Harey Dhaniye Ke Faiday - Article No. 1335

Harey Dhaniye Ke Faiday

ہرے دھنیے کہ فائدے - تحریر نمبر 1335

دھنیا کسی تعارف کا محتاج نہیں ، اس لیے کہ یہ ساری دنیا میں کھایا جاتا ہے اور ہر شخص اس سے واقف سے ۔ اس کا پودا چھوٹا ہوتا ہے اور کی ٹہنیا ں ملائم ہوتی ہیں۔ اس کی پتیاں اور بیج غذا کو خوشبودار بناتے ہیں۔

جمعرات 19 جولائی 2018

دھنیا کسی تعارف کا محتاج نہیں ، اس لیے کہ یہ ساری دنیا میں کھایا جاتا ہے اور ہر شخص اس سے واقف سے ۔ اس کا پودا چھوٹا ہوتا ہے اور کی ٹہنیا ں ملائم ہوتی ہیں۔ اس کی پتیاں اور بیج غذا کو خوشبودار بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ادویات ، عطر، گوشت، سلاد اور اچار میں بھی ڈالاجاتاہیں۔ چھوٹی جڑی بوٹیوں والے پودوں میں اسے قابِل رشک مقام حاصل ہے، کیوں کہ اس کے استعمال مختلف اور فوائد بہت ہیں۔
اسے خواتیں کھانوں میں ضرور شامل کرتی ہیں، اس لیے کہ یہ کھانوں میں خوشبواور مزہ پیدا کر دیتا ہے۔ چناں چہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس چھوٹے سے پودے میں بہت فوائد چھپے ہوئے ہیں۔ اس کا پودابیج سے نکلتا ہے، دوسرے طریقوں سے اس کی افزائش ممکن نہیں ہے۔ پودا زمین سے نکلنے کے بعد دوسری جگہ منتقل نہیں کیا جاسکتا ۔

(جاری ہے)

اس کی پتیاں خوشبودار ہوتی ہیں۔

دھنیے کے پھول سفید اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ دھنیے کے بیج چھوٹے اور گول ہوتے ہیں۔ انھیں مغربی ممالک میں مٹھائیوں اور مشروبات میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا پودا دیکھنے میں خوبصورت نہیں ہوتا، لیکن اس کے طبّی فوائد بہت ہیں۔ تحقیق کار کہتے ہیں کہ دھنیے میں بہت سی معدنیات (منرلز)ہوتی ہیں، مثلاََ میگنیزئیم، فاسفورس ، کیلسیئم اور حیاتین الف، ب اور ج (وٹا منز اے ، بی اور سی) ۔
یہ سب صحت بخش اجزا اس میں کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔ دھنیے میں ایسے تیزاب پائے جاتے ہیں، جو کولیسٹرول کی سطح کو گھٹا دیتے ہیں۔ اسے کھانے سے دل کی طرف جانے والی شریانوں میں جما ہوا کولیسٹرول گھٹ جاتا ہے۔ دھنیے کے بیجوں کا تیل زہر یلے اثرات اور تعدیے (انفیکشن) کو ختم کرتا ہے۔ یہ جِلدی امراض کے لیے بھی مفید ہے، مثلاََ ایکزیما ، خشکی اور تعدیہ۔
دھنیے کے تیل سے نظامِ ہضم درست رہتا ہے اور پیٹ خراب نہیں ہوتا ۔ اس کے علاوہ دھنیا کھانے سے چھوٹے بڑے بہت سے امراض بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ دھنیا غریب اور امیر دونوں طبقات میں پسند کیا جاتا ہے۔دھنیے کو اُگانے کے لیے زیادہ بڑی جگہ اور سرمائے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اسے کسی گملے میں بہ آسانی اُگایا جا سکتا ہے۔ کھانا تیار کرنے کے بعد اگر اسے سالن پر چھڑک دیا جائے تو غذا ذائقے دار اور خوشبودار ہو جاتی ہے۔
دھنیا کھانے سے نہ صرف جسم کی چکنائی اور وزن کم ہو جاتا ہے ، بلکہ بلڈ پریشر بھی معمول پر رہتا ہے۔ دھنیا کھانے سے الرجی اور ذیابیطس نہیں ہوتی۔ ہندوستان کے جڑی بوٹیوں کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ دھنیے کو پیس کر اُبال لیں، پھر پانی کو چھاننے کے بعد اس میں دودھ اور شکر ملا کر پئیں، اس سے بواسیر کا خون آنا رک جائے گا۔ دھنیا جسم میں جوش اور ولولہ پیدا کرتا ہے۔
اس کا کشید کیا ہوا تیل گھٹیا اور جوڑوں کے درد کو دور کرتا ہے اور مرکزی اعصابی نظام کو مربوط رکھنے والی نسیجوں کو طاقت دیتا ہے۔ دھنیے کا تیل لگانے سے منھ کا زخم جاتا رہتا ہے۔دھنیا سب کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر آپ کے گھر میں تھوڑی سی جگہ ہو ، جہاں دھوپ اچھی آتی ہو اور پانی میسر ہو تو دھنیا بہ آسانی اُگایا جا سکتا ہے ۔ اسے روزانہ پانی دینے اور دیکھ بھال کرنے سے خاص طور پر خواتین کی ورزش ہو جاتی ہے۔ چنانچہ اسے اپنے گھر کی کیاری میں ضرور جگہ دیں۔

Browse More Healthart