
ChickenPox Ki Wujuhaat - Article No. 683
چیچک(Chickenpox) ۔۔۔۔وجوہات، علامات اور اعلاج - تحریر نمبر 683
پیر 3 نومبر 2014

فاطمہ سحر حمید
چکن پوکس ایک عام بیماری ہے جس کی وجہ سے جسم پر کھجلی اور لال رنگ کے نشان بن جاتے ہیں۔ویسے تو یہ بیماری بچوں میں عام ہے مگر بہت سے لوگوں کا زندگی کے کسی بھی حصے میں اس بیماری سے واسطہ پڑ سکتا ہے خاص طور پر جب چکن پوکس کی ویکسینیشن نا کروائی گئی ہو۔
مدافعتی نظام میں مسائل کی صورت میں یہ بیماری حاملہ عورتوں،نومولود بچوں، بڑے بچوں اور بڑوں میں مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔کیونکہ مدافعتی نظام میں خرابی کی وجہ سے آپ کا جسم اس بیماری سے لڑنے کی طاقت کھو بیٹھتا ہے۔صحتمند بچوں میں اس بیماری کوئی سنگین مسئلہ سامنے نہیں آتا۔ لیکن اس بیماری سے متاثرہ بچوں کو کچھ دن سکول نہیں بھیجنا چاہیے۔
ایک دفعہ اس بیماری سے گزرنے کے بعد اس کے دوبارہ ہونے کے چانسس کافی کم ہے لیکن چکن پوکس کا وائرس کافی دیر تک جسم میں موجود رہتا ہے اور اگر اس دوران یہ دوبارہ ایکٹو ہو جائے تویہ ایک دردناک وائرس انفیکشن کا سبب بن جاتا ہے جس کو shingles کہتے ہیں۔
چکن پوکس کی وجوہات:
یہ بیماری واریسیلا زوسٹر کے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری اس سے متاثرہ لوگوں کے چھیکنے،کھانسنے، اور کھانا یا پینے کی چیزیں شیئر کرنے سے پھیلتی ہے۔
یہ بیماری اس متاثرہ شخص سے دو یا تین دنوں میں علامات ظاہر ہونے پر پھیل سکتی ہے۔اگر آپ نے اس سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے ہوئے ہیں تو آپ کو اس بیماری کے زیرِ اثر آنے کے چانسس زیادہ ہیں۔
چکن پوکس کی علامات:
چکن پوکس کی پہلی علامت 14 سے 16 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہوتی ہے۔کچھ لوگوں میں اس کی ابتدائی علامات کے طور پر بخار ہونا، بھوک میں کمی واقع ہونا، سر میں درد ہونا، کھانسی ہونا اورگلے کی سوزش ہونا شامل ہے۔چکن پوکس کے نتیجے میں ہونے والی کھجلی اور لال دھبے پہلی علامت ظاہر ہونے کے 1 یا2 دونوں میں ہوتی ہے۔
یہ لال دھبے ظاہر ہونے کے بعد 1 سے2 دن تک تمام مراحل سے گزرتے ہیں جن میں ان کا جوردار ہونا، سوکھنا شامل ہے۔ 5 سے 7 دنوں تک روزانہ نئے لال دھبے نمودار ہونگے۔یہ تمام عمل پہلی علامت کے ظاہر ہونے کے 10 دنوں تک جاری رہے گا اور یہی وہ 10 دن ہونگے جب اس سے متاثرہ انسان کو سکول، کالج اور آفس سے دور رہنا ہوگا۔
علاج:
صحتمند بچے اور بڑے گھر میں بھی اس کا علاج کرسکتے ہیں جیسے کہ آرام کر کے، کھجلی اور بحار کی ادوایات استعمال کر کے، لیکن وہ لوگ جو اکثر صحت کے مسائل سے دوچار رہتے ہیں انہیں immunoglobulin علاج یا اینٹی وائرل ادویات کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔
بچاؤ کی تدابیر:
اس بیماری کے لیے حفاظتی ٹیکوں کے بروقت استعمال سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔
چکن پوکس ایک عام بیماری ہے جس کی وجہ سے جسم پر کھجلی اور لال رنگ کے نشان بن جاتے ہیں۔ویسے تو یہ بیماری بچوں میں عام ہے مگر بہت سے لوگوں کا زندگی کے کسی بھی حصے میں اس بیماری سے واسطہ پڑ سکتا ہے خاص طور پر جب چکن پوکس کی ویکسینیشن نا کروائی گئی ہو۔
