Khushboo - Article No. 987

خوشبو - تحریر نمبر 987
مزاج خوشگوار بنائے اور بیماریوں سے بچائے
بدھ 10 اگست 2016
ام زینب :
کہتے ہیں کہ خوشبو انسان کی حساس ترین اور شاندار ایجاد ہے، کیونکہ یہ ذہنی انتشار کو ختم کرتی ہے۔ اگر کبھی آپ کو کسی باغ میں جانے کا اتفاق ہو جہاں پھول ہی پھول ہوں یاکسی پرفیوم بنانے والی فیکٹری میں گئے ہوں تو آپ نے محسوس کیاہوگا کہ ایسی جگہوں پر داخل ہوتے ہی آپ کا موڈ خوشگوار ہونا شروع ہوجاتا ہے اگر آپ وہاں کام کرنیوالے لوگوں کا مشاہدہ کریں تو آپ دیکھیں کے کہ وہ لوگ بہت ہشاش بشاش ہیں اور بہت خوش مزاج ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خوشبو انسان کے مزاج کو خوشگوار بناتی ہے۔ نہ صرف مزاج کو خوشگوار بناتی ہے بلکہ کئی جسمانی تکلیف سے مسائل کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
خوشبو صرف پھولوں سے ہی نہیں بلکہ پودے کے مختلف حصوں مثلاََ چھال ‘ تنے ‘ جڑ‘ پتیوں سے بھی حاصل ہوتی ہے ایروماتھراپی میں خوشبو کو صرف سونگھار ہی نہیں جاتا بلکہ اس کے تیل مختلف طریقوں سے استعمال کئے جاتے ہیں۔
تیل لگانے‘ مساج کرنے یاان کی خوشبو ناک میں داخل ہونے سے پٹھوں ‘ ہڈیوں پر اپنا اثر دکھاتی ہے اور دماغ کے ذریعے اعصابی نظام کو بہتر بناتی ہے۔ ایروماتھراپی سے زیادہ تر نفسیاتی تناؤ ڈپریشن ‘ موڈ کی بہتری جسمانی درد کاعلاج کیاجاتا ہے۔
خوشبو کے اثرات مختلف طریقوں سے مرتب ہوتے ہیں۔ مختلف خوشبوؤں اور مختلف پودوں کی خوشبو کے اثرات مختلف ہوتے ہیں۔ خوشبو کے مالیکیولز دماغ خلیوں میں احساسات اور جذبات کو متحرک کرتے ہیں مثلاََ ” لیونڈر“ کی خوشبو دماغ کو سکون دیتی ہے اور نیند آجاتی ہے۔ رات کو کمرے میں لیونڈر کی خوشبو آرام دہ نیند دیتی ہے۔
دنیا بھر میں ایروماتھاپی سے ایسے مائل کاحل تلاش کرکے انہیں اپنا یا جارہا ہے۔ چند آئل جو عموماََ استعمال کئے جاتے ہیں ان میں لیونڈر آئل ذہنی تناؤ’ ڈپریشن“ نیند کی کمی کے لئے استعمال ہوتا ہے‘ لیمن گراس ‘ بدہضمی‘ چہرے کی ایکنی‘ جسمانی درد‘ پسینہ کی زیادتی کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ لیموں پیروں کی سوزش پیروں میں فنگس انفیکشن ‘ جسم پر پھولی ہوئی رگوں سے تکلیف میں کمی کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔ تلسی کا تیل سانس کی تکلیف ‘ زکام سردی ‘ تھکن ‘ آرتھرائٹس‘ جانور کے کاٹے ڈنگ ‘ مچھروں سے حفاظت سائی نس کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔
کسی خوشبو کوسونگھ کر اچانک آپ کے ذہن میں کوئی خوشگوار یاد تازہ ہوگئی، اگر ہاں تو سائنس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ مخصوص مہک انسان کو اس کے سنہرے دور میں واپس لے جاتی ہے۔ مگر بات یہی پر ختم نہیں ہوتی بلکہ کچھ خاص خوشبوئیں ہمارے ذہن اور جسم پر بھی حیرت انگیز اثرات مرتب کرتی ہیں۔ تناؤ سے لیکر سردرد ، خوشی، نیند غرض متعدد مثبت بہتری کیلئے یہ خاص خوشبوئیں ہمارے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔
درج ذیل میں ا یسی ہی خوشبوؤں کاذکر ہے جو ماحول مہکانے کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم وذہن کیلئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ خوشبو سے علاج کو ایروماتھراپی کہاجاتا ہے۔
