Loo Se Kaisay Bachain - Article No. 951

Loo Se Kaisay Bachain

لو سے کیسے بچیں - تحریر نمبر 951

گرمی جب عروج پرہوتی ہے تو اس کی شدت کااثر انسانی جسم پر زیادہ پڑتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ گھروں میں رہنے والے افراد کی نسبت باہر دھوپ میں کام کرنے والوں پر اس کازیادہ اثر ہوتا ہے۔

ہفتہ 4 جون 2016

شیخ عبدالحمید عابد:
گرمی جب عروج پرہوتی ہے تو اس کی شدت کااثر انسانی جسم پر زیادہ پڑتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ گھروں میں رہنے والے افراد کی نسبت باہر دھوپ میں کام کرنے والوں پر اس کازیادہ اثر ہوتا ہے۔ شدید دھوپ یاگرمی میں رہنے والے افراد کو لو لگنے (SUN STROKE) کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔
شدید گرمی میں جسم کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہوجاتا ہے۔
ایسے افراد جو نقل وحرکت زیادہ کرتے ہیں، گرمی سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ شدید گرمی سے جسم کا درجہ حرارت اتنا بڑھ جاتا ہے کہ دماغ کاوہ حصہ جو جسمانی درجہ حرارت کوقابو میں رکھتا ہے، متاثر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جسمانی حالت خراب ہوجاتی ہے۔ لوکالگنا جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔
گرم موسم میں خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوجاتاہے اور گرم ہوا میں سانس لینے کے سبب جسمانی درجہ حرارت نارمل نہیں رہتا۔

(جاری ہے)

اس کو نارمل نہ رکھا جائے تو لو لگ جاتی ہے۔
جب خون کادرجہ حرارت معمول سے زیادہ ہوجاتا ہے تو دماغ مرکز کواشارہ دیتا ہے کہ وہ خون کے بہاؤ میں اضافہ کرے اور رگوں کو پھیلا کوگردش میں رکھے۔ پھیلی ہوئی رگوں میں خون کابہاؤ تیز ہوجاتا ہے۔ اگرخون کوٹھنڈا رکھنے کی کوشش سودمند نہ ہوتو پسینے کے غدود پسینا پیدا کرنا شروع کردیتے ہیں۔ اس طرح عمل تبخیر سے جلد ٹھنڈی رہتی ہے۔
اگر ہوا کادرجہ حرارت زیادہ ہوتو ایسی صورت میں خون مناسب سطح پر ٹھنڈا نہیں ہوتا، کیوں کہ یہ جلد میں گردش کرتا رہتا ہے۔ جب جسم میں سیال مادے کی کمی ہوتی ہے تو خون کے حجم میں بھی کمی آجاتی ہے، اسی لیے جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
لُو لگنے کی علامات میں بہت تیز بخار، جلد کا گرم اور خشک ہونا، ذہنی انتشار، بے چینی وبے قراری یابے ہوشی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ تھکن کااحساس ، پسینے کی زیادتی، زرد رنگ کے پیشاب کااخراج اور اسہال بھی لولگنے کی علامات ہیں۔
اگر آپ کے گھر کے کسی فرد، عزیز پڑوسی کو لولگ جائے تو ایسی صورت میں فوراََ مریض کو اسپتال لے جائیں۔ اگر جسم کے درجہ حرارت کو فوری قابو میں کرنا مقصود ہوتودرج ذیل اقدامات کریں۔
مریض کو ہلکے سوتی کپڑے پہنائیں۔ اس کے جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔
مریض کی گردن پر برف کے ٹکڑے رکھیں۔ مریض کو تھوڑے تھوڑے وقفے سے ٹھنڈا مشروب یالیموں والا پانی پلائیں۔ اسے پنکھے کے نیچے لٹائے رکھیں، تاکہ ہوا کی ٹھنڈک اسے ملتی رہے اور اس کی طبیعت بہتر رہے۔
اس دوران تھرمامیٹر سے مریض کادرجہ حرارت چیک کرتے رہیں۔ اگر درجہ حرارت معمول پر آجائے تو ٹھیک ہے، ورنہ اسے اسپتال میں داخل کرادیں۔ لو کے مریض کی حالت کو مزید بہتر بنانے کے لیے اسے ایک گلاس ٹھنڈے پانی ایک چمچہ شکر ملا کرپائیں۔

لو سے بچنے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ تیز دھوپ میں گھر سے باہر نہ نکلاجائے ، خاص طور پر چھوٹے بچوں اور بوڑھوں کو شدید گرمی سے بچانا بہت ضروری ہے۔اگرکوئی فرد بہ حالت مجبوری گھر سے نکلنے تو ٹوپی پہن لے۔ ایسے موسم میں ڈھیلے ڈھالے سوتی کپڑے پہننے چاہییں۔ ممکن ہوتو تھوڑی تھوڑی دیر بعد راستے میں سایہ دار جگہ پر ٹھیرتے رہیں۔ کچی لسی پییں اور دہی خوب کھائیں۔ تلی ہوئی اور روغنی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ تربوز اور خربوزہ زیادہ کھائیں۔ ٹھنڈا صاف ستھرا پانی زیادہ سے زیادہ پییں۔ ہلکے رنگ کے ملبوسات پہنیں۔ اگر مندرجہ بالا احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو لوسے بہ آسانی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

Browse More Healthart