما سیاہ حلقے بھی پیدا نہیں ہونے دیتی،مگر مناسب دورانیے تک سونا آپ کے دل،وزن اور ذہن سمیت ہر چیز کی صحت کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔مگر آج کے دور کی مصروفیات نے نیند کا اوسط دورانیہ 6 گھنٹوں تک پہنچا دیا ہے(طبی ماہرین 7 سے 8 گھنٹے تک سونے کا مشورہ دیتے ہیں)۔
لگ بھگ ہر ایک کو اچھی نیند کی اہمیت کے بارے میں علم ہے مگر ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ اندازہ نہ ہو کہ ایسا نہ کرنے پر آپ کے ساتھ کیا کچھ ہو سکتا ہے۔ یہاں ایسے ہی نقصانات بتائے جا رہے ہیں جو کم نیند لینے والے افراد پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
چڑچڑا پن
بے خواب راتوں کے نتیجے میں چڑچڑے پن اور جذباتی پن کی شکایت عام ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ منفی جذبات نیند متاثر ہونے کا نتیجہ ہوتے ہیں اور اس سے دفتری کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔
سر درد
سائنسدان اس حوالے سے پُریقین نہیں کہ نیند کی کمی سر درد کا باعث کیوں بنتی ہے مگر ایسا ہوتا ضرور ہے۔بے خواب راتوں کے نتیجے میں آدھے سر کا درد ہونے لگتا ہے جبکہ خراٹے لینے والے 36 سے 58 فیصد افراد صبح سر درد کا شکار ہوتے ہیں۔

موٹاپا
کم نیند کے نتیجے میں لوگوں کا جسمانی ہارمون توازن بگڑ جاتا ہے جس کے نتیجے میں کھانے کی اشتہا خاص طور پر بہت زیادہ کیلوریز والی غذاؤں کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔اپنی خواہشات پر کنٹرول کی صلاحیت گٹ جاتی ہے اور یہ دونوں بہت خطرناک امتزاج ہیں کیونکہ اس کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے جبکہ تھکاوٹ کا احساس الگ ہر وقت طاری رہتا ہے۔

بینائی کی کمزوری
نیند کی کمی بینائی کی کمزوری،دھندلا پن اور ایک کی جگہ دو نظر آنے کی شکل میں بھی سامنے آسکتا ہے۔جتنا زیادہ وقت آپ جاگ کر گزارتے ہیں اتنی ہی بینائی میں خرابی کا امکان بڑھتا ہے جبکہ واہموں کے تجربے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
امراضِ قلب
ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو 88 گھنٹے تک سونے نہیں دیا گیا جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر اوپر گیا جو کہ کوئی زیادہ حیران کن امر نہیں تھا مگر جب ان افراد کو ہر رات صرف 4 گھنٹے تک سونے کی اجازت دی گئی تو دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ گئی جبکہ ایسے پروٹین کا ذخیرہ جسم میں ہونے لگا جو امراضِ قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

سست ردعمل
جب نیند پوری نہ ہو تو کسی بھی واقعے پر ردعمل کا اظہار سست ہو جاتا ہے۔ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو فوری فیصلے کرنے کے ٹاسک دیئے گئے،جن میں سے کچھ کو ٹیسٹ کے دوران سونے کی اجازت دی گئی جبکہ دیگر کو نہیں۔جن کو سونے کا موقع ملا انہوں نے ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی دکھائی جبکہ دیگر افراد کی کارکردگی بدتر اور ردعمل بہت سست رہا۔

انفیکشن
کیا آپ کو معلوم ہے کہ جسمانی دفاعی نظام کو طاقتور کیسے بنایا جا سکتا ہے خاص طور پر کسی کھلے زخم پر جلد انفیکشن نہیں ہوتا؟وہ نیند ہے۔اگر آپ نیند کی کمی کے شکار ہو یہاں تک کہ ایک رات کی کمی بھی جراثیموں کے خلاف جسم کے قدرتی دفاع پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
توجہ کی صلاحیت متاثر ہونا
کیا پڑھتے یا سنتے ہوئے توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا ہے؟کسی ایسے کام کو کرنے میں جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے جس میں زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے؟توجہ مرکوز کرکے ہونے والے ٹاسک نیند کی کمی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ ذہنی طور پر چوکنا اور ہوشیار رہنا چاہتے ہیں تو نیند پوری کرنی چاہئے ورنہ ذہن غنودگی کی کیفیت کا شکار ہو جاتا ہے اور کچھ بھی کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔
ویکسینیشن کا اثر کم ہو جانا
ویکسین عام طور پر جسم میں ایسے اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے جو کسی مخصوص وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کر سکے مگر جب آپ کی نیند پوری نہ ہو جسمانی دفاعی نظام کمزور ہو جاتا ہے اور یہ اینٹی باڈیز موٴثر طریقہ سے کام نہیں کر پاتیں۔

