Bimariyan - Ghazain Or Perhaiz - Article No. 1728

Bimariyan - Ghazain Or Perhaiz

بیماریاں،غذائیں اور پرہیز - تحریر نمبر 1728

مرض کی گرفت جب مضبوط ہوتو مریض کمزور ہوجاتا ہے۔اس کی کمزوری دور کرنے کے لیے اچھی اور زودہضم غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔

جمعرات 14 نومبر 2019

مرض کی گرفت جب مضبوط ہوتو مریض کمزور ہوجاتا ہے۔اس کی کمزوری دور کرنے کے لیے اچھی اور زودہضم غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔مرض کا علاج کرنے کے لیے دوا کی اہمیت سے بھی انکار ممکن نہیں۔ اس کے ساتھ مریض کی غذائی ضروریات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ذیل میں مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کی غذائیں مع پر ہیز درج کی جارہی ہیں:
آنکھوں کے امراض
آنکھوں کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے یہ غذائیں مفید ہیں:چاول،کچھڑی،بکرے کے گوشت کا شوربا،دودھ،مکھن ،بالائی،تُرئی،ٹنڈا،لوکی،گاجر،بندگوبھی،سوہانجنا کی پھلیاں،ارہر کی دال،مونگ کی دال،چپاتی،انار،بادام اور چلغوزہ وغیرہ۔

ایسے مریضوں کو معالجین ترش ومصالحے دار غذائیں اور سرخ مرچ کھانے سے منع کرتے ہیں،لہٰذا مریضوں کو ان غذاؤں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)


دانتوں اور مسوڑوں کے امراض
جو افراد دانتوں اور مسوڑوں کے امراض میں مبتلا ہوں،اُن کے لیے یہ غذائیں فائدہ مند ہیں:رسیلے پھل ،سلاد،لیموں،بکری کے گوشت کا شوربا،مونگ کی دال،میتھی کا ساگ،چقندر،ٹماٹر،خرفہ ،پالک ،انڈا اور بے چھنے آٹے کی روٹی وغیرہ۔

دانتوں اورمسوڑوں کے مریضوں کو ٹھنڈے پانی،ریشے دار گوشت،بادی وترش غذاؤں ،پان،چھالیا،ٹافی،چاکلیٹ اور چیونگم سے پرہیز کرنا چاہیے۔
مر ض دمہ
دمے کے مریضوں کو مقوی اور جلد ہضم ہونے والی غذائیں کھانی چاہییں ،مثلاً مرغ یا بکرے کا شوربا،مچھلی،ارہر کی دال،مونگ کی دال،بتھوے کا ساگ،چقندر ،تُرئی اور چپاتی وغیرہ۔
دمے میں مبتلا مریضوں کو رات کا کھانا جلد کھا لینا چاہیے۔دمے کے مریضوں کو ٹھنڈی،ترش،بُودار ،ثقیل اور بادی غذائیں نہیں کھانی چاہییں۔انھیں بُو،گردوغبار اور دھویں سے بھی بچنا چاہیے۔
معدے کا زخم
جن افراد کے معدے میں زخم ہو،انھیں غذائیں بہت دیکھ بھال کر کھانی چاہییں،مثلاً چاول،سبزیوں کا سوپ ،دودھ،ہلکی یخنی،مچھلی،مرغ کا شوربا،کدو،لوکی،کھیرا،ککڑی اور کیلا وغیرہ۔
ایسے مریض کو زیادہ دیر خالی پیٹ نہیں رہنا چاہیے۔معدے کے زخم میں مبتلا مریضوں کو ترش،بادی،گرم،روغنی،دیر ہضم،تبخیری اور مرچ مصالحے دار غذائیں نہیں کھانی چاہییں۔میٹھا کم کھانا چاہیے اور تمباکوکسی بھی شکل میں استعمال نہیں کرنی چاہیے۔اگر زخم معدہ ،سوزش معدہ یا معدے کا منھ پھیل گیا ہوتو معدے کے ہاضم رس کو،جس میں تیزابیت بھی شامل ہوتی ہے،بار بار ہلکا کرنا چاہیے،تاکہ معدے میں تیزابیت کم رہے۔
اس کے لیے دن بھر کی غذا کو کئی حصوں میں تقسیم کرکے کھانا چاہیے اور ایسی غذا ہونی چاہیے کہ جلد ہضم ہو جائے۔غذا لذیذ ہو ،لیکن مصالحے دار نہ ہو۔ایسی صورت میں دودھ سب سے بہترین غذاہے۔مریض کو ناشتے میں دودھ اور شکر ملا دلیا،انڈا اور ڈبل روٹی پر مکھن لگا کر کھانا چاہیے۔اس کے علاوہ دہی ،پھل اور پھلوں کا رس پینا چاہیے۔دوپہر میں شوربا ،بغیر چربی کا گوشت ،آلو،چاول،اور اسپیگٹی کھانا سود مند ہے۔
رات کے کھانے میں بغیر چربی والا گوشت،مچھلی ،مرغ یا پرندوں کا گوشت،آلو ،پکی ہوئی سبزی ،مکھن لگی ہوئی ڈبل روٹی،میوے اور تھوڑی سی مٹھائی ،دودھ اور پھل کھانے چاہییں۔معدے اور آنتوں میں زخم کے مریضوں کو لازماً ہرقسم کی مرچ کھانا ترک کردینی چاہیے۔
مرضِ یرقان
یرقان کے مریضوں کو زودہضم غذائیں کھانی چاہییں۔ساگودانہ پانی میں پکا کر کھانا چاہیے۔
جب مرض میں کمی ہوجائے تو چوزے،تیتر یا بکری کا شوربا،سبزیوں کا سوپ،آب جویا اُبلے ہوئے چنوں کے پانی کے ساتھ چپاتی کھائیں۔سبزیوں میں کدو،ٹنڈا اور پالک کھائیں۔اس کے علاوہ یرقان میں مولی ،سنترہ ،کینو،مالٹا،موسمی ،گاجر ،لوکاٹ ،دہی ،لیموں کا شربت ،مویز منقیٰ،انگور اور انار مفید ہیں۔صاف پانی سے دھلی ہوئی گنڈیریاں چوسنے سے بھی فائدہ ہوتاہے۔
آلو بخارا ،دھنیا ،پودینہ یا املی کی چٹنی بھی ،جس میں مرچ کم ہو،یرقان کے مریض کے لیے سود مند ہیں۔یرقان میں مبتلا مریضوں کو چکنائی، مصالحے،گھی،گوشت اور دیر ہضم غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
آنتوں کے امراض
آنتوں کے امراض میں معالج ہلکی اور جلد ہضم ہونے والی غذائیں تجویز کرتے ہیں،مثلاً بکری کا گوشت یا مرغ کا شوربا،کدو،تُرئی،خرفہ اور ٹنڈاوغیرہ۔
آنتوں کے امراض میں گرفتار مریضوں کو بغیر چھنے آٹے کی چپاتی،آلوچہ ،خوبانی،کھجور ،ناشپاتی،انگور،آم یا آڑوکھائیں۔چند آلو بخارے بھگو کر کھانا بھی مفید ہے۔ مختلف سبزیاں پکا کریا اُن کی سلاد بنا کر کھائیں۔نہار منہ ایک دوگلاس پانی پینے سے بھی فائدہ ہوتاہے۔ آنتوں کے امراض کے مریضوں کو آلو،چنے کی دال،مٹر ،اروی،میدے کی روٹی،حلوا، پراٹھے،پوری ،بڑے گوشت،چائے اور تمباکوسے اجتناب کرنا چاہیے۔

Browse More Healthart