Kia Sar Dard Kisi Bimari Ki Alamat Hai - Article No. 1027

Kia Sar Dard Kisi Bimari Ki Alamat Hai

کیا سردرد کسی بیماری کی علامت ہے - تحریر نمبر 1027

سر میں درد رہنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں بلکہ اکثر اوقات یہ بے ضررہوتا ہے اور خود ہی ختم بھی ہوجاتا ہے مگر کئی باریہ درد کسی قسم کے طبی مسئلے کی نشاندہی کررہا ہوتا ہے ۔

جمعہ 28 اکتوبر 2016

سر میں درد رہنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں بلکہ اکثر اوقات یہ بے ضررہوتا ہے اور خود ہی ختم بھی ہوجاتا ہے مگر کئی باریہ درد کسی قسم کے طبی مسئلے کی نشاندہی کررہا ہوتا ہے ۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر کسی کو اکثر شدید سردرد کا سامنا ہوتا ہے توہوسکتا ہے کہ وہ کسی قسم کی بیماری کی علامت ہو۔ یہاں ہم ڈان نیوز کی ایک معلوماتی رپورٹ کے توسط سے کچھ ایسے ہی طبی مسائل کا ذکر کررہے ہیں جن کااظہار سردرد سے ہوتا ہے۔

تناؤ کا شکار :
اگر آپ سردرد کے شکار ہیں تو کچھ دیر کے لیے سوچیں کہ آپ کی زندگی میں کیا چل رہا ہے، آپ کتنے تناؤ کے شکار ہیں؟ کیا آپ اپنے تناؤ کا سامنا کرنے کی بجائے اس سے منہ تو نہیں چھپارہے ؟ تناؤ پر قابو پانا سردرد کی شکایت کو بھی ختم کردیتا ہے ۔

(جاری ہے)


پانی کی کمی :
سردرد جیسا بھی ہو ہر فرد کو اپنی طبی عادات کا جائزہ لینا چاہئے ، ایک اہم چیزپانی کی مقدار کاجائزہ لینا ہے کیونکہ ڈی ہائیڈریشن سردرد کا باعث بنتا ہے۔

اس کی اصل وجہ تو اب تک دریافت نہیں ہوسکی مگر ماہرین کا ماننا ہے کہ اس کی ممکنہ وجہ خون کی فراہمی کی شرح میں کمی ہے ۔ ایسا ہونے کی وجہ سے دماغ تک آکسیجن کم پہنچتی ہے ۔
خون کی کمی :
جسم میں خون کی بہت زیادہ کمی بھی سردرد کا باعث بنتی ہے ، اگر تو یہ کمی آئرن کے کم استعمال کی وجہ سے ہے تو اس جزکازیادہ استعمال مسئلے سے نجات کے لیے ضروری ہوتا ہے ۔

کسی سنگین مرض میں مبتلا :
اکثر سردرد دیگر طبی مسائل جیسے ذیابیطس، بافتوں کی سوزش اور دیگر کااثر ہوسکتا ہے ، اگر آپ کو اکثر شدید سردرد رہتا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے اس کی وجہ جاننا ضروری ہے ۔
جسمانی گھڑی میں خرابی :
جب بھی صبح اٹھتے ہیں اور سر میں شدید درد ہوتا ہے تو یہ جسمانی شیڈول میں مداخلت کانتیجہ ہوتا ہے جس کا اظہار سردرد کی شکل میں ہوتا ہے۔
بہت زیادہ جلد یادیر سے اٹھنا جسمانی گھڑی کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسمانی دباؤ کی سطح میں کمی آتی ہے اور سردرد آپ کو پکڑ لیتا ہے ۔
دماغی رسولی :
دماغی رسولی جیسا جان لیوا مرض بہت کم افراد کو ہی اپناشکار بناتا ہے تاہم اگر کسی کوکئی ماہ تک مسلسل سر درد ہواور اس میں کوئی تبدیلی نہ آئے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے، اگر پہلے کبھی سردرد نہ ہوا ہواور اب اچانک بہت زادہ تکلیف کا تجربہ ہویاوقت کے ساتھ بدترین ہوتا چلاجائے توڈاکٹر سے رجوع کرلینا زیادہ بہتر ہوتا ہے ۔

سردرد کی ادویات کازیادہ استعمال :
سردرد کا علاج اکثر بیک فائربھی کرجاتا ہے ، کئی بارادویات الٹا کام کرنے لگتی ہیں، درد کش ادویات کا بہت زیادہ ادستعمال سر درد کو بدترین بنادیتا ہے کیونکہ وہ دماغ کی درد کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کوکم کرنے لگتی ہیں۔

Browse More Healthart