Bee Venom Therapy - Article No. 2967

بی وینم تھراپی - تحریر نمبر 2967
شہد کی مکھی کے ڈنک اور اس کے زہر سے علاج
منگل 27 مئی 2025
شہد کی مکھی اور اس کے ڈنک سے علاج کو انگریزی اصطلاح میں Bee Venom Therapy یا Apitherapy کا نام دیا جاتا ہے۔ایپی لاطینی زبان کے لفظ Apis سے ماخوذ ہے، جس کے معنی مکھی کے ہیں، جبکہ تھراپی کا مطلب طریقہ علاج ہے۔شہد کی مکھی سے علاج کو ایپی تھراپی کہا جاتا ہے۔یہ طریقہ علاج دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، کیونکہ اس کے ذریعے کئی لاعلاج بیماریوں کا کامیاب علاج کیا جاتا ہے۔شہد کی مکھی کا زہر ایک شفاف مائع ہے، جس میں تیزابیت کا مادہ پایا جاتا ہے۔اس کے علاوہ فارمک ایسڈ، ہائیڈروکلورک ایسڈ، آرتھو فاسفورک ایسڈ، ہسٹامین، ٹرپٹوفین، سلفر اور میگنیشیم فاسفیٹ جیسے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں، جو مختلف بیماریوں کے علاج میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)
بی وینم کو بی پولن اور شہد کی مکھی سے تیار کردہ دیگر مواد سے علیحدہ سمجھا جاتا ہے۔
یعنی یہ اس مکھی کے ڈنک کا زہر ہوتا ہے، جو کئی ممالک میں ایک نہایت اعلیٰ جراثیم کش دوا کے طور پر مختلف بیماریوں مثلاً بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد، عرق النسا، عضلات کی بیماریاں، جلدی عوارض اور کولیسٹرول وغیرہ کے علاج کے لئے کامیابی سے استعمال کروایا جاتا ہے۔بی وینم تھراپی میں شہد کی مکھی کا ڈنک انسانی جسم کی جلد میں براہِ راست، انجیکشن یا آکوپنکچر کی سوئی کے ذریعے پیوست کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں فوری طور پر دماغ میں پیغام جاتا ہے اور کچھ ہی دیر میں جب سرخی اور گرمائش ظاہر ہوتی ہے، تو اُسی وقت دماغ متعلقہ امراض سے متعلق شفایابی کا مرحلہ شروع کر دیتا ہے۔یہ طریقہ علاج زیادہ تر مزمن امراض کے لئے بہتر رہتا ہے اور اس کے نتائج انتہائی سرعت سے ظاہر ہوتے ہیں۔کئی مریضوں میں تو انجیکشن لگانے کی دیر ہوتی ہے اور اس کا نتیجہ فوری طور پر ظاہر ہو جاتا ہے، جبکہ بعض مریضوں میں نتائج کے لئے کچھ دن انتظار کرنا پڑتا ہے۔
شہد کی مکھی کے ذریعے علاج ہزاروں سال سے رائج ہے۔زمانہ قدیم میں بی وینم تھراپی کا باقاعدہ علاج قدیم مصر، یونان اور چین سے شروع ہوا۔بقراط نے بی وینم تھراپی کے اثرات کو ملاحظہ کیا اور اسے مستند علاج قرار دیا۔موجودہ دور کے ماہرین نے بھی بی وینم تھراپی کے مفید اثرات کی وجہ سے اسے اختیار کیا ہے۔ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بی وینم تھراپی کو مستقل بنیادوں پر متبادل طریقہ ہائے علاج کا حصہ بنانے میں ڈاکٹر فلپ ٹرک (Filip Terc) کی تحقیق شامل ہے۔اس حوالے سے فلپ ٹرک کا شائع کردہ تحقیقی مقالہ 1888ء شائع ہوا۔اس کے بعد بوڈوگ بیک (Bodog Beck) نے ٹرک کی تھیوری کو آگے بڑھایا اور ایپی تھراپی کو امریکا میں رائج کیا۔
بعد ازاں اس طریقہ علاج کو مزید ترقی دینے میں چارلس مرز (Charles Mraz) نے کام کیا۔انھوں نے باقاعدہ طور پر شہد کی مکھیوں کا فارم بنایا، جسے بعد ازاں دنیا کے پانچ بہترین Bee Farm میں شمار کیا گیا ہے۔امریکا میں قائم کی گئی ”امریکن ایپی تھراپی سوسائٹی“ کے ممبران اس طریقہ علاج کو مزید وسعت دینے کے لئے سالانہ بنیادوں پر آگہی پروگرام اور ٹریننگ کا اہتمام کرتے ہیں۔اس پروگرام کو سی ایم اے سی سی یعنی چارلس مرز ایپی تھراپی کورس اینڈ کانفرنس کا نام دیا جاتا ہے۔چارلس کو امریکا میں بی وینم تھراپی کا بانی مانا جاتا ہے۔انھوں نے اپنے دور میں کئی لاعلاج امراض کا علاج شہد کی مکھی کے ڈنک کے ذریعے کیا۔اس دوران انہوں نے اپنے تجربات سلون کیٹرنگ انسٹیٹیوٹ (Sloan-Kettering Institute) اور والٹر ریڈ آرمی انسٹیٹیوٹ (Walter Reed Army Institute) کے سائنسدانوں اور ماہرین کے ساتھ مل کر کیے۔چارلس نے خشک (شہد کی مکھی کے) ڈنک کو یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے منظور کروانے کے بعد پوری دنیا میں اس کی فراہمی کا آغاز شروع کیا۔بی وینم تھراپی کے متعدد کامیاب تجربات کے بعد انھوں نے 1994ء میں ایک کتاب ”ہیلتھ اینڈ دی ہنی بی“ (Health And The Honey Bee) لکھی۔
مکھی کا ڈنک بظاہر صاف شفاف اور بغیر کسی رنگ کے سیال مادے جیسا ہے، جسے جب بیرونی ہوا لگتی ہے، تو اس کی رنگت میں تبدیلی آنے لگتی ہے اور کسی حد تک خاکستری بھورے رنگ کا ہو جاتا ہے۔اس کا ذائقہ قدرے کڑواہٹ لیے ہوتا ہے۔وینم (Venom) دراصل مکھی کے ڈنک میں پایا جاتا ہے اور یہ مادہ پانی میں حل پذیر ہے۔یاد رہے کہ سانپوں کے زہر یا ڈنک سے بھی مختلف ادویہ تیار کی جاتی ہیں، لیکن شہد کی مکھی کے ڈنک سے تیار ادویہ یکسر مختلف ہیں۔سانپ کے زہر ڈنک کے برعکس شہد کی مکھی کے زہر ڈنک میں کئی مادے پائے جاتے ہیں،جو انسانی جسم کے نروس سسٹم کو ہر گز نقصان نہیں پہنچاتے، بلکہ یہ تمام کیمیکلز انسانی جسم میں پہنچ کر ایڈرینل گلینڈ کو فعال اور کارڈیو ویسکولر سسٹم (دل اور دورانِ خون کے نظام) کی خرابیاں دور کرتے ہیں۔ان کے اندر کچھ معدنیاتی مادے بھی پائے جاتے ہیں، جو نہ صرف انسانی جسم کو مختلف امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں، بلکہ ان امراض کا کامیاب علاج بھی ہیں۔یہ طریقہ علاج بالکل محفوظ ہے یعنی اس کے مضر اثرات ظاہر نہیں ہوتے ہیں۔
Browse More Healthart

