Kutta - Article No. 1024
کتا - تحریر نمبر 1024
کینسر کی علامات سے کئی سال پہلے خبردار کرسکتا ہے
پیر 24 اکتوبر 2016
(جاری ہے)
کتے کی مدد کینسر کا پتا چلانا محض اتفاقیہ امر ہے ۔ ہوا کچھ یوں کہ کینسر کے بعض مریضوں نے اپنے معالج اور جاننے والوں کو بتایا کہ ان میں کینسرکی تشخیص ہونے سے کئی سال قبل ہی ان کا پالتو کتا جسم کے اس رسولی کی تشخیص تھی ۔ ایسے کئی واقعات کے بعد ماہرین نے اس سلسلے میں تجربات شروع کیے اور انہیں معلوم ہواکہ کتاکینسر کی اس مخصوص بوکوپہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہے کہ جسے انسانی ناک سونگھ نہیں سکتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کتے کی ناک میں سونگھنے کی صلاحیت رکھنے والے ؟ عصاب انسان کے مقابلے میں 25گنا زیادہ ہوتے ہیں، جو اس کے سونگھنے کی صلاحیت میں انسان کے مقابلے میں ایک سے پانچ لاکھ گنا اضافہ کردیتے ہیں ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ان عصاب کی تعداد 12کروڑ سے 22کروڑ تک ہوتی ہے ۔ یہ پہلو بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ کتے کی ناک کے پچھلے حصے میں سونگھنے والے اضافی عصاب ہوتے ہیں جو اس کی قوت شامہ میں غیر معمولی اضافہ کرتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ کتے کے دماغ کی ساخت انسانی دماغ سے مختلف ہوتی ہے ۔ انسانی دماغ اپنے گردوپیش کے ادراک کے لیے زیادہ تر آنکھوں پر انحصار کرتا ہے جب کتا کادماغ اپنی قوت شامہ پر بھروسہ کرتا ہے چنانچہ کتے کے دماغ کا یہ حصہ انسانی دماغ کے مقابلے میں 40گنا بڑا ہوتا ہے ۔ سائنسی مطالعوں سے پتا چلا ہے کہ کینسر زدہ خلیے ایک خاص قسم بوپیداکرتے ہیں۔ کتا اس بوکو نہ صرف سونگھ سکتا ہے بلکہ وہ اسے الگ سے شناخت کر سکتا ہے۔ تھوڑی سی تربیت کے ذریعے کتے کو کینسر کی بوشناخت کرنااور اس کا اظہار کرناسیکھایا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ کام صرف وہی کتے کرسکتے ہیں جن کے سونگھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے ۔ چنانچہ اس کام کے لیے خاص نسل کے کتوں سے مدد لی جاتی ہے ۔برلن میں ماہرین کی ایک ٹیم نے کینسر کی مختلف اقسام شناخت کرنے کے سلسلے میں کتوں کو تربیت دینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ کتے رحم ، پیٹ ، مثانے جلد ، پھیپھڑوں اور پراسٹیٹ کینسر کی بوکو الگ الگ شناخت کرسکتے ہیں ماہرین کاکہنا ہے کتوں کی مدد سے کینسر کی موجودگی کاپتا چلائے جانے کے بعد جب ان کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے گئے تو 95 فیصد ہوئی 1989 میں لندن کے کنگزہاسپیٹل کے ڈاکٹروں نے صحت سے متعلق ایک عالمی جریدے ٹینسٹ میں اپنے ایک مضمون میں لکھا تھا کہ ایک خاتون نے یہ شکایت کی کہ اس کا پالتو کتا آکر ٹانگ کے ایک تل کو بار بار سونگھنے لگتا ہے۔ جب تل کا لیبارٹری ٹیسٹ کیاگیا تواس میں کینسر زدہ خلیوں کی تشخیص ہوئی۔ ان میں سے ایک ایک شخص کینسر کے مریض کاہم عمر تھا۔ نمونوں کی جگہیں بدل بدل کریہ تجربہ کئی نمونے کو شناخت کرلیا۔ ٹیم کے سربراہ گیسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کتے کی سونگھنے کی صلاحیت کو سامنے رکھ کرسائنس دانوں کو الیکٹرانک ناک جیسی مشین کی تیاری پر کام کرنا چاہیے جو کینسر کی بوسونگھ کر تشخیص میں مدد دے سکے ۔ کیا الیکٹرانک ناک کتے کی ناک کی جگہ لے سکے گی، ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتا ، لیکن یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ آنے والے برسوں میں کتے کینسر کے کھوج میں معالجوں کی مددکررہے ہوں گے ۔
Browse More Healthart
موسمیاتی تبدیلی انسانی صحت کے لئے کتنی نقصان دہ
Mosmiyati Tabdeeli Insani Sehat Ke Liye Kitni Nuqsan Deh
حجامہ تمباکو نوشی سے نجات کا موٴثر علاج
Hijama Tambako Noshi Se Nijat Ka Muasar Ilaj
بچوں میں سر درد کی وجوہات
Bachon Mein Sar Dard Ki Wajuhat
ہیپاٹائٹس
Hepatitis
ٹی بی کے علاج کے مضر اثرات اور ان سے بچاؤ
TB Ke Ilaj Ke Muzir Asrat Aur In Se Bachao
کوئلہ باربی کیو کا اہم جزو اور کئی فوائد کا حامل
Coal Barbecue Ka Aham Juzw Aur Kayi Fawaid Ka Hamil
مہندی کئی طبی مسائل کا موٴثر علاج
Mehndi Kayi Tibbi Masail Ka Muasar Ilaj
برسات کا موسم بیماریوں کا موسم
Barsaat Ka Mausam Bimariyon Ka Mausam
گرمی کو شکست دیں
Garmi Ko Shikast Dein
شیزوفرینیا
Schizophrenia
عید پر بسیار خوری سے اجتناب ضروری
Eid Par Basyar Khori Se Ijtinab Zaroori
ملیریا ۔ بچاؤ ممکن بھی، سہل بھی
Malaria - Bachao Mumkin Bhi, Sahal Bhi