Massage Ke Misbet Asraat - Article No. 1402

Massage Ke Misbet Asraat

مساج کے مثبت اثرات - تحریر نمبر 1402

مساج سے جسم اور ذہن دونوں کو سکون ملتا ہے۔ مساج ایک آسان اور بہترین طریقِ علاج ہے جو نہ صرف ذہنی دباوٴ سے نجات دلاتا ہے، بلکہ انسان کو طویل عرصے تک صحت مند بھی رکھتا ہے

پیر 29 اکتوبر 2018

نسرین شاہین
ذ ہنی دباوٴ سے جسم اور صحت پر کئی طرح کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس کے ردعمل کے طور پر ہمارے رویّے میں تبدیلی آنے لگتی ہے، جو ثاہر ہے مثبت نہیں ہوتی ، مثلاً بے چینی نیند کی کمی ، غصہ ، سستی وغیرہ۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے مساج بہترین طریق علاج ہے۔
مساج سے جسم اور ذہن دونوں کو سکون ملتا ہے۔ مساج ایک آسان اور بہترین طریقِ علاج ہے جو نہ صرف ذہنی دباوٴ سے نجات دلاتا ہے، بلکہ انسان کو طویل عرصے تک صحت مند بھی رکھتا ہے۔

مساج سے قوت مدافعت میں اضافی ہوتا ہے، جسم میں مو جود فاسد مادے خارج ہو جاتے ہیں اور بلڈ پریشر بھی کم ہو جا تا ہے۔ مساج کرنا مشکل نہیں ہے، آپ خود بھی گھر پر مساج کرا کے فوائد حاصل کر سکتے
ہیں۔ یہ حسن اور صحت دونوں کیلئے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ذیل میں مساج کے کچھ فرائد دیے جارہے ہیں، جن پر عمل کر کے ذہنی دباؤ کو ختم کیا جا سکتا ہے:
سب سے پہلے ہم بات کرتے ہیں چہرے کی۔

