Hathon Or Paon Ke Bemariya - Article No. 1233

Hathon Or Paon Ke Bemariya

ہاتھوں اور پاؤں کی بیماریاں! - تحریر نمبر 1233

دباؤ سے پڑنے والے چھالے عموماً بے ضرر ہوتے ہیں بلکہ اکثر اوقات تو یہ درد بھی نہیں کرتے البتہ اگر ان میں جراثیم داخل ہوجانے سے پیپ پڑجائے تو یہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوسکتے

منگل 16 جنوری 2018

چھالے پڑنا:
ہاتھوں پاؤں میں چھالے عموماً طویل المیعاد رگڑ یا دباؤ کے باعث پڑتے ہیں آگر گرم پانی یا چائے وغیرہ اورتیزاب یا الکلی سے جسم کا کوئی حصہ بھی جل سکتا ہے اور اس پر چھالے پڑسکتے ہیں۔
علاج: رگڑ یا دباؤ سے پڑنے والے چھالے عموماً بے ضرر ہوتے ہیں بلکہ اکثر اوقات تو یہ درد بھی نہیں کرتے البتہ اگر ان میں جراثیم داخل ہوجانے سے پیپ پڑجائے تو یہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوسکتے ہیں خصوصاً گرم مرطوب موسم میں معمولی سے معمولی چھالے کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے البتہ چلنے سے پڑنے والے چھالے اکثر خطرناک ثابت ہوتے ہیں اگر زیادہ حصہ جل گیا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں ایک آدھ چھالے کا علاج آپ گھر پر بھی کرسکتے ہیں چھالے کو صابن سے اچھی طرح دھوئیں اسے خشک ہونے دیں اگر ابھی یہ پھٹا نہ ہو تو اس پر عام ٹیپ اچھی طرح چپکا دیں یہ چار پانچ بار دن میں بغیر تکلیف دئیے مندمل ہوجائے گا اگر چھالا پھٹ چکا ہو تو اس پر آئیوڈین،پوٹاشیم پرمینگنیٹ(لال دوا کا محلول) یا ڈیٹول کا محلول لگا کر صاف پٹی باندھ دیجیے اگر چھالا زیادہ خراب ہوگیا ہو اور بہت درد کررہا ہو تو اس پر روزانہ تین چار دفعہ ٹنکچر بنزوئین Tincture Benzoin لگائیں اور زیادہ خراب ہونے یا اس میں پیپ پڑنے کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ حاصل کریں جلنے سے پڑنے والے چھالے پر برنالBurnol مرہم یا ویزلین لگا کر پٹی باندھ دیں۔

(جاری ہے)


جلد سخت ہونا: جلد سخت ہونے کی وجہ مسلسل دباؤ ہے تنگ جوتے پہننے سے انگلیوں کے اوپر یا تلوے کے سرے پر سخت قسم کے گٹےCallosities پڑجاتے ہیں چپو چلانے کلہاری سے لکڑیاں کاٹنے یا ایسے ہی سخت گٹے بن جاتے ہیں یہ عموماً بے ضرر ہوتے ہیں لیکن اگر انہیں تراشنا مقصود ہو تو آپ کسی نئے بلیڈ کو سپرٹ میں بھگو کر انہیں کاٹ سکتے ہیں جلد یہ حصہ مردہ اور خون کی رگوں سے عاری ہوتا ہے اسے کاٹنے سے درد تو نہیں ہوتالیکن خیال رکھیں کہ بلیڈ زیادہ گہرا چلا جانے سے صحت مند جلد نہ کٹ جائے اس صورت میں آپ سخت درد محسوس کریں گے۔

گوکھرو (Corns ): یہ پاؤں کے تلووں یا ہاتھ کی ہتھیلی میں نکلتے ہیں یہ بالکل چہرے کے کیلوں کی طرح ہوتے ہیں لیکن خاصے بڑے ہوتے ہیں سطح پر سخت ساسینگ نما ابھار بن جاتاہے جس کی جڑیں جلد میں کافی گہری ہوتی ہے خصوصاً جب یہ پاؤں کے تلوں میں نکل آئیں تو بہت تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں دباؤ پڑنے سے یہ سخت درد کرتے ہیں اور جوتا پہن کر چلنا محال ہوجاتا ہے البتہ ننگے پاؤں چلنے سے ان کا درد عموماً قابل برداشت ہوتا ہے۔

علاج: آپ سپرٹ میں بھگوئے ہوئے صاف بلیڈ یا نشتر سے گوکھرو نکال سکتے ہیں لیکن ان کو جڑ سے نکالنا شرط ہے ورنہ یہ پھر پھوٹ پڑیں گے گوکھرو کو پہلوؤں سے تراشتے ہوئے گہرائی میں چلے جائیے نیچے اس کی جڑ آجائے گی وہاں سے کاٹ دیجیے جڑ کٹنے کی صورت میں تھوڑا سا خون بھی نکل آتا ہے خیال رکھیے کہ آپ گوکھرو کے پہلوؤں میں صحت مند جلد سے بھی خون نکال کر مطمن ہوسکتے ہیں زخم پر سپرٹ یا لال دوائی کا محلول لگادیجیے گرم مرطوب موسم میں جراثیم

Browse More Healthart