بولنے میں مشکلات
نیند کی شدید کمی آپ کو ہکلانے یا بولتے ہوئے مشکلات کا شکار کر سکتی ہے بالکل ایسے جیسے کسی نے نشہ کر رکھا ہو۔ایک تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 36 گھنٹوں تک جگا کر رکھا گیا جس کے بعد وہ کسی سے بات کرتے ہوئے الفاظ بار بار دہرانے اور ہکلانے لگے،وہ اُکتا دینے والے انداز سے آہستگی اور مبہم باتیں کرنے لگے،یہاں تک کہ ان سے اپنے خیالات کا اظہار کرنا بھی ممکن نہیں رہا۔

نزلہ زکام کے دائمی شکار
اگر آپ ہر وقت نزلہ زکام کا شکار رہنے پر پریشان رہتے ہیں اور کہیں بھی جانے پر فلو حملہ آور ہو جاتا ہے تو اس کی ایک ممکنہ وجہ ناکافی نیند بھی ہو سکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ 7 گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں ان میں بیماری ہونے کا خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔
پیٹ کے امراض
معدے میں سوجن کے امراض نیند کی کمی کے نتیجے میں بدتر ہو جاتے ہیں۔
سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند پیٹ کے امراض سے کافی حد تک تحفظ دیتی ہے مگر اس میں کمی خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
ذیابیطس
نیند کے دوران ہمارا جسم میٹابولزم میں آنے والی خرابیوں کو دور کرتا ہے تاہم زیادہ وقت جاگ کر گزارنے کے نتیجے میں انسولین کی حساسیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کا نتیجہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کی شکل میں نکلتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق نیند کے دورانیے میں اضافہ ممکنہ طور پر ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے جبکہ ایک اور تحقیق میں کم سونے کو معمول بنانے اور ذیابیطس کے خطرے کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی گئی۔

کینسر
طبی ماہرین نے نیند اور کینسر کے درمیان تعلق کے حوالے سے تحقیق کی ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسمانی گھڑی کے نظام میں مداخلت سے جسمانی دفاعی نظام کمزور ہوتا ہے اور ان میں مخصوص اقسام کے کینسر خاص طور پر بریسٹ اور بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یادداشت کے مسائل
درمیانی عمر میں نیند کی کمی سے دماغی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں جو کہ طویل المعیاد یادداشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں،جبکہ نوجوانوں میں بھی نیند کی کمی سے یادداشت خراب ہونے کے مسائل دیکھے جا سکتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ سوتے ہیں ان کی یادداشت بھی اچھی ہوتی ہے۔
بانجھ پن
ایک تحقیق کے مطابق مناسب نیند سے محرومی کے نتیجے میں بانجھ پن کا خطرہ کم ہو جاتا ہے،خاص طور پر اگر خواتین 7 گھنٹے سے کم سونے کی عادی ہوں تو ان میں حمل ٹھہرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند جسمانی ہارمون نظام پر اثر انداز ہوتی ہے اور بہت کم نیند سے خواتین کا ہارمون نظام متاثر ہوتا ہے جس سے بانجھ پن کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
ایک دوسری تحقیق میں یہی بات مردوں کے بھی سامنے آئی کہ کم نیند کے نتیجے میں اولاد سے محرومی کا خدشہ بڑھ سکتا ہے،خاص طور پر چھ گھنٹے سے کم نیند سے یہ خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
ہر وقت بھوک لگنا
اگر دماغ کو وہ توانائی نہیں ملتی جو نیند سے حاصل ہوتی ہے تو اس کے حصول کیلئے وہ خوراک کو ذریعہ بناتا ہے،نیند کی کمی کے نتیجے میں بھوک بڑھانے والے ہارمون گیرلین بننے کی شرح بڑھ جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں جسم کو چربی اور میٹھی غذاؤں کی طلب ہر وقت ہوتی ہے،نیند کی کمی سے بھوک کو کنٹرول میں رکھنے والے ہارمون لیپٹن بھی متاثر ہوتا ہے اور لوگ بلاضرورت بھی بہت زیادہ کھا لیتے ہیں اور انہیں پیٹ بھرنے کا احساس نہیں ہوتا۔

Browse More Healthart