Dimagh Ko Sehat Nand Rakhna Hai? - Article No. 1764

Dimagh Ko Sehat Nand Rakhna Hai?

دماغ کو صحت مند رکھنا ہے․․․؟ - تحریر نمبر 1764

دل کی صحت کی بات تو اکثر کی جاتی ہے مگر دماغی صحت کے بارے میں کیا خیال ہے․․․؟

بدھ 25 دسمبر 2019

دل کی صحت کی بات تو اکثر کی جاتی ہے مگر دماغی صحت کے بارے میں کیا خیال ہے․․․؟دماغ کو بھی بہت زیادہ توجہ اور غذا کے ذریعے اس کی صحت کا خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ سوچنے،توجہ مرکوز کرنے،توانائی اور بہتر کام کرنے کے قابل ہو سکے۔اس دور میں جب دنیا بھر میں دماغی امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے تو نوجوانی سے ہی دماغ کے لیے صحت مند غذاؤں کے انتخاب پر توجہ دینا بہتر ہو گا۔
اب سوال یہ ہے کہ دماغ کے لیے کیسی غذا بہتر ہے․․․․؟
سبز سبزیاں
سبزیاں دماغی صحت کے لیے بھی مفید ہوتی ہیں،ان میں اینٹی آکسائیڈنٹس ،فائبر ،لاتعداد وٹامنز اور نیوٹر یشنز سمیت دیگر فائدہ مند اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ضروری نہیں کہ روز انہیں کھایا جائے تاہم ہفتے میں ایک غذا میں انہیں شامل کرنا مفید ہے۔

(جاری ہے)


اومیگا تھری فیٹی ایسڈز
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز دماغی صحت اور طاقت بڑھانے کے لیے مفید ہیں۔

اگر عمر میں اضافے کے ساتھ دماغی افعال کو بہتر رکھنا ہوتو یہ غذاکا لازمی حصہ ہونا چاہیے۔اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی ایک قسم ڈی ایچ اے یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے مفید ہے اور اس کے لیے مچھلی کو غذا میں شامل کرنا چاہیے،ہفتے میں دوبارڈی ایچ اے کا استعمال دماغی صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتاہے۔
بیریز اور چیری
اسٹرابری ہو یا بلیک بیری،بلیو بیری یا رس بیری،یہ سب اینتھوسیان (Anthocyanin)اور دیگرفلیونوئڈز (Flavonoid) کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں جو کہ صحت مند دماغ کو تشکیل دیتے ہیں۔
یہ پھل تازہ،منجمند یا خشک کسی بھی حالت میں استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
اخروٹ
اخروٹ نباتاتی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز،قدرتی فائٹو اسٹیرول اور اینٹی آکسائیڈنٹس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔روزانہ کچھ مقدار میں اخروٹ کا استعمال کرنا موٹاپے،ذیابیطس اور دیگر امراض سے بھی تحفظ دیتاہے۔
بیج یا چنے
کالے سفید چنے میگنشیم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔
میگنشیم دماغی خلیات کے ریسپیٹر کے لیے فائدہ مند جزو ہے جو پیغامات کی ترسیل کی رفتار بڑھاتے ہیں،جبکہ یہ خون کی شریانوں کو کھول کر دماغ تک خون کی زیادہ فراہمی میں بھی مدد دیتے ہیں۔
ہلدی
اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھر پور ہے،ہلدی دماغ کو ایسے نقصان دہ اجزاء یا(Destructive Beta Amyloids) کی سطح بڑھنے سے روکنے میں مفید ہے جو الزائمر امراض کا باعث بنتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ہلدی یاداشت کے لیے مفید ہے۔
ٹماٹر
دماغ کا بیشتر یعنی60فیصد حصہ چربی پر مشتمل ہوتاہے۔ٹماٹر میں موجود کیروٹینز ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس ہیں جو دماغ کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈکلز سے محفوظ رکھتے ہیں۔اس وجہ سے دماغی افعا ل عمر بڑھنے کے باوجود درست رہتے ہیں۔
سیب
ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سیب میں موجود ایک جزکیور یسٹین(Quercetin) دماغی اعصاب کو آکسائیڈنٹ سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں،ایسا مانا جاتاہے کہ یہ جزدماغی اعصاب کو ورم اور دیگر مسائل سے تحفظ فراہم کر سکتاہے جبکہ الزائمر جیسے امراض کا خطرہ بھی کم ہوتاہے۔