مدافعتی نظام میں مسائل کی صورت میں یہ بیماری حاملہ عورتوں،نومولود بچوں، بڑے بچوں اور بڑوں میں مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔کیونکہ مدافعتی نظام میں خرابی کی وجہ سے آپ کا جسم اس بیماری سے لڑنے کی طاقت کھو بیٹھتا ہے۔صحتمند بچوں میں اس بیماری کوئی سنگین مسئلہ سامنے نہیں آتا۔ لیکن اس بیماری سے متاثرہ بچوں کو کچھ دن سکول نہیں بھیجنا چاہیے۔
ایک دفعہ اس بیماری سے گزرنے کے بعد اس کے دوبارہ ہونے کے چانسس کافی کم ہے لیکن چکن پوکس کا وائرس کافی دیر تک جسم میں موجود رہتا ہے اور اگر اس دوران یہ دوبارہ ایکٹو ہو جائے تویہ ایک دردناک وائرس انفیکشن کا سبب بن جاتا ہے جس کو shingles کہتے ہیں۔
(جاری ہے)
چکن پوکس کی وجوہات:
یہ بیماری واریسیلا زوسٹر کے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری اس سے متاثرہ لوگوں کے چھیکنے،کھانسنے، اور کھانا یا پینے کی چیزیں شیئر کرنے سے پھیلتی ہے۔
یہ بیماری اس متاثرہ شخص سے دو یا تین دنوں میں علامات ظاہر ہونے پر پھیل سکتی ہے۔اگر آپ نے اس سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے ہوئے ہیں تو آپ کو اس بیماری کے زیرِ اثر آنے کے چانسس زیادہ ہیں۔
چکن پوکس کی علامات:
چکن پوکس کی پہلی علامت 14 سے 16 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہوتی ہے۔کچھ لوگوں میں اس کی ابتدائی علامات کے طور پر بخار ہونا، بھوک میں کمی واقع ہونا، سر میں درد ہونا، کھانسی ہونا اورگلے کی سوزش ہونا شامل ہے۔چکن پوکس کے نتیجے میں ہونے والی کھجلی اور لال دھبے پہلی علامت ظاہر ہونے کے 1 یا2 دونوں میں ہوتی ہے۔
یہ لال دھبے ظاہر ہونے کے بعد 1 سے2 دن تک تمام مراحل سے گزرتے ہیں جن میں ان کا جوردار ہونا، سوکھنا شامل ہے۔ 5 سے 7 دنوں تک روزانہ نئے لال دھبے نمودار ہونگے۔یہ تمام عمل پہلی علامت کے ظاہر ہونے کے 10 دنوں تک جاری رہے گا اور یہی وہ 10 دن ہونگے جب اس سے متاثرہ انسان کو سکول، کالج اور آفس سے دور رہنا ہوگا۔
علاج:
صحتمند بچے اور بڑے گھر میں بھی اس کا علاج کرسکتے ہیں جیسے کہ آرام کر کے، کھجلی اور بحار کی ادوایات استعمال کر کے، لیکن وہ لوگ جو اکثر صحت کے مسائل سے دوچار رہتے ہیں انہیں immunoglobulin علاج یا اینٹی وائرل ادویات کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔
بچاؤ کی تدابیر:
اس بیماری کے لیے حفاظتی ٹیکوں کے بروقت استعمال سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔
تاریخ اشاعت:
2014-11-03
Your Thoughts and Comments
مزید مضامین سے متعلق
-
خارش ۔ ایک جلدی مرض
-
تمباکو نوشی ایک عالمی مسئلہ
-
صحت کی ایک بڑی دشمن بیٹھنے کی بیماری
-
گرمیوں میں صحت کا خیال رکھیے
-
موسمِ بہار میں پولن الرجی
Articles and Information
غذا اور صحتغذا کے ذریعے بیماریوں کا علاجمضامینورزشناشتہ کے فوائدذیابیطس ۔ شوگرڈینگی بخار اور ڈینگی وائرسبواسیر اور اسکا علاجآنکھوں کے مسائل اور علاجچہرے اور جلد کے مسائلبلڈ پریشرموٹاپا کم کرنے کے آسان طریقےکمر درد کے مسائلجوڑوں کے درد کے مسائلڈپریشن اور ذہنی مسائل اور انکا علاجفالج کا علاجگردوں کے مسائلدانتوں کے مسائلناک کان گلے کے مسائلکھانسی اور گلے کے مسائلڈائٹنگ کے طریقےکینسر بانجھ پنکولیسٹرول ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.