لیونڈر کی مہک نیند کیلئے فائدہ مند: لیونڈر نامی پھول کی مہک ذہن اور جسم کو فوری طور پرسکون کا احساس پہنچاتی ہے، خاص طور پر بے خوابی کے شکار افراد کیلئے تو یہ بہت فائدہ مند ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جامنی رنگ کے لیونڈر کی مہک نیند کیلئے فائدہ مند ہے۔ ذہن اور جسم کو فوری طور پرسکون کا احساس پہنچاتی ہے، خاص طور پر بے خوابی کے افراد کیلئے تو یہ بہت فائدہ مند ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جامنی رنگ کے ان پھولوں کی خوشبو نیند کے مسائل کیلئے انتہائی موثر ثابت ہوتی ہے۔
دار چینی کی مہک ذہن تیز کرتی ہے: یہ میٹھی مہک والی بوٹی آپ کی دماغی طاقت کو بڑھاتی ہے۔ ایک امریکی یونیورسٹی میں تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دار چینی کی خوشبو سونگھنے سے دماغی افعال جیسے یاداشت ، توجہ اور دیکھ کر ردعمل جیسی صلاحتیں بہتر بنانے میں معاون ہے۔
صنوبر کی خوشبو تناؤ کم کرتی ہے: پائن یا صنوبر کی مہک ہمارے تشویش یافکر کو کم کرتی ہے۔ ایک جاپانی تحقیق کے مطابق صنوبر کے درختوں کے آس پاس گھومنے سے تناؤ اور مایوسی کی شرح کم ہوتی ہے اور اعصاب کو سکون محسوس ہوتا ہے، اس کے علاوہ تحقیق میں مزید یہ بات سامنے آئی کہ اس مہک کے اثر سے فوری طورپر ذہنی سکون کا احساس ہوتا ہے۔
گھاس کی خوشبو آپ کو خوش باش بناتی ہے: ایک تحقیق کے مطابق اس مہک سے ایسا کیمیکل خارج ہوتا ہے جس سے لوگوں کو خوشی اور سکون کااحساس ہوتا ہے۔ یہ خوشبو عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی تنزلی کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پارک میں جا کر گھاس پر بیٹھنے سے انسان کو موڈ خوشگوار ہوجاتا ہے۔
ترش پھلوں کی مہک توانائی کا احساس دلاتی ہے: اگر آپ ذہنی طور پر زیادہ بہتر کارکردگی کے خواہشمند ہیں تو کافی یاچائے کی بجائے ترش پھلوں کا انتخاب کریں۔ لیموں اور مالٹے صرف وٹامن سی کی وجہ سے ہی نہیں جانے جاتے بلکہ ان دونوں کی مہک سے توانائی کااحساس بڑھتا ہے۔
ونیلا کی خوشبو مزاج کو بہتر بناتی خوشی اور سکون کا احساس دلاتی اور موڈ خوشگوار کرتی ہے۔
پودینہ کی مہک ارتکاز بڑھاتی ہے: سانسوں کی تازگی کے ساتھ ساتھ پودینے کی خوشبو دماغ کیلئے فائدہ مند ہے۔
چنبیلی کے پھول کی مہک : ذہن کو ہوشیار تو کرتی ہے مگر یہ مایوس کن خیالات کی روک تھام میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ چنبیلی کے تیل کی مہک سے ڈپریشن سے ریلیف ملتا ہے اور مزاج خوشگوار ہوتا ہے۔
سیب کی خوشبو: ایک سیب کا روزانہ استعمال دور رکھے ڈاکٹروں سے اور یہ بات کم ازکم سردرد کی حد تک تو بالکل درست ہے کیونکہ سیب کی خوشبو سردرد کی روک تھام کیلئے بہت مفید ہے۔ تحقیق کے مطابق اس پھل کی خوشبو سے میگرین یا آدھے سر کے درد کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
زیتون کے تیل کی مہک بھول روکنے میں مدد گار : زیتون کے تیل کی مہک سے پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے یا جنگ فوڈ کی خواہش کم ہوجاتی ہے۔ کھانے کے بعد اسے سونگھنے سے پیٹ بھرنے کااحساس ہوتا ہے، جبکہ یہ خوشبو بلڈشوگر کو لیول کم کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
