Khoon Ki Kami -Anemia - Article No. 1257

Khoon Ki Kami -Anemia

خون کی کمی۔انیمیا - تحریر نمبر 1257

صحت مند حاملہ خواتین کمزور خواتین کی نسبت انیمیا کا کم شکار ہوتی ہے لیکن صحت مند خواتین میں بھی خون کی مقدار ضرورت کے لحاظ سے 25 فیصد کم ہوجاتی ہے انیمیا کے باعث رنگ پھیکا پڑجاتا ہے مریضہ بہت جلد تھک جاتی ہے

جمعرات 15 فروری 2018

حمل کے دوران خون کی ضرورت بڑھ جاتی ہیں اب خون نے ایک نہیں دو جانوں کی ضرورتیں پوری کرنی ہوتی ہے لیکن خون اسی نسبت سے نہیں بڑھتا مصیبت یہ ہے کہ ہمارے ہاں اکثر عورتیں حمل کے بعد انیمیا کی شدت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اس سے نہ صرف ماں کی صحت پر برا اثر پڑتا ہے بلکہ بچے کی نشوونما بھی متاثر ہوتی ہے پہلی بار حاملہ ہونے والی خواتین کئی بچوں کو جنم دے چکنے والی خواتین کی نسبت کم متاثر ہوتی ہے اسی طرح صحت مند حاملہ خواتین کمزور خواتین کی نسبت انیمیا کا کم شکار ہوتی ہے لیکن صحت مند خواتین میں بھی خون کی مقدار ضرورت کے لحاظ سے 25 فیصد کم ہوجاتی ہے انیمیا کے باعث رنگ پھیکا پڑجاتا ہے مریضہ بہت جلد تھک جاتی ہے سانس جلد پھول جاتا ہے دل زور زور سے دھڑکتا ہے اور کبھی کبھار مریضہ کو غشی بھی آسکتی ہے طبیعت اچاٹ رہتی ہے سر میں اکثر درد رہتاہے اور بعض اوقات بیدار ہونے پر ٹخنوں پر ورم دیکھاجاتا ہے اس ورم کو دبانے سے اس میں گڑھا پڑجاتا ہے کم و پیش پر خاتون دوران حمل انیمیا کا شکار ہوتی ہے لیکن اگر انیمیا زیادہ شدید ہو تو ماں یا بچے یا دونوں کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے انیمیا کی ایک وجہ غذا کی کمی بھی ہوسکتی ہے کیونکہ حمل کے ابتدائی زمانے میں اکثر خواتین کو بھوک کم لگتی ہے یا متلی اور قے کے ڈر سے وہ کھانا پینا کم کردیتی ہے بچے کی پیدائشی سے ڈیڑھ دو مہینے بعد کہیں خون کی مقدار فارمل ہوتی ہے وہ بھی اسی صورت میں جب ماں کی غذا متوازن ہو۔

(جاری ہے)


علاج:بچے کی حفاظت عورت کا مقدس اور اولین فرض ہے ماں بننے سے پہلے اپنی صحت کا جائزہ لے لیں اور یہ بھی اندازہ لگائیں کہ دوران حمل آپ کی صحت مزید خراب ہوگی کمزور ماﺅں کے بچے بھی کمزور ہوتے ہیں اور دنیا میں وارد ہوتے ہی طرح طرح کی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں انیمیا کا باقاعدہ اظہار عموماً پانچویں یا چھٹے مہینے کی بعد ہوتا ہے لیکن آپ کو پہلے سے اسے روکنے کی کوشش کرنی چاہیے متلی اور قے کا مناسب علاج کریں اور اپنی غذائیت بہر صورت برقرار رکھیں پانچویں مہینے کے بعد انیمیا کو روکنے کے لیے آپ دوائیں بھی استعمال کرسکتی ہے مثلاً فرسولیٹ Fersolate کی ایک گولی اور وٹامن بی کمپلیکس کی ایک گولی صبح دوپہر شام ناشتے یا کھانے کے بعد لیں اگر فرسولیٹ سے آپ کے ہاضمے پر اثر پڑتا ہو تو اس کی بجائے ہیپٹونا پلس Heptuna plus کا روزانہ ایک کیپسول کھائیں اس کے ساتھ وٹامن بی کمپلیکس حسب سابق استعمال کرتی رہیں صرف دوائیں ہی مکمل علاج نہیں ان کے ساتھ مناسب غذا بھی ضروری ہے خصوصاً ایسی عورتوں کو انیمیا کے خلاف نبرد آزما ہونے کے لئے تیار رہنا چاہیے جو پہلے ہی کئی بچوں کو جنم دے چکی ہوں بچہ پیدا ہونے کے ڈیڑھ مہینے بعد تک یہ دوائیں کھاتی رہیں اگر انیمیا زیادہ شدید ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Browse More Healthart