سگریٹ نوشی ترک کرنا اس مرض کی تمام دواؤں سے بہتر ہے
Cigarette Noshi Tark Karna Is Marz Ki Tamam Dawaon Se Behtar Hai

قُولُون عَصَبی یا چڑچڑی آنتیں
Qulun Asabi Ya Chirchiri Aanten

بی وینم تھراپی
Bee Venom Therapy

ناخنوں پر نشانات خطرناک بیماریوں کی تشخیص میں معاون
Nakhunon Par Nishanat Khatarnak Bimariyon Ki Tashkhees Mein Muawin

ہیموفیلیا مہلک مگر خاموش مرض
Haemophilia Mohlik Magar Khamosh Marz

تبخیرِ معدہ پُرخوری و بد پرہیزی کا شاخسانہ
Tabkheer E Maida Purkhori O Bad Parhezi Ka Shakhsana

رعشہ ۔ بڑھاپے کی علامت یا بیماری
Parkinson's - Burhape Ki Alamat Ya Bimari

ملیریا ۔ بروقت، درست اور مکمل علاج ناگزیر
Malaria - Barwaqt, Durust Aur Mukamal Ilaj Naguzeer

ڈاؤن سنڈروم
Down Syndrome

تپِ دق
Tap E Diq

موسمِ بہار اور پولن الرجی
Mausam E Bahar Aur Pollen Allergy

طلاق کے بعد نفسیاتی مسائل
Talaq Ke Baad Nafsiyati Masail