Charbile Jigar Ka Ilaj - Article No. 2545

Charbile Jigar Ka Ilaj

چربیلے جگر کا علاج - تحریر نمبر 2545

بعض ادویہ کھانے اور طرز زندگی میں مثبت تبدیلی کے ذریعے چربیلے جگر کی بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے

بدھ 28 ستمبر 2022

پروفیسر ڈاکٹر ضیغم عباس
دنیا بھر میں سوزش جگر ب اور ج (ہیپاٹائٹس بی اور سی) پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،لیکن چربیلے جگر (فیٹی لیور) کے علاج کے حوالے سے کوئی خاص پیش رفت دیکھنے میں نہیں آرہی ہے،حالانکہ اس وقت دنیا بھر کے علاوہ پاکستان میں بھی جگر کے عوارض میں چربیلے جگر کا مرض سرِفہرست ہے۔زیادہ تر افراد جن کے پیٹ بڑھے ہوئے ہیں،ذیابیطس میں مبتلا ہوں یا ذیابیطس کی حدِ فاصل (بارڈر لائن) پر ہوں،وہ چربیلے جگر کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

دراصل ہمارے ملک میں انسولن مزاحمت کی وجہ سے چربیلے جگر کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔زیادہ تر مریضوں میں جب انسولن مزاحمت بڑھ جاتی تو اسٹیٹو ہیپاٹائٹس (Steatohepatitis) کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

(جاری ہے)

جگر اس حد تک متورم ہو جاتا ہے کہ ورم جگر (Cirrhosis) کا عمل شروع ہو جاتا ہے اور ورم جگر کے نتیجے میں خون کی اُلٹیوں،پیٹ میں پانی جمع ہونے اور جگر کے سرطان کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔


چربیلے جگر کے زیادہ تر مریض جگر کی خرابی کے عمل سے دوچار نہیں ہوتے،البتہ ورم جگر کے نتیجے میں کئی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔اس مرض سے محفوظ رہنے کے لئے طرزِ زندگی میں تبدیلی بہت ضروری ہے۔اس طرح جو مریض ذیابیطس میں مبتلا ہوں،وہ اپنے مرض کا باقاعدگی سے علاج کروائیں،تاکہ چربیلے جگر جیسے مرض کے امکانات ختم ہو سکیں۔
چونکہ جگر کے مختلف امراض دیکھنے میں آتے ہیں تو اس طرح علاج کے طریقِ کار بھی الگ الگ ہیں۔
جیسا کہ وائرس سے پھیلنے والے سوزشِ جگر (وائرل ہیپاٹائٹس) کے علاج کے لئے موٴثر ترین ادویہ بھی دستیاب ہیں تو بعض وائرسوں سے بچاؤ کی ویکسینز بھی موجود ہیں۔اگرچہ چربیلے جگر میں جگر خرابی کے عمل سے دوچار ہو جائے تو اس کے لئے تاحال کوئی موٴثر طریق علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا ہے،البتہ بعض ادویہ کھانے اور طرز زندگی میں مثبت تبدیلی کے ذریعے چربیلے جگر کی بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
خون کی اُلٹی روکنے کے لئے انڈوسکوپی (Endoscopy) موٴثر ہے۔اس طرح جگر کے سرطان کے علاج کے لئے بھی کئی جدید طریقہ ہائے علاج متعارف کروائے گئے ہیں۔پھر جگر کی پیوندکاری (لیور ٹرانس پلاٹ) بھی ایک موٴثر طریقِ علاج ہے اور اب پاکستان میں بھی جگر کی کامیاب پیوندکاری کی جا رہی ہے۔
اگر آپ خود میں یا اپنے گھر کے کسی فرد میں کوئی غیر معمولی علامات محسوس کریں تو معالج کے مشورے سے فوراً سوزشِ جگر کا ٹیسٹ کرائیں۔
اگر خدانخواستہ رپورٹ مثبت ہو تو فوری طور پر علاج شروع کر دیں۔سوزشِ جگر کی ویکسین عمر کے کسی بھی حصے میں لگوائی جا سکتی ہے،لہٰذا وہ لازماً لگوائیں۔طرز زندگی مثبت اور سادہ اختیار کریں۔کسی بھی قسم کا ٹیکا (انجکشن) لگوانے کی صورت میں یہ تسلی کر لیں کہ سرنج بالکل نئی ہو۔شیو یا حجامت بنواتے وقت ہمیشہ نئے بلیڈ کے استعمال پر زور دیں۔

Browse More Healthart