Ice Cream Or Kulfi - Article No. 1736

Ice Cream Or Kulfi

آئسکریم اور قلفی - تحریر نمبر 1736

سردیوں میں کھانے کا مزہ ہی اور

جمعہ 22 نومبر 2019

موسم گرما میں ٹھنڈے اور میٹھے ذائقوں کے شوقین افراد اپنے ذوق کی تسکین کے لئے آئسکریم اور قلفی کا خوب استعمال کرتے ہیں۔ویسے ہمارے یہاں تو سردیوں میں بھی آئسکریم اور قلفیاں کھائی جاتی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ بنیادی اجزاء یکساں ہونے کے باوجود وہ کیا عوامل ہیں جو انہیں ایک دوسرے سے مختلف بناتے ہیں ۔اس مضمون میں آئسکریم اور قلفی کے مابین پائے جانے والے فرق کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جارہا ہے ،ملا حظہ کیجئے:
ایک دور تھا جب قلفی کو دیہی علاقوں جبکہ آئسکریم کو شہری علاقوں کے ساتھ ہی منسوب کیا جاتا تھا تاہم ماحول،ضروریات اور تقاضے بدل گئے ہیں۔

اب آئسکریم یا قلفی کی دستیابی میں علاقوں کی کوئی قید نہیں۔ آئسکریم اور قلفی کا اگر تاریخی جائزہ لیا جائے تو قلفی کے مقابلے میں آئسکریم کی تاریخ قدرے قدیم ہے۔

(جاری ہے)

یوں تو آئسکریم کی ایجاد سے متعلق مختلف لوگوں کے توسط سے مختلف کہانیاں موجود ہیں تاہم اکثریت کا ماننا ہے کہ آئسکریم کی تاریخ200BCقدیم ہے اور اس کا آبائی وطن چین ہے جبکہ اگر قلفی کی بات کی جائے تو اس کی نسبت جنوبی ایشیاء سے ہے۔


گوکہ آئسکریم اور قلفی کی تیاری میں بنیادی اجزاء شکر اور دودھ ہی ہیں تاہم اس ضمن میں بھی ان میں تفریق پائی جاتی ہے۔قلفی میں عموماً گائے،بھینس یا بکری کا دودھ تازہ اور قدرتی شکل میں استعمال کیا جاتاہے جبکہ آئسکریم کی تیاری میں پاؤڈر کا دودھ استعمال کیا جاتاہے۔ساتھ ہی قلفی کی تیاری میں آئسکریم کی بانسبت قدرتی اجزاء کا استعمال کیا جاتاہے جبکہ آئسکریم میں مصنوعی اجزاء اور Preservativesبھی شامل کئے جاتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ آئسکریم کے مقابلے میں قلفی کا انتخاب زیادہ محفوظ ہے۔آئسکریم کھانے کے بعد بہت سے لوگ معدے کے بھاری پن کی شکایت کرتے ہیں ۔اگر آپ کا معدہ کمزور ہے تو آئسکریم زیادہ مقدار میں کھانا مفید نہیں رہے گا۔
قلفی بنانے کا طریقہ کار سادہ ہے۔دودھ ،شکر ،ذائقے کے لئے درکار تمام اجزاء کو ہلکی آنچ پر پکا کر سانچے میں ڈال کر ٹھنڈا کرکے جمانے رکھا جاتاہے۔
جبکہ آئسکریم چھوٹے چھوٹے آئس کرسٹل، ائرببلز اور Fat Dropletsکو شکر کے گاڑھے محلول کے ذریعے مکس کرکے تیار کیا جاتا ہے۔اس کے بعد اس میں کریم اور من پسند ذائقے کا اضافہ کیا جاتا ہے اور فریز کرنے سے قبل Aeration(مائع میں گیس خصوصاً کاربن ڈائی آکسائیڈ ملا کر بلبلے پیدا کرنے کا عمل)کے لئے اسے اچھے طریقے سے پھینٹا جاتاہے۔یہی وجہ ہے کہ قیمت کے اعتبار سے آئسکریم قلفی کے مقابلے میں مہنگی ہوتی ہے۔

قلفی میں گنے چنے ذائقے(فلیورز)دستیاب ہوتے ہیں جن میں ساری قلفی،بادام اور پستہ فلیور نمایاں ہیں۔جبکہ آئسکریم میں ذائقوں کی وسیع رینج پائی جاتی ہے جس میں آئے دن نئے ذائقے متعارف کرائے جاتے ہیں۔آئسکریم کے مقبول ترین ذائقے ونیلا ،چاکلیٹ ،اسٹرابیری اور مینگو ہیں۔گو کہ کریم کا لفظ آئسکریم کے نام میں آتاہے مگر ساخت کے حساب سے قلفی زیادہ کریمی ہوتی ہے۔
اگر آئسکریم سے تیارکئے جانے والے میٹھے ذائقوں کی بات کی جائے تو اس میں جیلا ٹو،فروزن یوگرٹ ،فروزن کسٹرڈ ،سوربٹ ،فرائیڈ آئسکریم،سوفٹیز،آئس پولپس اور اسٹون آئسکریم کریم شامل ہیں۔جبکہ قلفی کو عموماً فالودہ کی تیاری میں استعمال کیا جاتاہے۔قلفی اسٹک میں بھی پیش کی جاتی ہے اور پلیٹ میں بھی جبکہ آئسکریم اسکوپ کی صورت میں بسکٹ کی بنی کون یا کپس میں پیش کی جاتی ہے۔

بعض افراد قلفی پر شربت ڈال کر کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ آئسکریم کو بسکٹ ،پھل اور خشک میوہ جات ڈال کر Sundaeیا چاکلیٹ سیرپ میں ڈبو کر اور خشک میوے چھڑک کر چوک بار کی شکل میں کھانا پسند کیا جاتاہے۔جس طرح موسم سرما میں حلوہ جات اور مٹھائیاں لطف دیتی ہیں اسی طرح گرمیوں کا مزہ دوبالا کرنے کے لئے آئسکریم بھی ہے اور قلفی بھی ۔اب یہ آپ کی پسند پر منحصر ہے کہ آپ آئسکریم سے لطف اندوز ہونا پسند کرتے ہیں یا قلفی کے کریمی مزے سے۔اور اگر آپ دونوں مزے ایک ساتھ لینا چاہتے ہیں مارکیٹ میں قلفی فلیور آئسکریم بھی موجود ہے۔یہ بادامی قلفی ،پستے کے ذائقے اور سادہ آئسکریم کے ساتھ بھی کھائی جاسکتی ہے۔

Browse More Healthart