Coffee Piye Taaza Dam Rahen - Article No. 1407

Coffee Piye Taaza Dam Rahen

کافی پییں ،تازہ دم رہیں - تحریر نمبر 1407

کافی آپ کو پسند ہویا نا پسند ،آپ سیاہ کافی پیتے ہوں یا سفید ،اس کے بارے میں آپ نے سیکڑوں فرضی باتیں سن رکھی ہوں گی ۔کچھ کا خیال ہے کہ کافی پینے سے ہم بیمار ہو جاتے ہیں ،مثلاً ہمارا جسم خشک ہوجاتا ہے اور پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے ۔دل کی اور سرطان کی بیماریاں لاحق ہونے لگتی ہیں۔

جمعہ 2 نومبر 2018

رضوانہ نقوی
کافی آپ کو پسند ہویا نا پسند ،آپ سیاہ کافی پیتے ہوں یا سفید ،اس کے بارے میں آپ نے سیکڑوں فرضی باتیں سن رکھی ہوں گی ۔کچھ کا خیال ہے کہ کافی پینے سے ہم بیمار ہو جاتے ہیں ،مثلاً ہمارا جسم خشک ہوجاتا ہے اور پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے ۔دل کی اور سرطان کی بیماریاں لاحق ہونے لگتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بہت کم افراد کو کافی کے مثبت پہلوؤں کا علم ہے ۔

کافی صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے ۔اس میں مانع تکسید اجزا (ANTIOXIDANTS)ہوتے ہیں اور یہ صحت بخش ہے ،لہٰذا کافی پینے سے نقصان نہیں پہنچتا۔
یہ رعشے کی بیماری اور ذیابیطس قسم دوم سے محفوظ رکھتی ہے ۔چوں کہ یہ ذیا بیطس کے اثرات کو ختم کرتی ہے ،چناں چہ آپ دن میں اس کی چھے پیالیاں بھی پی سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ کافی دماغ کو فعال اور متحرک رکھتی ہے ۔

اس کے علاوہ یہ آپ کا مزاج بحال کرتی ،توانائی بڑھاتی ،فہم وادراک میں اضافہ کرتی اور اضمحلال اور پژ مردگی کو کم کرتی ہے۔
بہت عرصے سے یہ بات سننے میں آرہی ہے کہ دل کے مریضوں کوکافی نہیں پینی چاہیے،اس لیے کہ اس سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے ۔اگر کافی کو چھانا نہ جائے تو اس سے کو لیسٹرول میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔
تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کافی کا دل کی بیماریوں اور سرطان سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
کافی میں شامل کیفین سے وقتی طور پر بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے ،لیکن اس کے فائدوں کے مقابلے میں اسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے ۔
بات یہیں ختم نہیں ہوجاتی ۔اب ہم ان باتوں اور تصورات کو سامنے رکھتے ہیں جو لوگوں کے ذہنوں میں غلط فہمیاں پیدا کررہے ہیں ۔
کافی وزن گھٹاتی ہے
کیفین ایک ایسا قدرتی مادّہ ہے ،جو چکنائی کو جلاتا ہے۔تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ کیفین نظام ہضم وجذب کی کارکردگی۳سے ۱۱فی صد بڑھاتی ہے،مگر اس کار کردگی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس سے وزن میں کمی ہو جائے۔
ایسی صورت میں جب کہ کافی کے شوقین اس میں کریم اور شکر ملا کر پیتے ہوں ،وزن کم نہیں ہو سکتا۔
متحرک اور فعال رکھتی ہے
جب آپ کو غنودگی آرہی ہوتی ہے اور آنکھیں بند ہونے لگتی ہیں تو آپ ایک پیالی کافی پی لیتے ہیں ۔نیند غائب ہوجاتی ہے اور آپ چاق چوبند ہوکر پوری طرح سے کام پر آمادہ ہوجاتے ہیں ۔گویا آپ کا دماغ متحرک اور فعال ہوجاتا ہے ۔

ورزش میں مددگار
اگر آپ جمنازیم کی طرف جارہے ہوں تو آدھا گھنٹہ پہلے ایک پیالی کافی پی لیں ۔تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ کافی پینے سے آپ کی جسمانی اور ورزشی صلاحیتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے ،خاص طور پر ایسے کھیل جن میں توانائی صَرف ہوتی ہے ،مثلاً طویل فاصلے کی دوڑیا سائیکلنگ وغیرہ ۔
کیفین سے جسم میں موجود چکنائی خون میں حل ہونا شروع ہوجاتی ہے ،تا کہ وقت پڑنے پر آپ کو شحمی تیزاب(FATTY ACID)فراہم کر سکے ۔
یہ شحمی تیزاب آپ کے جسم کو متحرک رکھنے کے لیے توانائی (FUEL)فراہم کرتا ہے ۔اس طرح سے جسم میں موجود نشاستوں (CARBOHYDRATES)کے چھوٹے ذخیرے محفوظ رہتے ہیں ،جو ورزش کے وقت صَرف ہوتے ہیں ۔کیفین ایڈرینالین(ADRENALINE)کی سطح خون میں بڑھادیتی ہے ۔ایڈر ینا لین ایسا ہارمون ہے ،جو ہمارے جسم کو تھکن سے محفوظ رکھتا ہے ۔
کافی سے اضمحلال اور پژ مردگی دور
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق وہ افراد جو دن میں چار پیالی سے زیادہ کافی پیتے ہیں ،وہ ان افراد کی نسبت کم افسردگی کا شکار ہوتے ہیں ،جو کافی بالکل نہیں پیتے۔
اس لیے نہیں کہ کافی پینے والوں کے جسم میں کیفین کی زیادہ مقدار پہنچ جاتی ہے ،بلکہ اس میں شامل مانع تکسید مادّہ آپ کے مزاج کو خوش گوار بنادیتا ہے ۔
کافی سے نابیدگی پیداہوجاتی ہے
آپ نے بار ہاسنا ہوگا کہ کافی پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے ۔یہ کسی حد تک درست ہے کہ کافی خشکی پیدا کرتی ہے ،مگر پانی کی کمی بہر حال دور ہوجاتی ہے ،اس لیے کہ کیفین میں پانی کی مناسب مقدار ملا کر ہی کافی بنائی جاتی ہے ۔
وہ افراد جو مستقل کافی پیتے ہیں ،انھیں پانی ملتا رہتا ہے اور نابیدگی ،یعنی پانی کی کمی نہیں ہوتی ۔
کافی کا اگر اعتدال کے ساتھ پیا جائے تو یہ صحت کے لیے مفید ہے ۔دوسرے مشروبات ،مثلاً دودھ یاپھلوں کے رس اس کی نسبت زیادہ فائدہ مندہیں ۔کیفین میں اگر کریم یا شکر شامل کی جائے تو جسم کی چکنائی اور حرارے (کیلوریز)بڑھ جاتے ہیں ۔اگر کافی آپ کو نقصان پہنچاتی ہویا آپ پر اس کے پہلوئی اثرات (SIDE EFFECTS)مرتّب ہوتے ہوں تو محض اس لیے نہ پییں کہ اس سے فائدہ ہوتا ہے ۔

Browse More Healthart