Mausam Barsaat Mein Ihteyat - Article No. 1346

Mausam Barsaat Mein Ihteyat

موسم برسات میں احتیاط - تحریر نمبر 1346

تبدیلیاں ہر انسان کو بے حد پسند ہوتی ہیں ۔خواہ یہ گھر کی سجاوٹ میں تبدیلی ہویا موسم میں تبدیلی ہو ۔لیکن اگر شدید گرمی میں با دل برس کر موسم کی تلخی کو کم کردیں تو یہ تبدیلی سونے پر سہاگے کی حیثیت رکھتی ہے ۔

ہفتہ 11 اگست 2018

نور فاطمہ
تبدیلیاں ہر انسان کو بے حد پسند ہوتی ہیں ۔خواہ یہ گھر کی سجاوٹ میں تبدیلی ہویا موسم میں تبدیلی ہو ۔لیکن اگر شدید گرمی میں با دل برس کر موسم کی تلخی کو کم کردیں تو یہ تبدیلی سونے پر سہاگے کی حیثیت رکھتی ہے ۔مون سون کا موسم ہر کسی کو بے حد پسند ہوتا ہے کیونکہ یہ موسم اپنے ساتھ ساتھ بہت سی خوشیوں کی نوید اور تبدیلیاں لے کر آتا ہے ۔

اس موسم میں بادل آسمان کو گھیرے میں لیے ہو تا ہے اور ہر جگہ ہر یالی کا سماں ہوتا ہے ۔پاکستان میں جولائی ، اگست اور ستمبر کے مہینوں میں یہ خو شگوار موسم جاری رہتا ہے جہاں یہ موسم خوشیوں کا سند یسہ لے کر آتا ہے وہیں بہت سی بیماریوں کا باعث بنتا ہے ۔اس موسم میں مچھروں کی آمد ایک عام بات ہے ۔جس کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریوں مچھروں سے شروع ہوتی ہیں ۔

(جاری ہے)

جن میں ڈینگی اور ملیر یاسر فہر ست ہیں ۔ ان بیمار یوں کے مچھر صاف پانی میں جنم لیتے ہیں ۔برسات میں پانی کو جمع ہونے سے روکیں کیونکہ یہ مچھروں کی افزائش کے ذمہ دار بنتے ہیں ۔برسات میں گھر کے کولر ،پھول کے برتن یاکسی بھی جگہ میں پانی جمع ہونے سے روکیں ۔اگر آپ نے احتیاط نہ بر تی تو ملیر یا اور ڈینگی کے مچھر انو فیلیز اور اید یس ایجپٹی آپ پر اور آپ کے گھر والوں پر حملہ کر سکتے ہیں ۔
ان مچھروں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے گھر کے کھڑکی اور دروازے بند رکھیں اور پوری آستینوں والے کپڑ ے پہنیں اس کے علاوہ اپنے اور اپنے اہل وعیال کو ان خطر ناک بیماریوں سے بچانے کے لیے مچھر مار ادویات کا استعمال کریں ۔نہ صرف مچھر بلکہ مکھیاں بھی اس موسم میں وبال جان کا ذریعہ بن سکتی ہیں ۔ہیپا ٹائٹس اے مکھیوں کے باعث مریض کے جسم میں منتقل ہوتا ہے ۔
اس بیماری میں مریض کو تیز بخار ،سر درد ،جوڑوں میں درد اور قے کی کیفیت محسوس ہوتی ہے ۔اس بیماری سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنی ویکسینیشن کروا لیں ۔اس کی ویکسین ہر سر کاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں دستیاب ہوتی ہے ۔ایک دفعہ اسے کروانے کے بعد آپ اس مہلک بیماری سے بچ سکتے ہیں ۔مون سون کے موسم میں ایک اور بات کا بے حد خیال رکھیں کہ آپ گھرسے ہی کھانا کھائیں جوکہ حفطانِ صحت کے اصولوں پر تیار ہوا ہوا اور باہر کے کھانے سے پرہیز کریں ۔
ہاں یہ بات بالکل درست ہے کہ یہ کھانے بہت چٹ پٹے اور لزیز ہو تے ہیں مگر ساتھ ساتھ ان میں بہت سے جراثیم ہوتے ہیں جوکہ ہمیں شدید بیمار کر سکتے ہیں ۔کئی باربارش کاپانی باہرکے کھانے میں شامل ہوجاتا ہے جوکہ بہت نقصان کا باعث بنتا ہے ۔اس کے علاوہ مون سون میں بارش میں جانے سے گریز کریں کیونکہ اس سے نمونیہ ہونے کا خطرہ ہوسکتا ہے ۔برسات میں اپنے ساتھ چھتری ضرور ساتھ رکھیں ۔
خراب خوراک اور آلودہ پانی کس حد تک آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے ؟ شاید اس بات کا آپ کو اندازہ نہیں ہے ۔یہ دونوں چیزیں ہیضے اور ٹائیفا ئیڈ کا خدشہ لے کر آتی ہیں ۔اس کے علاوہ مون سون میں سلاد کھیرے وغیرہ کھانے سے بھی گریز کریں کیونکہ یہ اس موسم میں ہیضے کا باعث بن سکتا ہے ۔اس کے ساتھ اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ پانی ضرور ابال کر استعمال کریں ۔کیونکہ مون سون میں گندے نالوں کا پانی صاف پانی کے ساتھ شامل ہوجاتا ہے جوکہ پانی کو انتہائی آلودہ کر دیتا ہے ۔یہ پانی انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے ۔بارش میں لطف اندوز ہونے کے لیے بچے اپنے گھروں سے نکل کر اس میں کھیلتے دکھائی دیتے ہیں جس کے باعث وہ زیادہ فلو اور گیسٹر و جیسی بیماریوں کا شکار ہو تے ہیں ۔

Browse More Healthart