Cigarette Noshi - Article No. 2159

Cigarette Noshi

سگریٹ نوشی - تحریر نمبر 2159

سگریٹ نوشی صحت کے لئے مضر ہے لیکن اس کے باوجود بہت سے لوگ اس بری عادت کا شکار ہیں

بدھ 26 مئی 2021

یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی صحت کے لئے مضر ہے لیکن اس کے باوجود بہت سے لوگ اس بری عادت کا شکار ہیں‘اس کے باوجود کہ”اللہ رب العزت“نے اپنی تمام تخلیقات کے مقابلے میں ہمیں”اشرف المخلوقات“بنایا ہے اور ساتھ ہی دماغ اور تمام حسیات سے بھی نوازا ہے۔ناخوشگوار سانسوں‘داغ دار دانتوں‘سگریٹ نوش کے آس پاس اور کپڑوں میں ناگوار بُو کی وجہ سے بھی یہ ایک ناپسندیدہ فعل ہے۔
صحت کی اصلاح میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ دل کی بیماریوں کی افزائش‘دل کی دھڑکن بڑھانے‘بلند فشار خون‘جسمانی اکائیوں میں آکسیجن کی ترسیل میں کمی وجہ سے قوت برداشت کی کمزوری کا سبب یہی سگریٹ نوشی کی عادت ہی ہے۔ان تمام طبی مسائل کی وجہ سے اہم کھیلوں جیسے تیراکی اور باگ دوڑ والے کھیلوں میں انسان کی کارکردگی متاثر ہونے لگتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ امر بھی واضح ہے کہ سگریٹ نوشی سے عام امور انجام دینے میں بھی سستی اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نظر آتا ہے۔مسلسل کھانے کی وجہ سے پھیپھڑوں کا رنگ گلابی سے سیاہی مائل ہو جاتا ہے اور بڑھتے بڑھتے یہ بیماری کینسر‘برونکاٹس‘اپمفزما اور پھیپھڑوں کے بار بار انفیکشن (Infection) ہوتے دیکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ جیسا کہ اُوپر بتایا جا چکا ہے کہ دل کی بیماریوں کا یہ ایک بہت بڑا سبب ہے۔
کام سے توجہ ہٹ جاتی ہے۔بہت سے اہم امور میں عدم دلچسپی پیدا ہو جاتی ہے۔آسان الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ سگریٹ نوش خود یہ بیماریاں مول لیتے ہیں یعنی پیسوں اور صحت دونوں کا خیال۔
سگریٹ نوشی ایک عادت ہے‘ایک نشہ ہے ایک لت ہے اور ایسی تمام نشہ آور اشیاء کو ہمارے مذہب اسلام میں متردک ڈال دیا گیا ہے۔یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ کونسل آف اسلامک آئیڈلوجی آف پاکستان کی جانب سے تمباکو کو غیر اسلامی قرار دئیے جانے کے باوجود ہمارے ملک میں تمباکو کی کاشت عام بات ہے۔
حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے نہ صرف ذاتی طور پر بلکہ ان کی اولاد کے لئے بھی تمباکو نوشی ضررر ساں ہے۔یہ صرف حمل کی ہی پیچیدگیوں کا سبب نہیں بنتی بلکہ دودھ کی ترسیل میں ناکامی اور قبل ازوقت بچے کی پیدائش‘بچے کا وزن کم ہونے اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کا بھی سبب بنتی ہے۔تمباکو کے اثرات دودھ میں شامل ہو کر اپنا کام دکھاتے ہیں اور بچہ مناسب مقدار میں دودھ نہ ملنے کی وجہ سے ضرورت سے زیادہ روتا ہے۔
تمباکو خوش صرف خود کو ہی نقصان نہیں پہنچا رہے ہوتے ہیں بلکہ اپنے اردگرد کے ماحول کو بھی آلودہ کر رہے ہوتے ہیں جس میں ان کے خاندان کے افراد‘دوست‘ساتھ کام کرنے والے لوگ اور آس پاس کے افراد بھی شامل ہیں۔
Environmental Tobacco Smoke (ETS) کے ذریعے ایک طرف سے تو سگریٹ کے جلتے ہوئے سرے سے نکلنے والا دھواں خطرناک ہے اور دوسری طرف سگریٹ نوش جو دھواں اپنے پھیپھڑوں میں بھر کر باہر نکالتا ہے وہ بھی زہر آلود ہوتا ہے۔
اس دھوئیں میں لاتعداد کیمیکل ہوتے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ سگریٹ کے اس جلتے ہوئے سرے۔سگریٹ نوش کے اردگرد موجود لوگوں کے لئے یہ دھواں بہت زہریلا ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو سگریٹ نوشی نہیں کرتے ہیں۔ایسے لوگ بھی ان تمام مسائل کی زد میں آسکتے ہیں جن کا ذکر پہلے کیا جا چکا ہے۔
سب سے زیادہ اثر بچوں پر پڑتا ہے اور اس ماحولیاتی طور پر پھیلنے والے دھوئیں سے ان لوگوں پر سب سے گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں جو ان سگریٹ نوش افراد کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارتے ہیں۔
یہ دیکھا گیا ہے کہ سگریٹ نوش افراد کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے والے بچوں میں سنجیدہ نوعیت کا اور بار بار ہونے ولا چپسٹ انفیکشن ہو جاتا ہے جیسے نمونیا‘پرولگائٹس‘کان میں انفیکشن‘کھانسی اور دمہ وغیرہ ۔سگریٹ افراد کے بچوں میں کھانسی اور سانس کی فرد اہٹ عام بات سے لیکن کبھی کبھی صورتحال سنجیدہ نوعیت بھی اختیار کر جاتی ہے۔بند ناک‘سر درد‘گلے کی خراش‘آنکھوں میں جلن‘چبھن‘بھوک میں کمی‘توانائی اور پھرتی میں کمی‘آواز کا بیٹھ جانا‘چکر آنا اور غٹیاں جیسے مسائل بھی ساتھ لگے رہتے ہیں۔

بچوں کے لئے کار میں‘گھر‘ہوٹل‘جہازوں‘اسکول اور ایسی تمام جگہوں پر جہاں بچے اپنا زیادہ تر وقت گزارتے ہیں ماحول کو ETS سے پاک رکھنا چاہیے۔ان تمام حقائق کو جاننے کے بعد یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ذمہ دار بننے کی کوشش کرتے ہوئے سگریٹ نوشی کو خیرباد کہہ دیں۔چاہے وہ ہم خود کرتے ہوں‘ہمارا کوئی دوست‘رشتہ دار یا ماتحت کوئی بھی ہو۔ایسے افراد سے اپنے معصوم اور پیارے بچوں کو دور رکھنا ضروری ہے۔تمباکو نوشی جیسی لت کو چھوڑنا بہت مشکل ہے لیکن کہتے ہیں کہ”جہاں چاہ ہے‘وہاں رہا ہے۔“نئے سرے سے زندگی گزارنے کا عہد کرتے ہوئے‘اس عادت کو ترک کرکے اپنی فیملی اور بچوں کو محفوظ رکھیں۔

Browse More Healthart