Corona Virus Se Kaise Mehfooz Reh Sakte Hain - Article No. 1899

Corona Virus Se Kaise Mehfooz Reh Sakte Hain

کورونا وائرس سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں - تحریر نمبر 1899

پہلے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد

ہفتہ 11 جولائی 2020

دنیا بھر میں وبائی شکل اختیار کرنے والا کورونا وائرس کسی کو بھی متاثر کر سکتا ہے لیکن ان لوگوں کو کورونا وائرس سے خطرہ زیادہ ہے جو کہ ضعیف ہیں یا جنھیں پہلے سے صحت کے مسائل ہیں۔اس وائرس سے ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد معمر لوگوں کی ہے جو کے پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا تھے۔
کس کو خطرہ ہے؟
جن لوگوں کو پہلے سے صحت کے مسائل کا سامنا ہے تو اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ کورونا وائرس انہیں ہر صورت ہو گا،ہاں ایسے لوگوں کو اس سے نسبتاً زیادہ خطرہ ضرور ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ یہ لوگ احتیاطی تدابیر پر زیادہ شدت سے عمل کریں۔
جن لوگوں کی عمر زیادہ ہوتی ہے ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے اور وہ لوگ جنھیں پہلے سے صحت کے مسائل ہیں جیسا کہ ذیابیطس،دمہ یا دل کی بیماری ہے انھیں کورونا وائرس کے اثرات اور علامات زیادہ محسوس ہوں گی۔

(جاری ہے)

بہت سے لوگ کورونا وائرس لا حق ہونے کے چند دن بعد ٹھیک ہو جائیں گے لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ جلدی صحت یاب نہیں ہوتے اور چند لوگوں کی اس سے موت واقع ہو سکتی ہے۔


میں کیسے اس سے بچوں؟
یہ وائرس کھانسی اور چھینکوں سے اور آلودہ جگہوں سے پھیلتا ہے جیسا کہ پبلک ٹرانسپورٹ ،دفاتر اور عوامی مقامات میں ہینڈ ریکنگ یا دروازے کے ہینڈل۔صفائی کا خیال رکھنا،اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روک سکتا ہے۔کھانستے یا چھینکتے وقت ناک اور منہ پر ٹشو یا اپنی آستین رکھنا۔اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے صابن سے دھونا یا سینی ٹائزر کا استعمال کرنا ۔
بیمار لوگوں سے فاصلہ رکھنا۔بغیر دھلے ہاتھوں کو آنکھوں،ناک اور منہ پر لگانے سے اجتناب کرنا۔
اگر میری طبیعت خراب ہونے لگے تو مجھے کرنا چاہیے؟
کورونا وائرس کی علامات ہیں کھانسی،تیز بخار اور سانس لینے میں دشواری۔لیکن ان علامات کا مطلب یہ نہیں کہ اس فرد کو کورونا وائرس ہی ہے۔برطانیہ کے رائل کالج آف جی پی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جانتھن لیچ کہتے ہیں:”مریض کے لئے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ وہ خوف زدہ نہ ہو۔
“سب سے اہم چیز ہے کہ اس انفیکشن کو ہونے سے روکنے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔
کیا میں اپنی دوائیاں لینا بند کردوں؟
جو لوگ کسی مرض میں مبتلا ہیں ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی دوائیں وقت پر لیتے رہیں۔
میں دمے کا مریض ہوں،مجھے کیا کرنا چاہیے؟
دمے کے مرض کے لئے کام کرنے والی برطانوی ادارے ایستما یوکے کا کہنا ہے کہ دمے کے مریض ڈاکٹر کے تجویز کردہ اپنے انہیلر کا استعمال جاری رکھیں۔
جن لوگوں کی حالت ایستما(دمے)کی وجہ سے زیادہ بگڑ رہی ہو انہیں فوراً ہسپتال جانا چاہیے۔
مجھے ذیابیطس ہے میں کیا کروں؟
جو لوگ ذیابیطس ٹائپ ون یا ٹو کے مریض ہیں انہیں اس بیماری کے اثرات زیادہ محسوس ہوسکتے ہیں۔ذیابیطس یوکے کے ڈاکٹر ڈین ہاورڈ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو ذیابیطس ہے انہیں کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔
جن لوگوں کو ذیابیطس ہے اور انہیں کھانسی،تیز بخار یا سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے تو وہ فوراً ہسپتال جائیں ،اور اپنی بلڈ شوگر بھی چیک کرتے رہیں۔
اگر مجھے کوئی اور بیماری ہے تو میں کیا کروں؟
جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر،پھیپھڑوں کی تکلیف یا جن کی قوت مدافعت کمزور ہے انھیں کورونا وائرس سے صحت کے دوسرے مسائل یا بیماری لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔
بچوں میں سرطان اور لیو کیمیا کی بیماری کے لئے کام کرنے والے برطانوی ادارے چلڈرنز کینسر اینڈ لیوکیمیا گروپ(سی سی ایل جی)نے کینسر کے مرض میں مبتلا بچوں کے والدین سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ وہ انھیں ان کے بچوں کے لئے احتیاطی تدابیر بتا سکیں۔
میں سگریٹ پیتا ہوں،کیا مجھے خطرہ ہے؟
پبلک ہیلتھ چیریٹی کی سر براہ ڈیبرا آرنٹ کہتی ہیں کہ جو لوگ بہت زیادہ سگریٹ پیتے ہیں انھیں یا تو اسے کم کر دینا چاہیے یا پھر چھوڑ دینا چاہیے۔
سگریٹ پینے والے لوگوں کو پھیپھڑوں کے انفیکشن اور نمونیا ہونے کا خطرہ عام لوگوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہے۔سگریٹ ترک کرنا صحت کے لئے بہت اچھا ہے ۔کورونا وائرس کا خطرہ سگریٹ چھوڑنے میں حوصلہ افزائی کرے گا۔
میں عمر رسیدہ ہوں،کیا مجھے خود کو الگ کر لینا چاہیے؟
برطانوی حکومت کے چیف میڈیکل ایڈوائزر یا مشیر کا عمر رسیدہ افراد کے بارے میں کہنا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر ٹھیک طرح عمل ہو رہا ہو تو انہیں خود کو دوسروں سے الگ کرنے کی لازمی ضرورت نہیں ہے۔
ضعیف افراد کے لئے کام کرنے والے برطانوی ادارے ایج یوکے کا کہنا ہے کہ عمر رسیدہ افراد کے دوستوں اور رشتہ داروں کو ان کا خیال رکھنا چاہیے اور وقتاً فوقتاً ان سے حال احوال چال پوچھتے رہنا چاہیے۔

Browse More Healthart