روزمرہ کی زندگی میں ذہنی دبائے سے ہمارے چہرے پر واضح طور پر اثرات پڑتے ہیں جس کا ہمیں اندازہ نہیں ہوتا۔ مساج کے ذریعے سے ہم چہرے پر پڑنے والے اثرات
سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ مساج ذہنی دباوٴ کو کم کرتا ہے، ساتھ ہی جِلدکو بھی نکھار دیتا ہے۔ اس عمل کو خوب صورت بنانے والے علاج (بیوٹی تھراپی) کے طور پر تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ مساج سے خون کی گردش میں اضافہ ہوتا ہے اور چہرے کے عضلات کونئی زندگی ملتی ہے۔
مساج کا عمل عموماً بیس منٹ پرمشتمل ہوتا ہے۔اگر یہ زیادہ دیر تک کیا جائے تو عضلات سخت ہونے کے بجائے کھچ جاتے
ہیں اور حساس جِلد والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ اس علاج کے ذریعے سے نہ صرف خون کی گردش میں اضافہ ہوتا ہے، بلکہ جِلد کی عمر بھی زیادہ نہیں لگتی۔ مساج جِلد کو تروتازہ کرتا ہے۔ آپ کی جِلد کی رنگت اور ساخت کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے اور جِلد کی حساسیت کو بھی کم کرتا ہے۔
معیاری مساج سے بہت سے فائدے ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے جِلد پر پڑی ہوئی شکنیں ، لکیر یں اور جِلد کا ڈھیلا پن بھی درست ہو جاتا ہے۔ اس سے جِلد میں مو جو دنمی کو ناریل رکھنے میں مد دملتی ہے اورتعدیّے (انفیکشن)
سے بھی خودکومحفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ مساج چہرے پر آہستہ آہستہ اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر کرنا چاہئے۔ اس سے چہرے کی ظاہری حالت بھی اچھی ہوتی ہے اور اس کا فائدہ پورے جسم کو پہنچتا ہے۔
مساج گھر پر بھی کیا جا سکتا ہے اور اس میں زیادہ وقت بھی نہیں لگتا ہے۔ یادر کھیے جیسے جیسے جِلد کی عمر بڑھتی ہے، یہ کئی طرح سے بیرونی اور اندرونی طور پر متاثر ہوتی ہے۔ سب سے پہلے اس کے خلیوں (سیلز) کی سطح متاثر ہوتی ہے، یعنی خلیے کی زندگی کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے۔ بچپن میں ایک خلیہ 100 دن تک قائم رہتا ہے، جب کہ بانع ہونے کے بعد یہ صرف 48 دن تک قائم رہتا ہے۔
اگر آپ
نے مسائج کا آغاز نہیں کیا ہے تو آج سے ہی عمل شروع کردیں ، اس سے سکون بھی ملے گا اور چہے کی جِلد کو تازگی، دل کشی اور رعنائی بھی ملے گی۔
مساج کا عمل شروع کرنے سے قبل اپنے چہرے اور گردن پر کوئی اچھا سا تیل یا کریم لگا لیں۔ اب مساج گردن سے شروع کریں اور مساج کر تے ہوئے ہاتھ آہستہ آہستہ اوپر چہرے کی طرف لے جائیں۔ ہاتھ کو نیچے سے اوپر کی طرف لے جائیں۔
ہتھیلی کو بالکل کھول کر تھوڑی پر رکھیں اور حرکت
دیتے ہوئے ناک اور ماتھے تک لے آئیں۔ مساج کرنے کے کئی طر یقے ہیں۔ مگر بہترین مساج کیلئے ماتھے سے شروع کریں۔ بہتر ہوگا کہ ہر ہفتے چہرے، گردن اور کا ندھوں کا مساج کیا جائے ، تا کہ پورے ہفتے کی جسمانی تھکن اور ذہنی دباوٴ کا خاتمہ ہو جائے۔ مساج کے ذریعے سے جسم کے مختلف حصوں میں ہونے والے درد کا خاتمہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
اگر ذہنی دباوٴ کی وجہ سے سر میں درد ہے تو انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے درمیان جو جگہ ہے، اُس پر دباوٴ ڈالیں۔ اس کا طریقہ یہ ہے
کہ دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے درمیان والی جگہ پر دباوٴ ڈالیں اور یہ دباوٴ دس سے بیس سیکنڈ تک برقرار رکھیں۔ اب یہی عمل دوسرے ہاتھ کے ساتھ کریں اور بائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور انگلی کو استعمال کر کے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کے درمیان میں جو جگہ ہے، اس پر دبائی ڈالیں۔
اس عمل کوکئی با رکریں۔ سر کا درد بتدریج کم ہوتا جائے گا۔ سر کے پچھلے حصے میں ہونے والے درد کو بھی مساج کے ذریعے سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ ریڑھ کی ہڈی جہاں
سے شروع ہوتی ہے، اس کے دونوں اطراف انگوٹے اور شہادت کی انگلی سے اچھی طرح مساج کریں اور دباؤ بھی ڈالیں اور ایسا کرتے وقت ایک سے دس تک گنتی گنیں۔ اس عمل کو بھی کئی بار کریں۔کان کی لَو بھی ایک ایساحصہ
ہے، جہاں پر دباوٴ ڈالنے سے سر کا درد ختم ہو جاتا اور جسم کو آرام بھی ملتا ہے۔
کان کی دونوں لَو وں کو انگو ٹھے اور شہادت کی انگلی سے پکڑ کر دبائیں اور تھوڑا سا کھینچیں۔ اس عمل کو بیس سیکنڈ تک کریں ، ایسا کرنے سے بھی سر کے درد میں کمی آجاتی ہے۔
اکثر لوگوں کی گردن اور کاندھے میں درد رہتا ہے اور اس میں اُس وقت اور اضافہ ہو جاتا ہے، جب
بہت در تک کمپوٹر پر کام کیا جائے۔ کاندھوں کو اس قد راوپر اٹھائیں کہ یہ کان تک پہنچ جائیں، اس حالت میں پانچ سیکنڈ تک رہیں۔
اس کے بعد کا ندھوں کو جس قدر نیچے کر سکتے ہیں، کرلیں اور اس حالت میں پا نچ سیکنڈ تک رہیں۔ اس عمل کو کئی بار دہرائیں۔ پھر کاندھوں کو حرکت دیں، پہلے دائیں سے بائیں طرف، پھر بائیں سے دائیں طرف۔ اس سے اس حصے میں خون کی گردش بڑ ھ جا ئیگی اور آپ کے اعصاب اور عضلات کو خوب آرام ملے گا اور در دبھی دُور ہوجائے گا۔
ذہنی دباؤ سے نیند پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔
اگر آپ کو سونے میں دشواری پیش آتی ہے تو آپ ٹینس بال کو استعمال کر کے عضلات کے تنائے کو کم کر سکتے ہیں۔ بستر پر بالکل سیدھے لیٹ جائیں ، سر کے بنچ تکیہ نہ رکھیں، بلکہ اس کی جگہ ایک ٹینس بال رکھ لیں۔ اس حالت میں دس سے پندرہ منٹ تک لیٹے ر ہیں۔ اس کے بعد سونے کی کوشش کریں ، جلد ہی نیند آجائے گی۔ ہمارے پاوٴں میں بہت سی ایسی رگیں اورنسیں ہیں، جن کا تعلق جسم کے مختلف حصوں سے ہے۔
آپ اپنی کرسی پر بیٹھے بیٹھے پاوٴں کے مساج سے خوب لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ اپنے جوتے اتار لیں اور فرش پرایک گولف بال رکھیں ۔ اپنے پاوٴں کو اس گیند پر رکھ کر اِدھر اُدھر حرکت دیں اور اس پر دباوٴ بھی ڈالیں۔ اس سے آپ کے پاوٴں
کے عضلات کا کھچاوٴ کم ہو جائے گا۔ اس عمل کو پانچ منٹ تک کریں ، اس سے نہ صرف آپ کے پاوٴں کا دردختم ہوجائے گا، بلکہ آپ کے سارے جسم کو سکون اور آرام ملے گا۔

Browse More Healthart