Dil Ki Bemariyan - Article No. 1258

Dil Ki Bemariyan

دل کی بیماریاں - تحریر نمبر 1258

چوتھے اور آٹھویں مہینے کے دوران دل پر کام کا بوجھ ڈیڑھ گنا بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس نے بچے کو بھی خون مہیا کرنا ہوتا ہے کمزور یا انیمیا کا شکار ہونے والی خواتین کے لیے یہ بوجھ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

جمعہ 16 فروری 2018

بچے کی پیدائش کے وقت مرنے والی خواتین میں سے 20 فی صد ایسی ہوتی ہے جن کی موت دل کی کسی بیماری کی وجہ سے ہوتی ہے چوتھے اور آٹھویں مہینے کے دوران دل پر کام کا بوجھ ڈیڑھ گنا بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس نے بچے کو بھی خون مہیا کرنا ہوتا ہے کمزور یا انیمیا کا شکار ہونے والی خواتین کے لیے یہ بوجھ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے دل کی بیماری یا تو آٹھویں مہینے کے آغاز میں خطرناک ثابت ہوتی ہے یا پھر بچے کی پیدائش کے وقت یا پیدائش سے کچھ عرصہ دو تین دن پہلے یا بعد میں جو خواتین پہلے ہی دل کی بیماری میں مبتلا ہوں ان کے لیے یہ مرحلے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں دل کی بیماری میں نفسیاتی عوامل کا بھی اہم حصہ ہوتا ہے۔


علاج:
دل کی بیماری کا آپ گھر پر علاج نہیں کرسکتے لیکن ان سطور میں ہم آپ کو ایسے مشورے دے سکتے ہیںجن کی مدد سے آپ خطرے کا مکمل سمجھ سکیں گی اور ہر وقت طبی امداد حاصل کرکے دل کے مہلک دورے سے محفوظ رہ سکیں گی اگر تھوڑا ساکام کرنے مثلاً بستر سے اُٹھ کر باورچی خانے تک جانے سے آپ کی سانس پھول جاتی ہے یا لیٹتے یا بیٹھے ہوئے بھی سانس پھولی رہتی ہے تو ڈاکٹر سے ملیں اگر آپ کے ٹخنوں پر اکثر بہت زیادہ ورم آجاتا ہے تو بھی ڈاکٹر سے مشورہ کریں یاد رکھیے حمل کے دوران کام کاج کرنے سے معمولی سانس پھولنا یا ٹخنوں پر تھوڑا سا ورم آجانا فطری عمل ہے اگرآپ شدید انیمیا کا شکار ہیں تو بروقت اس کا علاج کرائیں اگر آپ کو پہلے کبھی جوڑوں کا درد جوڑوں کا ورم یا اس کے ساتھ بخار ہوتا رہا تو ڈاکٹر سے معائنہ کرانا ضروری ہے ماضی کی یہ بیماری بچے کی پیدائش کے وقت دل کے مہلک دورے کا باعث بن سکتی ہے اگر آپ مذکورہ بالا بیماریوں میں سے کوئی بھی لاحق ہے تو بچے کی پیدائش کے وقت کسی اچھے ہسپتال کا رخ کریں گھر پر خطرناک صورت حال پیدا ہوجانے سے دائی آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکے گی کھانسی زکام دمہ اور گلے کی خرابی دل کی بیماری کو شدید کرنے کا سبب بنتی ہے ایسی بیماریوں سے حتیٰ الوسع بچنے کی کوشش کریں ایسے لوگوں سے دور رہیں جن کو یہ بیماریاں ہوں تاہم اگر آپ کسی ایسی بیماری کا شکار ہوجائیں تو اس کا فوراً علاج کرائیں اگر آپ کے ہاتھ پاﺅں اکثر شل ہوجاتے ہوں یا ہاتھ پاﺅں یا چہرہ نیلے پڑے جاتے ہوں بھی ڈاکٹر سے مشورہ کریں انیمیا کا مناسب علاج جاری رکھیں اگر آپ کو دل کی کسی بیماری کا شبہ ہے یا سانس زیادہ پھولتا ہے تو آٹھویں مہینے کے آغاز میں دو ہفتے اور پھر بچے کی پیدائش سے پہلے تین ہفتے تک مکمل آرام کریں ان دنوںتھوڑا سا کام کاج بھی آپ کے دل پر خاصا بڑا بوجھ بن سکتا ہے۔

(جاری ہے)


خارش:
بعض خواتین کو ایام حمل میں اندام نہاتی کی خارش کی شکایت رہتی ہے بعض اوقات یہ خارش سارے جسم پر بھی ہوسکتی ہے اندام نہاتی کی خارش عموماً کسی گندے مواد کی وجہ سے ہوتی ہے سارے جسم کی خارش نفسیاتی نوعیت کی ہوتی ہے۔
علاج:اندام نہاتی کو صاف رکھیں مقامی طور پرکیلا مین لوشنCalamine lotion لگایا جاسکتا ہے اگر خارش سارے جسم میں ہو تو گرم پانی میں میٹھا سوڈا سوڈیم ہائیکار بونیٹ حل کرکے اس سے نہائیں نفسیاتی تناﺅ کو کم کرنے کے لیے آپ اے وومین لارجیکٹل سٹیلازین یا اینتھیسانAnthisan ایک گولی صبح دوپہر شام استعمال کرسکتی ہیں

Browse More Healthart