کہتے ہیں کہ خوشبو انسان کی حساس ترین اور شاندار ایجاد ہے، کیونکہ یہ ذہنی انتشار کو ختم کرتی ہے۔ اگر کبھی آپ کو کسی باغ میں جانے کا اتفاق ہو جہاں پھول ہی پھول ہوں یاکسی پرفیوم بنانے والی فیکٹری میں گئے ہوں تو آپ نے محسوس کیاہوگا کہ ایسی جگہوں پر داخل ہوتے ہی آپ کا موڈ خوشگوار ہونا شروع ہوجاتا ہے اگر آپ وہاں کام کرنیوالے لوگوں کا مشاہدہ کریں تو آپ دیکھیں کے کہ وہ لوگ بہت ہشاش بشاش ہیں اور بہت خوش مزاج ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خوشبو انسان کے مزاج کو خوشگوار بناتی ہے۔ نہ صرف مزاج کو خوشگوار بناتی ہے بلکہ کئی جسمانی تکلیف سے مسائل کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
خوشبو صرف پھولوں سے ہی نہیں بلکہ پودے کے مختلف حصوں مثلاََ چھال ‘ تنے ‘ جڑ‘ پتیوں سے بھی حاصل ہوتی ہے ایروماتھراپی میں خوشبو کو صرف سونگھار ہی نہیں جاتا بلکہ اس کے تیل مختلف طریقوں سے استعمال کئے جاتے ہیں۔
(جاری ہے)
خوشبو کے اثرات مختلف طریقوں سے مرتب ہوتے ہیں۔ مختلف خوشبوؤں اور مختلف پودوں کی خوشبو کے اثرات مختلف ہوتے ہیں۔ خوشبو کے مالیکیولز دماغ خلیوں میں احساسات اور جذبات کو متحرک کرتے ہیں مثلاََ ” لیونڈر“ کی خوشبو دماغ کو سکون دیتی ہے اور نیند آجاتی ہے۔ رات کو کمرے میں لیونڈر کی خوشبو آرام دہ نیند دیتی ہے۔
دنیا بھر میں ایروماتھاپی سے ایسے مائل کاحل تلاش کرکے انہیں اپنا یا جارہا ہے۔ چند آئل جو عموماََ استعمال کئے جاتے ہیں ان میں لیونڈر آئل ذہنی تناؤ’ ڈپریشن“ نیند کی کمی کے لئے استعمال ہوتا ہے‘ لیمن گراس ‘ بدہضمی‘ چہرے کی ایکنی‘ جسمانی درد‘ پسینہ کی زیادتی کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ لیموں پیروں کی سوزش پیروں میں فنگس انفیکشن ‘ جسم پر پھولی ہوئی رگوں سے تکلیف میں کمی کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔ تلسی کا تیل سانس کی تکلیف ‘ زکام سردی ‘ تھکن ‘ آرتھرائٹس‘ جانور کے کاٹے ڈنگ ‘ مچھروں سے حفاظت سائی نس کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔
کسی خوشبو کوسونگھ کر اچانک آپ کے ذہن میں کوئی خوشگوار یاد تازہ ہوگئی، اگر ہاں تو سائنس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ مخصوص مہک انسان کو اس کے سنہرے دور میں واپس لے جاتی ہے۔ مگر بات یہی پر ختم نہیں ہوتی بلکہ کچھ خاص خوشبوئیں ہمارے ذہن اور جسم پر بھی حیرت انگیز اثرات مرتب کرتی ہیں۔ تناؤ سے لیکر سردرد ، خوشی، نیند غرض متعدد مثبت بہتری کیلئے یہ خاص خوشبوئیں ہمارے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔
درج ذیل میں ا یسی ہی خوشبوؤں کاذکر ہے جو ماحول مہکانے کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم وذہن کیلئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ خوشبو سے علاج کو ایروماتھراپی کہاجاتا ہے۔
لیونڈر کی مہک نیند کیلئے فائدہ مند: لیونڈر نامی پھول کی مہک ذہن اور جسم کو فوری طور پرسکون کا احساس پہنچاتی ہے، خاص طور پر بے خوابی کے شکار افراد کیلئے تو یہ بہت فائدہ مند ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جامنی رنگ کے لیونڈر کی مہک نیند کیلئے فائدہ مند ہے۔ ذہن اور جسم کو فوری طور پرسکون کا احساس پہنچاتی ہے، خاص طور پر بے خوابی کے افراد کیلئے تو یہ بہت فائدہ مند ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جامنی رنگ کے ان پھولوں کی خوشبو نیند کے مسائل کیلئے انتہائی موثر ثابت ہوتی ہے۔
