Corona Virus K Elaj - Article No. 2014

Corona Virus K Elaj

کورونا وائرس کے علاج - تحریر نمبر 2014

پلازما منتقل کرنے کے 48 گھنٹوں کے بعد مریض صحت یاب ہونے لگتا ہے

پیر 23 نومبر 2020

پاکستان کے ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق جو افراد کورونا وائرس سے نجات حاصل کر چکے ہیں،یعنی صحت یاب ہو چکے ہیں،وہ تین ہفتوں کے بعد اپنا پلازما کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کو عطیہ کرکے اُن کی زندگیوں کو بچا سکتے ہیں۔پلازما منتقل کرنے کے 48 گھنٹوں کے بعد مریض صحت یاب ہونے لگتا ہے۔ایک پلازما سے صرف ایک ہی مریض کو شفا مل سکتی ہے۔پلازما میں چونکہ ضد اجسام (اینٹی باڈیز) ہوتے ہیں،اس لئے وہ تعدیے(انفیکشن) سے بچانے میں بھرپور مدد کرتے ہیں۔
اس ضمن میں ڈریپ (DRAP) ڈاکٹروں کو آزمایشی علاج (CLINICAL TRIAL) کی اجازت دے چکا ہے۔کورونا وائرس کے مریض سے صرف تصدیق شدہ ادارے ہی پلازما لے سکتے ہیں۔چین میں کئی مریضوں پر اس قسم کا تجربہ کیا جا شکا ہے ۔یہ طریق علاجPASSIVE IMMUNIZATION کہلاتا ہے۔

(جاری ہے)


معالج کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے مریضوں کو ”پی سی آر“ (POLYMERASE CHAIN REACTION)نامی ایک ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کرتے ہیں۔

یہ ایک معیاری ٹیسٹ ہے۔اس وقت ملک بھر میں 4 1 لیبارٹریاں اس ٹیسٹ کی سہولت مہیا کر رہی ہیں ۔یہ ایک وائرسی تعدیہ ہے ،جس میں ضدحیوی ادویہ کھلانے سے مریض کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور خود سے کوئی دوا کھانے سے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس وائرس سے متاثرہ فرد کے جسم کا درجہ حرارت بہت بڑھ جاتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق مریض کی استعمال شدہ اشیا،مثلاً موبائل فون،تولیا،گلاس،پلیٹ،پیالی اور قلم وغیرہ کسی دوسرے فرد کو استعمال نہیں کرنی چاہییں،ورنہ وہ اس وائرس کا شکار ہو سکتا ہے۔
مریض کو متوازن غذا کھانی چاہیے اور تمباکو نوشی سے ہر قیمت پر بچنا چاہیے،اس لئے کہ تمباکو نوشی کرنے سے پھیپڑے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
روس کے سائنس دانوں نے کورونا وائرس سے چھٹکارے کے لئے ایک موٴثر دوا تیار کرنے کا دعوہ کیا ہے۔انھوں نے دافع ملیریا کے لئے کھائی جانے والی ایک موٴثر دوا ”میفلوکوائن“ بعض مریضوں کو کھلائی ہے،جس سے نہ صرف اُن کی اندرونی جلن و سوزش کم ہو گئی، بلکہ وائرس کا پھیلاؤ بھی رُک گیا۔
روس کی فیڈرل بائیو میڈیکل ایجنسی کے مطابق اس دوا کے حوصلہ افزاء نتائج نکلے ہیں۔ مذکورہ دوا میں ضدحیوی ادویہ (اینٹی بائیوٹکس) بھی شامل کی گئی ہیں،جن سے خون کے پلازما اور پھیپھڑوں میں ایسے اجزاء کی تعداد کو بڑ ھتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جو وائرس کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔”میفلوکوائن“ سے کورنا وائرس میں مبتلا کئی مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ جانسن اینڈ جانسن کمپنی نے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کے لئے امریکا سے ایک معاہدہ کیا ہے۔یہ ویکسین ستمبر 2020ء تک دستیاب ہو سکے گی۔امریکا ہی کی ایک کمپنی نے کورونا وائرس کی صرف پانچ منٹ میں تشخیص کرنے والی ایک خاص قسم کی تیز رفتار کٹِ(KIT) بھی تیار کر لی ہے۔یہ کٹِ اتنی چھوٹی سی ہے کہ اسے اُٹھا کر بہ آسانی کسی بھی جگہ لے جایا جا سکتا ہے اور کورونا وائرس کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا فرد اپنے آنسوؤں کے ذریعے بھی یہ وائرس دوسرے فرد میں منتقل کر سکتا ہے۔اگر کوئی فرد،اُس فرد کے آنسوؤں کو چھو لے یا اُس جگہ کو چھو لے،جہاں آنسو گرے ہوں تو یہ وائرس اُس میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

Browse More Healthart