Jigar Ki Sozish - Hepatitis - Article No. 2512

Jigar Ki Sozish - Hepatitis

جگر کی سوزش․․․ہیپاٹائٹس - تحریر نمبر 2512

چند ضروری گزارشات

جمعہ 12 اگست 2022

ہیپاٹائٹس یعنی کالا یرقان ایسی بیماری ہے جس میں جگر پر ورم آتا ہے۔اس وائرس اور عارضے کی 5 اقسام ہیں۔A سے E تک مختلف مراحل میں ایک اور قسم G بھی شامل ہو چکی ہے یوں یہ 6 اقسام انسانی زندگی کا عرصہ حیات بہت تیزی سے مختصر کرتی چلی جاتی ہیں۔ہر سال 28 جولائی کو اس مرض کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ عوام الناس کو انسانی جسم اور صحت میں جگر کے مرکزی کردار اور اہمیت کا شعور بیدار ہو اور خاص اس بیماری کا علم بروقت ہو،اس کی تشخیص اور علاج کے درمیان طویل وقفہ نہ آئے۔
ایک اندازے کے مطابق ٹی بی اور HIV جیسی پیچیدہ بیماریوں سے ہونے والی انسانی ہلاکتیں ہیپاٹائٹس کے مقابل میں خاصی کم ہیں۔
پاکستان میں سب سے زیادہ ہیپاٹائٹس A گندے پانی سے پھیلتا ہے۔مریض کو بہت زیادہ ڈائریا اور پیلیا ہونا اہم علامتیں ہیں۔

(جاری ہے)

اچھی خوراک یا غیر متوازن غذا لینے سے بھی اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ہیپاٹائٹس A کی حفاظتی ویکسینیشن موجود ہے۔

تاہم پانی اُبال کر پینا اور سیوریج کے نظام پر توجہ ضروری ہے۔خون کی منتقلی سے ہونے والے ہیپاٹائٹس B اور C بھی ہمارے ملک میں عام ہیں۔زندگی میں کبھی نہ کبھی کسی حادثے یا بیماری میں خون کی ضرورت پڑتی ہے۔بلڈ ٹرانسفیوژن،اسکریننگ صحیح نہ ہونے کی وجہ سے اور اچھی لیبارٹری سے ٹیسٹ نہ ہونے کی وجہ سے پھیلنے والے ہیپاٹائٹس C کی ویکسینیشن دنیا بھر میں ٹیکے کے بجائے گولیوں کی شکل میں موجود ہے۔
Dentist اور حجام اپنے آلات جراحی،بلیڈ اور استرے ایسٹریلائز نہ کریں تو متاثرہ شخص سے کسی بھی دوسرے شخص تک یہ وائرس منتقل ہو سکتا ہے۔بڑے شہروں میں حجامت اور شیو بنانے کے لئے مشینیں استعمال ہونے لگی ہیں تاہم قصبوں،دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں یہ تکنیکی اور جدید مہارتیں ناپید ہیں جس کی وجہ سے عوام کو اس بیماری کا پتہ اس وقت چلتا ہے جب پانی سر سے بلند ہو چکا ہوتا ہے۔
ذیل میں جگر کے افعال کو درست رکھنے میں معاون غذاؤں کا حوالہ دیا جا رہا ہے۔یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ جگر خون صاف کرتا ہے۔یہ عضو ہمارے جسم کا رکھوالا ہے۔جسے متوازن غذا اور صاف پانی درکار ہوتا ہے۔
چقندر
سرخ اور جامنی رنگ کی یہ سبزی خون کو صاف اور خالص بناتی ہے۔جگر میں ایک فائبر Pectin اسی سبزی کی بدولت پہنچتا ہے جو جسم کی صفائی کے لئے لازم ہے۔

لیموں
گرمیوں میں خاص طور پر ثقیل غذاؤں کے استعمال کے وقت اور جب پیاس شدت بڑھائے تو لیموں پانی پینا جگر کو تقویت دے گا۔اس طرح جگر زہریلے مواد سے پاک ہو گا اور پتا بھی محفوظ رہے گا۔
لہسن
اس چھوٹی سی چیز میں سیلینیم جیسا بہترین معدنی ذرہ موجود ہے۔اسے نگلنے کے بجائے چبا کے کھانا زیادہ مفید ہو گا۔

سیب
چھلکے سمیت کھانے سے نظام ہاضمہ اچھا رہے گا اور اس کا اثر جگر پر بھی پڑے گا۔
گریپ فروٹ
اس میں موجود وٹامن C اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے جگر پر چربی نہیں چڑھتی بلکہ باہر نکلتی ہے۔
سبز چائے
اس چائے میں موجود Catechin نامی اینٹی آکسیڈنٹ کی بھی یہی خاصیت ہے کہ جگر میں چربی جمع نہیں ہونے دیتا۔

سبز پتوں والی سبزیاں خصوصاً مولی
یہ سبزیاں جگر کے زہریلے مواد زائل کرتی ہیں۔مولی کے سبز پتوں کا عرق نکال کر مصری اگر چاہیں تو ملا کر پینے سے جگر کے اس عارضے سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔بھوک بھی اچھی لگے گی۔اسی طرح زرد گاجر کا جوس بھی مفید ہے۔
وٹامنز اور سپلیمنٹس کا زیادہ استعمال جگر کے لئے نقصان دہ
ہم میں سے بیشتر لوگ وٹامنز کا بے دھڑک استعمال کرتے ہیں جبکہ ہر وٹامن جگر کے لئے موزوں نہیں ہوتا۔
ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر انہیں استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔گنے کا رس اگر محفوظ طریقے سے نکالا جا رہا ہو تو ضرور پینا چاہئے۔بہت سی خواتین ہیپاٹائٹس کے متاثرہ افراد کا کھانا بند کرکے لوکی،مولی کی ترکاری یا گنے کا رس دے کر ابتدائی طبی امداد جاری رکھتی ہیں۔اگر گنے کا رس محفوظ طریقے سے نہ نکالا جا رہا ہو تو یہی ہیپاٹائٹس میں مبتلا کر سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
بچے اور بڑے نرم غذائیں لیں۔گھر کا پکا ہوا سادہ کھانا کھائیں۔پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ کی غذا سے خارج کرنے سے مریض کا وزن اور امیون سسٹم دونوں متاثر ہو سکتے ہیں۔

Browse More Healthart