Flu - Flurona Aur Corona - Article No. 2393

Flu - Flurona Aur Corona

فلو،فلورونا اور کورونا - تحریر نمبر 2393

فوری تشخیص کئی مسائل کا واحد حل ہے

جمعرات 10 مارچ 2022

گزشتہ ماہ ملک بھر کے عوام میں نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا ہونے کی خبریں زبانی زد عام رہیں۔یہ موسمی اور متعدی وبا ہے جو ہر سال اکتوبر سے شروع ہو کر جنوری کے اختتام اور کبھی کبھی فروری تک رہتی ہے۔سوال یہ پیدا ہوا ہے کہ اگر کوئی بیمار پڑ جائے تو اسے کیسے معلوم ہو کہ اس کی بیماری عام فلو ہے یا Covid-19؟
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اس بارے میں حتمی سائنسی نتیجہ Test ہی ہوتا ہے۔
کیونکہ ان دونوں بیماریوں کے اسباب اور علامتیں کم و بیش ایک جیسی ہوتی ہیں۔جو وائرسز نزلہ،زکام،فلو اور Covid-19 کا سبب ہو سکتے ہیں وہ یکساں انداز میں پھیلتے ہیں۔
انفیکشن ایک جیسا ہی ہوتا ہے ایسے متاثرہ افراد کے ناک اور منہ سے خارج ہونے والے ننھے قطرات کے ذریعے یہ وائرس ایک سے دوسرے شخص کو باآسانی منتقل ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)


ایسا شخص جو اس انفیکشن کی زد میں آ جائے،اسے معلوم نہ ہو تو وہ بھی وائرس پھیلا سکتا ہے۔

ٹیسٹ کرانے میں تاخیر کی جائے اور طبیعت بگڑ جائے تو نفسیاتی طور پر بھی لوگ خود کو بیمار سمجھنے لگتے ہیں جبکہ ان کی قوت مدافعت کمزور پڑ رہی ہوتی ہے۔
کچھ لوگ جو کورونا وائرس کے انفیکشن میں مبتلا ہو اور انہیں کسی ایسی علامت کا تجربہ بھی نہ ہو وہ بھی یہ بیماریاں پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔ ماہرین طب کہتے ہیں کہ کھانسی،بخار،تھکاوٹ اور پٹھوں میں درد کی علامات عام فلو اور Covid-19 میں ملی جلی ہوتی ہیں۔
کورونا سے متاثرہ شخص کو چکھنے اور سونگھنے کی حس عام فلو سے الگ کرتی ہے اور یہی دراصل اس کی علامتوں میں سے ایک ہیں۔
عام نزلہ،زکام میں ناک کا بند ہونا یا بہنا،گلے میں خراش اور بخار کی شکایت ہو سکتی ہے۔آپ آن لائن موجود معلومات کو سرسری مطالعے تک محدود رکھا کریں ان میں کئی ایک گمراہ کن خبریں بھی ہوتی ہیں۔جدید طبی تحقیقات کے مطابق مختلف وائرسز ایک دوسرے میں ضم ہو کر کسی نئی بیماری کو جنم دیتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی شخص عام فلو کے ساتھ ساتھ کورونا میں بھی مبتلا ہو جائے۔
کچھ ماہرین اس نئی کیفیت کو ”فلورونا“ کا نام دے رہے ہیں۔کسی بھی طرح کا Co-infection جب کسی دوسرے وائرس سے مل جائے تو یہ سنگین ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں بھی انفلوئنزا کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں یہ وائرل انفیکشن نظر انداز نہیں کئے جا سکتے۔فلو کی بھی Testing ہونی چاہئے۔
مغربی ملک طبی سہولتوں میں ہم سے بہت آگے ہیں۔ہمارے یہاں فلو کی ٹیسٹنگ گھروں پر کرنے کی سہولت ناپید ہے اب جس طرح Covid-19 کی ٹیسٹنگ ہوتی ہے اگر فلو کی بھی ہو سکے تو آبادی کا بہت بڑا حصہ واہموں کا شکار نہ ہو اور بروقت تشخیص کے بعد علاج شروع کرا سکے گا۔ویکسینز کا فائدہ یہی ہوتا ہے کہ وائرسز کا پھیلاؤ روکا جاتا ہے اور اگر فلو اور Covid کی ویکسین لگوا لی جائے تو محفوظ عمل ہو گا۔

Browse More Healthart