July Ice Cream Ka Mahina - Article No. 1631

July Ice Cream Ka Mahina

جولائی،آئس کر یم کا مہینہ - تحریر نمبر 1631

جولائی کا مہینہ ہو اور گرمی مون سون کا لبادہ اوڑھے کبھی گرم تو کبھی ٹھنڈی ہوائیں چلائے ۔

جمعہ 26 جولائی 2019

سلیم ا نور عباسی
جولائی کا مہینہ ہو اور گرمی مون سون کا لبادہ اوڑھے کبھی گرم تو کبھی ٹھنڈی ہوائیں چلائے ۔ٹھنڈی ہواؤں کے بیچ پسینے سے جان نہ چھوٹے تو ایسے میں کون ظالم ہے جو آئس کریم سے لطف اندوز نہ ہو!اسی لیے دنیا بھر خصوصاً امریکا میں ماہ جولائی کو آئس کریم کے مزے لینے کا مہینہ مانا جاتا ہے ۔امریکا اور یورپی دنیا میں آئس کریم کھانے کا ذوق وشوق ہم سے کہیں زیادہ پایاجاتا ہے ،ہمارے یہاں بالخصوص شہری آبادی اس سے لطف اندوز ہوتی نظر آتی ہے ۔
پشاوری آئس کریم نے ایسا ٹرینڈبنایا کہ آئس کریم ہمارا پسندیدہ میٹھا کہلانے لگی۔
تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ آئس کریم کا وجو د ہزاروں سال سے ہے۔روم کے نیروکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے آئس کریم کی تیاری پر خصوصی توجہ دی جبکہ سکندر اعظم بھی شہد ملی آئس کریم کے متوالے تھے۔

(جاری ہے)

1744ء میں امریکا میں آئس کریم نے رواج پایا جو امریکا کے ابتدائی صدور کی من پسندرہی۔

1790ء کے موسم گرما میں صدر جارج واشنگٹن نے آئس کریم پر 200 ڈالرخرچ کیے ،جو اس زمانے میں ایک خاصی بڑی رقم تھی۔صدر تھامس جیفرسن نے اپنی خاص آئس کریم بنائی۔1851ء میں جیکب فسیل نے پہلی آئس کریم فیکٹری لگا کر صدور کی شاہی غذا کو عوام میں متعارف کروایا۔صدور امریکا کی تقلید میں آئس کریم کو وہ مقبولیت ملی کہ یہ امریکا کی قومی میٹھی ڈش بن گئی۔
آئس کریم کی تیاری کے لحاظ سے کیلیفورنیا سب آگے رہا۔ونیلا آئس کریم کا ذائقہ سب سے معروف رہا ہے ۔
جولائی کیلئے آئس کریم فلیورز
آئس کریم کے مختلف ذائقوں کی بات کی جائے تو پورا مہینہ کسی نہ کسی آئس کریم فلیور سے موسوم نظر آئے گا۔یکم جولائی کری ایٹیو آئس کریم فلیورز سے شروع ہوا،مہینے کے درمیانی دن پیچ آئس کریم کے لیے موسوم ہیں جبکہ جولائی کے آخری دنوں میں ونیلا آئس کریم کھائی جاتی ہے۔
سابق امریکی صدر رونلڈریگن نے ملک بھر میں ماہ جولائی کو آئس کریم کا مہینہ منانے کاباضابطہ آغاز کیا تھا ،جن کی دیکھا دیکھی اب یہ مہینہ پوری دنیا میں منایا جاتاہے۔
آئس کریم کی طبی افادیت
گرمی کے موسم میں آئس کریم اکثریت کے لیے من پسند میٹھی سوغات ہوتی ہے،جسے کھانے سے جہاں گرمی کا زورٹوٹتا ہے تو وہیں اس کے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں ،جنھیں جان کر آپ آئس کریم کے مزید رسیا ہو جائیں گے۔
آئس کریم اپنے ذائقے کی وجہ سے عوام الناس کی من بھاتی غذاتو ہے ہی لیکن بہت کم لوگ آئس کریم کی طبی افادیت سے واقف ہوں گے۔ذیل میں دیئے گئے صحت کے خزانے دیکھ کر آپ آئس کریم کی اثر پذیری کے قائل ہی نہیں بلکہ آئس کریم کے عشق میں گھائل بھی ہوجائیں گے۔
وٹامنز کا خزانہ
کیا آپ کو معلوم ہے کہ آئس کریم وٹامنز اے ،بی6،بی12،سی،ڈی اور ای کا بھر پورخزانہ لیے ہوئے ہے؟بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ آئس کریم میں وٹامن’کے‘کے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں ،جو خون کو جمنے سے روکتے ہوئے دوران خون کو رواں رکھتے ہیں۔
یہ بھی نہ بھولیے کہ آئس کریم میں نیا سن،تھیامن اور رائبو فلے ون جیسے کیمیائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں ،جوگرمی کی حدت اور جسم میں پانی کی کمی کو دور کرکے آبی بخارات سے بچاتے ہیں۔
توانائی حاصل ہونا
آئس کریم میں صرف غذائی اجزاء ہی نہیں ہوتے بلکہ یہ توانائی کا بھی شاندار ماخذ ہے ۔اس میں کاربوہائیڈریٹس،فیٹس اور پروٹین کی وسیع مقدار پائی جاتی ہے ،جو ہمارے جسم کی توانائی کو بحال رکھنے کیلئے لازمی شمار کیے جاتے ہیں ،تاہم اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو اس کا استعمال معالج کے مشورے سے مناسب مقدار میں کرنا ضروری ہے ۔

معدنیات کا اہم ماخذ
معیاری آئس کریم کیلشیم اور فاسفورس جیسے اہم معدنیاتی اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے ،جو ہماری ہڈیوں کو مضبوط رکھتے اور گردے کی پتھری سے بچاتے ہیں۔یہ موڈمیں اُتار چڑھاؤ اور مزاج میں مایوسی جیسے اثرات کو روکنے میں بھی کار گر ہے ،اسے کھانے سے دل میں مسرت کے جذبات پھوٹنے لگتے ہیں۔
ذہن کی تروتازگی
آئس کریم کھانے سے تھرومبو ٹونن(thrombotonin)نامی خوشی کے ہارمونز متحرک ہو کر پژمردگی کونکال باہر کرکے جینے کی امنگ پیدا کرتے اور ذہن ودل کی دنیا کو تروتازہ کرتے ہیں۔
آئس کریم دودھ سے بنتی ہے جس میں ایل ۔ٹرپٹوفین(L-triptophane)پایاجاتا ہے ۔فطری طور پر یہ سرور آور مادہ ہے ،جو نروس سسٹم کو پر سکون بناتا اور بے خوابی کے اثرات کو کم کرکے پر سکون نیند دیتا ہے۔

Browse More Healthart