پیاز
پیاز فولیٹ کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے،فولیٹ دماغ کی جانب خون کے بہاؤ کو بہتر کرتاہے جبکہ یہ ڈپریشن میں مبتلا افراد کے لیے فائدہ مند جز ثابت ہوتاہے۔
چائے
کیفین اور امینو ایسڈ لیے سبز چائے دماغی افعال پر مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سبز چائے سے یاداشت اور دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں اور ذہنی بے چینی کم ہوتی ہے۔

بادام
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ بادام کو دماغ کی غذا بھی قرار دیا جاتاہے جو کہ یاداشت کو بہتر بناتاہے۔یہ سب بادام میں موجود وٹامن ای اور اس میں شامل فیٹی ایسڈز کا اثر ہوتاہے ۔یہ میوہ دماغ پر عمر کے اثرات کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔حافظے کو تیز کرنے کے لیے بہت زیادہ بادام کھانے کی ضرورت نہیں،بس آٹھ سے دس باداموں کورات کو پانی میں بھگو کر صبح کھانا ہی بہت موثر ہے۔
ماہرین کے مطابق پانی میں بھگو کر بادام کھانا غذائی اجزاء کو جسم میں آسانی سے جذب ہونے میں مدددیتاہے۔بادام میں موجود وٹامن بی سکس پروٹینز کے میٹابولزم میں مدد دیتاہے،جس سے دماغی خلیات میں آنے والی خرابیوں کی مرمت میں مدد ملتی ہے۔
دماغ کی صحت کے لیے چند مفید مشورے!
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغی تنزلی کا باعث بننے والے الزائمر امراض کا خطرہ بڑھ جاتاہے،تاہم طرز زندگی میں چند عام چیزوں کو اپنا کر اس مرض کو دور رکھنا ممکن ہے۔
الزائمر مرض دماغ پر اثر انداز ہوتاہے،اس کی وجہ سے یاداشت ختم ہوجاتی ہے۔اس مرض میں زیادہ معمر افراد مبتلاہوتے ہیں مگر کسی بھی عمر کے افراد کو یہ مرض لا حق ہو سکتاہے۔اگر اس کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص کرلی جائے تو اس سے محفوظ رہا جا سکتاہے۔امریکا کی رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ طرز زندگی کے چند عناصر کا خیال رکھ کر اس مرض کے خطرے کو کم کیا جا سکتاہے ۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد کا طرز زندگی صحت مند ہوتاہے یعنی صحت بخش غذا کا استعمال،تمبا کو نوشی سے گریز،ہر ہفتے کم از کم ڈیڑھ سو منٹ تک ورزش ،منشیات کا استعمال نہ کرنا اور دماغ تیز کرنے والی سر گرمیوں کو معمول بنانا،الزائمر وڈیمینشیا کا خطرہ کم کرتاہے۔درحقیقت لوگ جتنی زیادہ صحت مندانہ سرگرمیاں اپنائیں گے،اتنا ہی زیادہ اس مرض کا خطرہ کم ہو گا۔محققین کے مطابق اوپر دئیے گئے پانچ عناصر میں سے دو یا تین پر عمل درآمد بھی ڈیمینشیا کا خطرہ تقریباً چالیس فیصد تک کم کر دیتاہے جبکہ چار یا پانچ عناصر پر عمل کرنے والے افراد میں یہ خطرہ تقریباً ساٹھ فیصد تک کم ہوجاتاہے۔

Browse More Healthart