Hepatitis - Article No. 2873

Hepatitis

ہیپاٹائٹس - تحریر نمبر 2873

تشویشناک صورتحال اختیار کرتا ہوا مرض

بدھ 21 اگست 2024

ڈاکٹر جمیلہ آصف
عالمی ادارہ صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے سب سے زیادہ مریض پاکستان میں ہیں جن کی تعداد 88 لاکھ ہے۔ہیپاٹائٹس بی کے 38 لاکھ متاثرین کی شمولیت کے ساتھ یہ تعداد ایک کروڑ 26 لاکھ بنتی ہے۔ان اعداد و شمار کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت سے قومی سطح پر ہیپاٹائٹس کے خلاف آگاہی اور خاتمے کی مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام میں سے ”سی“ اور ”بی“ سب سے زیادہ خطرناک ہیں اور پاکستان ان پانچ ممالک میں شامل ہے جہاں یہ دونوں وائرس سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔
تاہم ایسے مستند اعداد و شمار دستیاب نہیں جن سے واضح ہو کہ ہر سال کتنے پاکستانی ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام کے سبب موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف اندازے اور غیر سرکاری رپورٹس یہ تعداد لاکھوں میں بتاتے ہیں۔
ضیاء الدین یونیورسٹی ہسپتال کراچی میں Gastroenterology شعبہ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ضیغم عباس کے مطابق پاکستان میں تقریباً سالانہ ایک لاکھ بیس ہزار افراد ہیپاٹائٹس سے ہلاک ہوتے ہیں۔
نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں ”ہیپاٹائٹس از اسٹل اے میجر ہیلتھ کنسرن شارٹ کمیونیکیشن“ کے نام سے شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ کے مطابق 2015ء سے 2019ء کے دوران پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی اور ہیپاٹائٹس بی کے سبب ہونے والی اموات میں بالترتیب پانچ اور آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ان چار سالوں کے دوران محض پونے تین لاکھ کے قریب مریضوں کی اسکریننگ کی گئی جن میں سے صرف ایک لاکھ تریسٹھ ہزار نے علاج کے لئے مختلف ہسپتالوں سے رجوع کیا۔
اس تحقیق کے مطابق ڈبلیو ایچ او کا کم از کم ہدف ہے کہ ہر ملک میں نئے پیدا ہونے والے 90 فیصد بچوں کو ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین ضرور لگائی جائے۔لیکن پاکستان میں 2020ء کے دوران یہ شرح محض 77 فیصد رہی۔
”ٹراپیکل میڈیسن اینڈ ہیلتھ میں نیشنل رجسٹری ان پاکستان نیڈ فار ہیپاٹائٹس کنٹرول“ کے نام سے شائع ہونے والی حالیہ تحقیق کے مطابق 2030ء تک ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لئے پاکستان کو سالانہ ایک کروڑ اٹھاسی لاکھ ٹیسٹ کرنے ہوں گے اور گیارہ لاکھ افراد کا علاج کرنا ہو گا۔
”پاکستان ہیلتھ ریسرچ کونسل کی رسک فیکٹرز آف ہیپاٹائٹس سی ان پاکستان“ کے نام سے شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ کے مطابق انجیکشن اور بلڈ ہیپاٹائٹس سی پھیلانے کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں۔
ماضی میں جو شخص سالانہ چار سے پانچ انجیکشن لگواتا رہا اس کے ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا ہونے کے امکانات نو سے گیارہ فیصد زیادہ تھے۔اس کے علاوہ خون کا تبادلہ، سرجیکل آپریشن اور حجاموں سے شیو وغیرہ کے دوران کٹ لگنا عمومی وجوہات ہیں۔

Browse More Healthart