Corona Ka Muqabla - 5 Usool - Article No. 1845

Corona Ka Muqabla - 5 Usool

کرونا کا مقابلہ-پانچ اصول - تحریر نمبر 1845

کرونا کا صحیح معنوں میں مقابلہ اور خاتمہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم مندرجہ ذیل پانچ ہدایات پر عمل کریں۔یہ ہدایات قرآن وسنت سے بھی ثابت ہیں-یاد رکھیے صرف کرونا وائرس نہیں بلکہ کسی بھی مرض یا امراض سے بچنے کے لیے ان پانچ ہدایات پر عمل کرنا بے حد ضروری ہے

بدھ 15 اپریل 2020

کرونا کا صحیح معنوں میں مقابلہ اور خاتمہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم مندرجہ ذیل پانچ ہدایات پر عمل کریں۔یہ ہدایات قرآن وسنت سے بھی ثابت ہیں-یاد رکھیے صرف کرونا وائرس نہیں بلکہ کسی بھی مرض یا امراض سے بچنے کے لیے ان پانچ ہدایات پر عمل کرنا بے حد ضروری ہے--کسی ایک بھی ہدایت کو نظر انداز کرنا آپ کو مرض کا شکار کر سکتا ہے

اول-دعا

یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ جسطرح اللہ ہمارا خالق ہے اسی طرح یہ مرض بھی خدا کی طرف سے ہی آیا ہے اور اگر اس مرض کو ختم کر سکتا ہے تو وہ بھی ہمارا خالق ومالک اللہ تعالی ہی ہے-قرآن اور احادیث میں متعدد جگہوں پر دعا کرنے اور اسکی قبولیت کا وعدہ ہے--پس اگر ہم سچے دل سے دعا کریں گے تو ناممکن ہے کہ اللہ تعالی سچے دل سے نکلی دعا قبول نہ کرے اللہ تعالی تو 70 ماؤں سے بڑھ کر پیار کرنے والا ہے وہ ضرور اپنے پیاروں کو اپنی طرف آنے والوں کو بچائے گا

دوم-دوا

دوسرا طریقہ دوا کا استعمال ہے-قرآن وسنت سے دعا کے ساتھ دوا کے استعمال کی ہدایت بھی ہمیں ملتی ہے--آخر دوائیں یا جڑی بوٹیاں بھی تو اللہ تعالی نے ہی انسان کے فائدے کے لیے تخلیق کی ہیں اور انسان کو تحقیق اور غور کرنے کا ملکہ بھی تو اسی لیے عطاء ہوا ہے کہ وہ اللہ کی بنائی ہوئی اشیاء پر جڑی بوٹیوں پر غوروفکر کرے اور اپنا معیار زندگی بہتر کرے اور یہ نبی پاک کی مبارک سنت سے بھی ثابت ہے تو علم ہوا کہ دعا کے ساتھ مناسب دواؤں کا بھی استعمال ضروری ہے

کرونا وائرس سے بچنے کے لیے حفظ ماتقدم کے طور پر انگریزی-ہومیوپیتھک یا ہربل ادویہ لی جا سکتی ہیں--مگر ان ادویہ کا استعمال بھی کسی سمجھدار ڈاکٹر یا معالج کے مشورے سے کرنا ضروری ہے ورنہ کسی عام آدمی کے مشورے سے یا سیلف میڈیکیشن سے نقصان بھی ہو سکتا ہے

سوم-غذا

اگر کوئی شخص دعا بھی کرے دوا بھی کرے مگر غذا نہ لے یا جسم کی ضرورت سے کم لے یا زیادہ لے تو یہ طریق بھی غلط ہے

کرونا وائرس یا کسی بھی مرض سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اچھی غذا کا استعمال جاری رکھے--ناشتہ بھرپور کیا جائے اسی طرح دوپہر کا کھانا مناسب اور رات کا کھانا ذرا ہلکا لیا جائے

کھانا بھوک رکھ کر وقت پر خوب چبا کر کھایا جائے اور اچھی تازہ سبزیوں پھلوں دالوں اور گوشت کا استعمال بھی کیا جائے--رات کا کھانا ذرا ہلکا کھایا جائے اور کھانے کے تین گھنٹے کے بعد سونا چاہیئے کھا کر فورا سو جانے سے معدہ کے امراض پیدا ہوتے ہیں اور نیند میں خلل بھی پیدا ہو سکتا ہے

چہارم-احتیاط

کرونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاط بھی لازم ہے آج کل حکومت یا ڈاکٹرز جو ہدایات دیں ان پر عمل کرنا بھی لازم ہے---اور احادیث مبارکہ سے بھی ثابت ہے کہ وبائی امراض میں احتیاط لازم ہے

اگر کوئی شخص احتیاط نہیں کرتا یا اسکی پرواہ نہیں کرتا اچھی دوا یا غذا بھی اسے فائدہ نہیں دے سکتی---پبلک مقامات پر ماسک کا پہننا یا ہاتھوں کو صابن سے دھونا اور لوگوں سے کچھ فاصلے پر رھنا یا دیگر احتیاطوں پر عمل نہ کرنے سے بہت جلد کوئی شخص کرونا وائرس کا باآسانی شکار ہو سکتا ہے

پنجم-مناسب ورزش

مناسب ورزش کرنا یا جسم کو حرکت میں رکھنا بھی ضروری ہے---آجکل تو ویسے بھی اسکی ضرورت بڑھ گئی ہے--لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں مسلسل بیٹھ کر سارے کام کرنے سے بہت سے لوگوں میں موٹاپا یا ڈیپریشن کا مرض بڑھ رہا ہے اگر مناسب ورزش روزانہ کی بنیاد پر کی جائے چاہے مجبوری کی صورت میں گھر کے اندر ہی سہی یا خوب گھر کے کام کیے جائیں جن سے خوب پسینہ آئے تو یہ صحت کے لیے ضروری بھی ہے وقت مصروف بھی گزرے گا صحت بھی ہوگی--اچھی صحت سے مضبوط قوت دفاع پیدا ہوگی جو کرونا وائرس ہی نہیں بلکہ دیگر امراض کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی بہت فائدہ مند ثابت ہو گی۔

Browse More Healthart