Iftari Ke Dastarkhawan Par Chaat To Bane Gi - Article No. 2431

Iftari Ke Dastarkhawan Par Chaat To Bane Gi

افطاری کے دسترخوان پر چاٹ تو بنے گی - تحریر نمبر 2431

چنے سفید ہوں یا کالے ہیں غذائیت بھرے

پیر 2 مئی 2022

ماہ رمضان میں چنے کی چاٹ تقریباً ہر دسترخوانوں پر موجود ہوتی ہے۔سمجھدار خواتین استقبال رمضان کی تیاریوں میں چنے اُبال کر،اپنی فیملی کی ضرورت کے حساب سے شاپرز میں ڈال کے فریز کر لیتی ہیں۔ہر دوسرے تیسرے دن یہاں افطار کے دوسرے روغنی لوازمات تیار ہوتے ہیں۔وہیں کبھی سفید تو کبھی کالے چھولوں کی چاٹ مختلف شکلوں میں بنائی جاتی ہے۔
ذیل میں ان کے طبی فوائد سے متعلق چند سطور شائع کی جا رہی ہیں۔
یہ پروٹین کی بہتر شکل ہیں۔ہزاروں برس سے وسطی ایشیائی ملکوں کے باشندوں کی مرغوب غذا رہی ہے۔رمضان مبارک کے علاوہ بھی شام کے ناشتوں اور چھٹی کے دن بطور خاص پوری حلوے کے ساتھ چنے کی ترکاری بنائی جاتی ہے جسے پاک و ہند میں پسند کیا جاتا ہے۔مرغ چھولے،کابلی چنے کا پلاؤ یہ مختلف وٹامنز،معدنیات اور خصوصاً فائبر پر مشتمل غذا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے طبی و طبعی فوائد ڈھکے چھپے نہیں۔ہاضمہ بہتر بنانے،وزن اعتدال میں رکھنے،ہارمونز کے نظام بہتر بنانے،ہڈیاں مضبوط کرنے،اعصابی صحت اور خون میں شکر کا توازن برقرار رکھنے کے لئے بہترین غذا ہے۔سب سے بڑھ کر اہم فائدہ دل کی بیماریوں سے حتیٰ الامکان بچاؤ کرنے والی خصوصیت ہے اور اگر چنوں کو پلاؤ کی شکل میں یا سالن کی شکل کے علاوہ سادہ اُبلی ہوئی حالت میں سال بھر وقفے وقفے سے کھایا جاتا رہے تو بڑی آنت کے کینسر سے بچاؤ ہوتا ہے۔
چنے نباتاتی پروٹین ہیں جو عضلات،ہڈیوں اور دانتوں کے لئے مفید ہو سکتے ہیں۔یہ دالوں ہی کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جن میں ضروری Amino Acids موجود ہیں۔ایک کپ کے برابر چنوں میں 14.5 گرام پروٹین موجود ہوتی ہے۔یہ صحت مند بیکٹیریا کی افزائش کو روکنے والی غذا ہے۔یہ حل شدہ فائبر کی بدولت نظام انہضام کو متحرک اور فعال رکھتے ہیں۔
ایک کپ برابر ہے 164 گرام کے اور اس میں موجودہ غذائیت کا جائزہ
کیلوریز 269
پروٹین 14.5 گرام
فیٹ 4 گرام
کاربوہائیڈریٹس 45 گرام
مینگنیز 74 یویہ درکار
فولیٹ (وٹامن B9) 71 فیصد
آئرن 26 فیصد
فاسفورس 22 فیصد
میگنیشیم 19 فیصد
تھیاسین 16 فیصد
وٹامن 13B6 فیصد
سیلینیم 11 فیصد
پوٹاشیم 10 فیصد
کالے چنے بھی غذائیت میں عمدہ خواص رکھتے ہیں جسے اکثر لوگ افطار میں چاٹ کی شکل دیتے ہیں۔
عام دنوں میں کالے چنے کا پلاؤ اور کبھی آلو ڈال کے سالن کی شکل میں بناتے ہیں۔یہ بھی پروٹین،فائبر،وٹامن B6،نیاسین،تھیاسین،رائبوفلیون اور معدنی ذرات مثلاً کاپر،آئرن اور فاسفورس پر مشتمل ہیں۔کالے چنے میں 210 کیلوریز،3.8 گرام چکنائی،35 گرام کاربوہائیڈریٹس،9.5 گرام فائبر،10.7 گرام پروٹین موجود ہیں۔کابلی چنے ہوں یا کالے انہیں اُبالنے سے پہلے چند گھنٹوں کے لئے بھگو کے رکھ دیا جائے تو زیادہ اچھے اور کم وقت میں اُبل جاتے ہیں۔
اس طرح اُبالتے وقت آپ کو بیکنگ سوڈا شامل کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔کالے چنے بھی کولیسٹرول لیول درست رکھتے ہیں۔یہ بھی فولاد کا خزانہ ہیں اور ہیموگلوبن کی سطح اور معیار بہتر بنانے والی غذا ہے۔کالے چنوں میں موجود فائٹو کیمیکلز (کاربوہائیڈریٹس،آئرن،فاسفیٹ اور کلورائڈ) موجود ہیں جو اینٹی آکسیڈنٹ (مانع تکسیدی اجزاء) بھی ہیں۔یہ مختلف کینسرز سے محفوظ رکھتے ہیں۔
ان چنوں میں وٹامن B6,C,A کی موجودگی انہیں مزید تقویت دیتی ہے۔بڑھتی ہوئی عمر کے عارضوں مثلاً آرتھرائٹس،مینوپاز اور آسٹیو پوروسیس میں کالے چنے کھانا مفید ہے۔Leukoedema ایک جلدی بیماری آیورویدک معالج کالے چنے کھانے کے لئے تجویز دیتے ہیں۔یہ جسم کے آٹھ امیون سسٹم کی بے ضابطگیوں کو بہتر حالت میں لانے کا سبب بن سکتے ہیں۔

Browse More Healthart