دار چینی کی مہک ذہن تیز کرتی ہے: یہ میٹھی مہک والی بوٹی آپ کی دماغی طاقت کو بڑھاتی ہے۔ ایک امریکی یونیورسٹی میں تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دار چینی کی خوشبو سونگھنے سے دماغی افعال جیسے یاداشت ، توجہ اور دیکھ کر ردعمل جیسی صلاحتیں بہتر بنانے میں معاون ہے۔
صنوبر کی خوشبو تناؤ کم کرتی ہے: پائن یا صنوبر کی مہک ہمارے تشویش یافکر کو کم کرتی ہے۔ ایک جاپانی تحقیق کے مطابق صنوبر کے درختوں کے آس پاس گھومنے سے تناؤ اور مایوسی کی شرح کم ہوتی ہے اور اعصاب کو سکون محسوس ہوتا ہے، اس کے علاوہ تحقیق میں مزید یہ بات سامنے آئی کہ اس مہک کے اثر سے فوری طورپر ذہنی سکون کا احساس ہوتا ہے۔
گھاس کی خوشبو آپ کو خوش باش بناتی ہے: ایک تحقیق کے مطابق اس مہک سے ایسا کیمیکل خارج ہوتا ہے جس سے لوگوں کو خوشی اور سکون کااحساس ہوتا ہے۔ یہ خوشبو عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی تنزلی کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پارک میں جا کر گھاس پر بیٹھنے سے انسان کو موڈ خوشگوار ہوجاتا ہے۔
ترش پھلوں کی مہک توانائی کا احساس دلاتی ہے: اگر آپ ذہنی طور پر زیادہ بہتر کارکردگی کے خواہشمند ہیں تو کافی یاچائے کی بجائے ترش پھلوں کا انتخاب کریں۔ لیموں اور مالٹے صرف وٹامن سی کی وجہ سے ہی نہیں جانے جاتے بلکہ ان دونوں کی مہک سے توانائی کااحساس بڑھتا ہے۔
ونیلا کی خوشبو مزاج کو بہتر بناتی خوشی اور سکون کا احساس دلاتی اور موڈ خوشگوار کرتی ہے۔
پودینہ کی مہک ارتکاز بڑھاتی ہے: سانسوں کی تازگی کے ساتھ ساتھ پودینے کی خوشبو دماغ کیلئے فائدہ مند ہے۔
چنبیلی کے پھول کی مہک : ذہن کو ہوشیار تو کرتی ہے مگر یہ مایوس کن خیالات کی روک تھام میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ چنبیلی کے تیل کی مہک سے ڈپریشن سے ریلیف ملتا ہے اور مزاج خوشگوار ہوتا ہے۔
سیب کی خوشبو: ایک سیب کا روزانہ استعمال دور رکھے ڈاکٹروں سے اور یہ بات کم ازکم سردرد کی حد تک تو بالکل درست ہے کیونکہ سیب کی خوشبو سردرد کی روک تھام کیلئے بہت مفید ہے۔ تحقیق کے مطابق اس پھل کی خوشبو سے میگرین یا آدھے سر کے درد کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
زیتون کے تیل کی مہک بھول روکنے میں مدد گار : زیتون کے تیل کی مہک سے پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے یا جنگ فوڈ کی خواہش کم ہوجاتی ہے۔ کھانے کے بعد اسے سونگھنے سے پیٹ بھرنے کااحساس ہوتا ہے، جبکہ یہ خوشبو بلڈشوگر کو لیول کم کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
Browse More Healthart

تھیلیسیمیا کے بچوں کے لئے غذائی پلان
Thalassemia Ke Bachon Ke Liye Ghizai Plan

نمونیا ۔ بچوں کا قاتل مرض
Pneumonia - Bachon Ka Qatil Marz

جلد بوڑھے نہیں ہونا چاہتے تو پپیتا کھائیے
Jald Budhe Nahi Hona Chahte To Papita Khaiye

پولیو کے دو قطرے ۔ کوئی بچہ رہ نہ جائے
Polio Ke 2 Qatre - Koi Bacha Reh Na Jaye

سبزے کے قریب، دماغی امراض سے دور
Sabze Ke Qareeb, Dimaghi Amraz Se Door

لیشمینیا ۔ ایک خطرناک جلدی مرض
Leishmania - Aik Khatarnak Jildi Marz