Burhape Main Warzish Umar Barha Deti Hai - Article No. 730

بڑھاپے میں ورزش عمر بڑھاتی ہے - تحریر نمبر 730
ایک نئی تحقیق کے مطابق بڑھاپے میں باقاعدگی سے ورزش کرنے سے زندگی بڑھنے کا امکان اتنا ہی بڑھ جاتا ہے جتنا سگریٹ نوشی ترک کرنے سے
منگل 16 جون 2015
ایک نئی تحقیق کے مطابق بڑھاپے میں باقاعدگی سے ورزش کرنے سے زندگی بڑھنے کا امکان اتنا ہی بڑھ جاتا ہے جتنا سگریٹ نوشی ترک کرنے سے۔ناروے میں 5700 ضعیف افراد کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں نے ہفتے میں تین گھنٹے تک ورزش کی وہ ہل جل نہ کرنے والوں سے پانچ برس زیادہ زندہ رہے۔اس تحقیق کے مصنف نے ’برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن‘ میں لکھا ہے کہ ضعیف العمر لوگوں میں فِٹ رہنے کی حوصلہ افزائی کے لئے مہم چلائی جانا چاہیے۔یہ تحقیق ایسے وقت آئی ہے جب ایک رفاہی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں میں ورزش کا رجحان کم ہے ۔اوسلو یونیورسٹی ہاپسٹل کی جانب سے کی گئی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زور لگا کر یا ہلکی پھلکی ورزش دونوں سے ہی زندگی بڑھنے کا امکان زیادہ پایا گیا۔
برطانیہ 44 فیصد۔جرمنی 26 فیصد۔نیدرلینڈ کی ریٹنگ بہتر ہے اور وہاں صرف 14فیصد افراد ایسے ہیں جو معتدل ورزش نہیں کرتے۔رفاہی ادارے سے وابستہ جولی وارڈ کا کہنا ہے ’باقاعدگی سے جسمانی ورزش آپ کے دل کی صحت کے لئے اچھی ہے اور آپ کو زیادہ دیر زندہ رہنے میں مدد دے سکتی ہے چاہے آپ کسی بھی عمر کے ہوں۔تاہم تازہ ترین اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ برطانیہ میں آدھے لوگ معتدل مشق نہیں کرتے اور یہ نسبت بہت سے یورپی ممالک سے زیادہ ہے۔ ہمارا پیغام ہے کہ خواہ آپ دس منٹ تک ورزش کر لیں اس کا بھی فائدہ ہوگا اور یہ کہ روزانہ کے معمولات میں زیادہ متحرک تبدیلیوں سے آپ کے دل کی صحت بھی بہتر ہو سکتی ہے۔
(جاری ہے)
برطانیہ میں 65 برس سے اوپر کے افراد کو سرکاری طور پر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہر ہفتے 150 منٹ کی معتدل مشق کیا کریں۔
ناروے میں کی گئی تحقیق سے، جس میں 68 سے 77 برس تک کی عمر کے افراد شامل کئے گئے، معلوم ہوا ہے کہ ہفتے میں ایک گھنٹے سے کم کی ہلکی پھلکی ورزش کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔تحقیق کے مطابق ہفتے میں چھ مرتبہ آدھ گھنٹے تک ہلکی، سخت یا معتدل کسی بھی طرح کی ورزش سے 11 سال پر محیط تحقیق کے دوران موت کا امکان 40 فیصد کم پایا گیا۔رپورٹ کے مطابق موت کو دور رکھنے میں ’جسمانی مصروفیت اتنی ہی سود مند ہے جتنا کہ تمباکو نوشی ترک کر دینا۔ ضعیف افراد کے بارے میں صحت پر مبنی عوامی حکمتِ عملی میں جسمانی حرکت بڑھانے کی کوششوں کو شامل کیا جانا چاہیے جیسا کہ سگریٹ نوشی کم کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔اس رپورٹ میں جس چیز پر غور نہیں کیا گیا وہ یہ ہے کہ جن لوگوں کو تحقیق میں شامل کیا گیا وہ اپنی زندگی کی شروعات میں کتنے چاق و چوبند تھے۔برطانیہ میں ہارٹ فاوٴنڈیشن نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ لوگ بہت کم ورزش کر رہے ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق بالغوں میں معتدل ورزش نہ کرنے کی شرح کچھ یوں ہے: پرتگال 69 فیصد۔پولینڈ 55 فیصد۔ فرانس 46برطانیہ 44 فیصد۔جرمنی 26 فیصد۔نیدرلینڈ کی ریٹنگ بہتر ہے اور وہاں صرف 14فیصد افراد ایسے ہیں جو معتدل ورزش نہیں کرتے۔رفاہی ادارے سے وابستہ جولی وارڈ کا کہنا ہے ’باقاعدگی سے جسمانی ورزش آپ کے دل کی صحت کے لئے اچھی ہے اور آپ کو زیادہ دیر زندہ رہنے میں مدد دے سکتی ہے چاہے آپ کسی بھی عمر کے ہوں۔تاہم تازہ ترین اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ برطانیہ میں آدھے لوگ معتدل مشق نہیں کرتے اور یہ نسبت بہت سے یورپی ممالک سے زیادہ ہے۔ ہمارا پیغام ہے کہ خواہ آپ دس منٹ تک ورزش کر لیں اس کا بھی فائدہ ہوگا اور یہ کہ روزانہ کے معمولات میں زیادہ متحرک تبدیلیوں سے آپ کے دل کی صحت بھی بہتر ہو سکتی ہے۔
Browse More Healthart

تھیلیسیمیا کے بچوں کے لئے غذائی پلان
Thalassemia Ke Bachon Ke Liye Ghizai Plan

نمونیا ۔ بچوں کا قاتل مرض
Pneumonia - Bachon Ka Qatil Marz

جلد بوڑھے نہیں ہونا چاہتے تو پپیتا کھائیے
Jald Budhe Nahi Hona Chahte To Papita Khaiye

پولیو کے دو قطرے ۔ کوئی بچہ رہ نہ جائے
Polio Ke 2 Qatre - Koi Bacha Reh Na Jaye

سبزے کے قریب، دماغی امراض سے دور
Sabze Ke Qareeb, Dimaghi Amraz Se Door

لیشمینیا ۔ ایک خطرناک جلدی مرض
Leishmania - Aik Khatarnak Jildi Marz