Dengue Jaan Leva Bukhar - Article No. 797

Dengue Jaan Leva Bukhar

ڈینگی جان لیوابُخار - تحریر نمبر 797

بچاؤ کیلئے ماحول کاصاف ہونا ضروری ہے

جمعہ 23 اکتوبر 2015

حکیم شجاع احمد طاہر:
گزشتہ چار پانچ سال میں ملک بھرمیں خصوصاََ پنجاب میں ڈینگی بخارنے وبائی شکل اختیار کرکے ہزاروں انسانوں کواپنی لپیٹ میں لے لیاہے۔درجنوں انسان اس کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں لوگ پریشان اور خوفزدہ ہیں۔حکومت پنجاب متواتر ڈینگی بخارکے بارے میں حفاظتی تدابیر اور علامات پر آگاہی پروگرام کاانعقاد کرنے کے ساتھ ساتھ علاج پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
ڈینگوفیور کو اردو میں ہڈی توڑبخارکہاجاتا ہے۔اس بخار میں جسم پر سرخ دھبے بھی نمودار ہوتے ہیں،اس لیے ہندوستانی اسے سرخ بخار بھی کہتے ہیں۔
درج ذیل اہم علامات اس مرض کی نشاندہی کرتی ہیں۔
(1) سرمیں شدید دردبالخصوص آنکھوں کے عقب میں،تیز بخار،ہڈیوں اور جوڑوں میں شدید درد آنکھوں اور حلق میں سرخی، جسم پر چھوٹے باریک سرخ نشان یاسرخ دھبے ،شدید کمزوری،خون جمانے والے خلیات(Plate Lets) اور W.b.c کی شدید کمی،آخری اور خطرناک علامت ناک اور منہ سے خون کااخراج ہے۔

(جاری ہے)

جونہی چند ابتدائی علامات ظاہر ہوجائیں تو فوراََ خون جمانے والے خلیات پلیٹ لٹس اور سفید خلیات(W.B.C) کالیبارٹری سے ٹیسٹ کرائیں،اگریہ خلیات اپنی اصلی سطح سے کم ظاہر ہوجائیں تو فوراََ مریض کوکسی عام طبیب یاعام ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی بجائے ان سرکاری مراکز میں داخل کرادیا جائے جو ڈینگی فیور کے علاج اور مریضوں کی خصوصی نگہداشت کے لئے مختص کئے گئے ہوں۔

ڈینگی کوئی نیا مرض نہیں یہ بخار1873۔1872ء میں مشرقی افریقہ،مصر،عرب ممالک کل ہندوستان،برما اور پھر امریکہ میں وباء کی صورت میں پھیلاتھا۔مادہ مچھر جب کسی بخار کے مریض کا خون چوستا ہے توخون کیساتھ اس بخارکے جراثیم بھی مچھر تندرست اشخاص کوکاٹتا ہے تومچھر کے منہ سے یہ جراثیم اس شخص کے خون میں داخل ہوکربخارپیدا کردیتے ہیں،اگر اس بخار کے مریض کاذراسا خون بھی لیکرکسی تندرست شخص کی ورید میں داخل کردیاجائے تو اس شخص کوبھی بخار ہوجائے گا۔

حفاظتی تدابیر:
واش روم، کچن،وغیرہ کے فرش خشک رکھیں،پلاسٹک کی تھیلیوں کاگھروں میں ذخیرہ نہ کریں، طلوع آفتاب،غروب آفتاب کے وقت اپنے آپ کومکمل ڈھانپ کررکھیں،اپنے گھروں میں کافور اور ہینگ کی ٹکیاں رکھیں،متاثرہ مریض کے قریب وجوار میں ہر10گھنٹے بعددھونی دیں۔
نسخہ برائے دھونی:
ہوالشافی:گندھک،آنوالہ سار50گرام،عاقرقرحا50گرام تمباکو دیسی 100گرام،برگ نیم50گرام، بھوج پتر50گرام،ہینگ10گرام،جرمل100گرام۔

ترکیب استعمال:
تمام ادویہ دردری کوٹ کرمحفوظ رکھیں،تھوڑے سے کوئلے سلگا کر اس پردھونی کی چٹکی ڈالیں یہ دھواں مریض کے کمرے میں دن میں کم ازکم تین باردیں۔مریض کے استعمال شدہ اشیاء واش کریں۔
مفید غذائیں:
مقوی زود ہضم غذامثلاََ ساگوادنہ نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔
مندرجہ قہوہ بناکر پلائیں:
ہوالشافی:برگ پودینہ تازہ5پتی،برگ تلسی تازہ5پتی،الائچی خورد1 عدد،شہد1/2چمچ،چائے والی ایک پیالی پانی میں ابال کرلیموں نچوڑ کرمریض کوصبح شام پلائیں،قوت مدافعت بڑھاتاہے۔
آب سیب تازہ ایک کپ،دیسی لیموں1عدد کارس باہم ملاکردن میں تین مرتبہ مریض کوپلانے سے پلیٹ لیٹس کی تعداد2-3دن مین بڑھ جاتی ہے ساتھ ہیWBCکی بھی تعداد بڑھ جاتی ہے۔بطور غذادوا، علاج پپیتہ استعمال کرائیں۔پھلوں میں سردا۔گرما،تربوز،پپیتہ،میٹھے،انار شریں، گاجر، تازہ انگور وغیرہ مفید ہیں۔

Browse More Healthart