Dantoo Ki Hifazat - Article No. 1271

Dantoo Ki Hifazat

دانتوں کی حفاظت - تحریر نمبر 1271

اگر دانت بہت زیادہ پیلے اور کرم خوردہ ہوں تو ٹوتھ پیسٹ برش کے ساتھ استعمال کریںکیونکہ ٹوتھ پیسٹ میں دانتوں کی مختلف امراض کے لیے دوائیں بھی شامل ہوتی ہے

منگل 6 مارچ 2018

صحت مند اور صاف ستھرے دانت انسانی صحت کے ضامن ہونے ساتھ ساتھ چہرے کی خوبصورتی اور زیبائش کی دلیل بھی ہیں دانتوں اور مسوڑھوں کی حفاظت پیٹ کے امراض سے محفوظ رکھتی ہے اگر دانت کو صحیح طرح چبانے کے قابل نہ ہوں تو کوئی بھی مہنگی سے مہنگی غذا انسان کو صحیح معنوں میں توانا اور قوی نہیں بنا سکتی،
حفاظتی اصول:
1 ۔

نبی کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ اگر مجھے امت کے مشقت میں پڑجانے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں مسواک کو امت پر واجب کردیتا دانتوں کو صاف ستھرا رکھنے اور ان کو مضبوط بنانے میں مسواک سب سے اہم ہے،کیونکہ اس سے دانتوں کو صفائی کے ساتھ ساتھ ان کی بھرپور ورزش بھی ہوتی ہے جو کسی منجن اور ٹوتھ پیسٹ ممکن نہیں،
2 ۔

(جاری ہے)

اگر دانت بہت زیادہ پیلے اور کرم خوردہ ہوں تو ٹوتھ پیسٹ برش کے ساتھ استعمال کریںکیونکہ ٹوتھ پیسٹ میں دانتوں کی مختلف امراض کے لیے دوائیں بھی شامل ہوتی ہے یاد رہے کہ برش کو دانتوں کے اوپر نیچے رخ پر اچھی طرح سے کریں جس طرح جوتے پالش کرنے والا برش استعمال کیا جاتا ہے اس طرح کبھی برش نہ کریں کیونکہ اس صورت میں غذا کے ذرات دانتوں ہی میں رہ جاتے ہیں۔


3 ۔میٹھی اشیا سے پرہیز کریں کیونکہ میٹھی گولیاں ،پتاشے،مٹھائی اور چینی کے بہت زیادہ استعمال سے دانت گل سڑجاتے ہیں میٹھی اشیا کھانے کے فوراً بعد مسواک یا ٹوتھ برش سے دانت صاف کرلینا چاہییں،
4 ۔آج کے دور میں فریزر میں لگی ہوئی ٹھنڈی یخ بوتلیں عام پی جاتی ہے ان سے دانت کمزور اور مسوڑھے سوجن کا شکار ہوجاتے ہیں اس لیے بہت زیادہ ٹھنڈی اور بہت زیادہ گرم چیزیں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

5 ۔گندی اور بے احتیاطی کے سبب گل سڑ جانے والے دانت اوربیمار مسوڑھے بہت سی تشویشناک امراض کا سبب بن سکتے ہیں اس لیے فوری طور پر کسی ماہرین دندان ساز سے علاج کرانا چاہیے،
6 ۔کسی بچوں کو فیڈر یا بوتل کی بجائے پیالے یا چمچ سے دودھ پلائیں کیونکہ فیڈر کے زیادہ دیر تک بچوں کے منہ میں رہنے سے میٹھا دودھ ان کے مسوڑھوں اور دانتوں میں جم جاتا ہے جس کی وجہ سے دانتوں کے امراض فوراً دانتوں اور مسوڑھوں پر قابض ہوجاتے ہیں بچوں کو کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں کلی مسواک یا ٹوتھ برش کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے،
7 ۔
اگر منہ کی عفونت شدید ہوجائے یعنی مسوڑھوں میں پیپ سوجن اور گلٹیاں بن جائیں تو پنسلین سلفانومائیڈ کی گولیاں یا ٹیٹرا سائکلین کے کیپسول استعمال کریں۔
8 ۔اگر کسی دانت کا درد بہت شدید ہو جائے اور دندان ساز اس کا مناسب علاج کرنے سے قاصر رہے تو دانت نکلوا دینا چاہیے تاکہ دوسرے دانت محفوظ رہ سکیں،
9 ۔
دانت میں کھوڑ (سوراخ)ہوجانے کی صورت میں ہر گرم اور سرد چیز مسوڑھوں کو لگتی ہے جس سے ناقابل برداشت درد شروع ہوجاتا ہے اس لئے دانت کے سوراخ کو کسی ماہر دندان ساز سے پر کروایا لینا چاہیے اس طرح آپ کا عفونت زیادہ دانت مزید کئی برسوں تک آپ کے کام آسکے گا،
بچھو کا کاٹنا:بعض بچھو بہت زیادہ زہریلے ہوتے ہیں لیکن بالغوں کے لئے تو وہ جان کا خطرہ نہیں بن سکتے البتہ پانچ سال سے کم عمر کے بچے زہریلے بچھو کے کاٹنے سے مر بھی سکتے ہیں،
حفاظتی تدابیر:
1 ۔
بچھو کے کاٹنے پر ڈنک کی جگہ برقت رکھیں جس سے وہ سن ہوجائے گا اور درد کا احساس قدرے کم ہوگا،
2 ۔اسپرین کھائیں،
3 ۔ڈنک کا درد بعض اوقات ہفتوں اور مہینوں تک رہتا ہے اس درد کو کم کرنے کے لیے ماﺅف مقام پر گرم گدیاں رکھنا مفید ہے،
4 ۔کم سن بچوں کو بچھو اگر سر چہرے یا دھڑ پر ڈنک مارے تو بچے کی حالت اچانک بگڑ سکتی ہے شدید درد کو کم کرنے کے لئے اسپرین یا پیراسیٹامول دیں اگر بچہ سانس لینا بند کردے تو منہ در منہ سانس بہم پہنچائیں اور فوراً طبی امداد حاصل کریں۔

Browse More Healthart