MoongPhali Kayi Amraz Main Mufeed Hai - Article No. 1796

MoongPhali Kayi Amraz Main Mufeed Hai

مونگ پھلی کئی امراض میں مفید ہے - تحریر نمبر 1796

سرد موسم کی سوغات

جمعرات 30 جنوری 2020

موسم سرما میں لحاف میں گھس کر گھر والوں کے ساتھ گرما گرم مونگ پھلی کھانے کا الگ ہی مزہ ہے۔ مونگ پھلی کی کاشت اور پیداوار میں چین اول نمبرپر ہے۔دنیا کی مکمل پیداوار میں سے 42فیصد یہیں کاشت ہوتاہے۔بھارت کا دوسرا نمبر اور تیسرے مقام پر امریکا ہے۔مونگ پھلی سردیوں کی خاص سوغات ہے،اس کے بیش بہا فائدے بھی ہیں۔
مصری تحقیق کے مطابق فائدے
ایجپشن سوسائٹی آف الرجی اینڈ ایمونا لوجی کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مونگ پھلی بہت سے اہم غذائی عناصر سے بھر پور ہے،جو انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو بہتر کرتے ہیں۔
مونگ پھلی کا استعمال دل اور خون کی شریانوں کے عوارض،الزائمر اور سرطان سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتاہے اور بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتاہے۔

(جاری ہے)

مونگ پھلی میں موجود 25فیصد پروٹین انسانی جسم میں خلیوں کی تجدید میں مدد کرتاہے۔مونگ پھلی میں موجود متعدد غذائی عناصر جیسے فولک ایسڈ،تانبہ،نیاسن اور دیگر وٹامن انسانی صحت کے لئے فائدہ مند ہیں۔یہ عناصر دل اور شریانوں کا تحفظ کرتے ہیں اور نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں جبکہ جرثوموں اور زہریلے مواد سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔


مونگ پھلی کا چھلکا اینٹی آکسیڈنٹس کا حامل ہوتاہے۔اس کے روغن میں پروٹین،اینٹی آکسیڈنٹس اور جسم کے لئے اہم معدنیاتی نمکیات ہوتے ہیں۔مونگ پھلی میں ریشے کی بھی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔یہ ریشہ وزن کم کرنے اور دمے سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد دیتاہے۔مونگ پھلی میں ٹرپٹوفانTryptophan بھی پایا جاتاہے،جو جسم میں سیروٹونن Serotoninمادہ پیدا کرتاہے۔
یہ مادہ انسان کو ڈپریشن اور اعصابی تناؤ کی حالت سے بچاکر مزاج کو نارمل رکھنے میں مدد کرتاہے۔
امریکی تحقیق کے مطابق فائدے
امریکا کی یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن سے وابستہ محقق نے خشک میوے اور موت کے خطرے کی شرح کے درمیان تعلق کی تحقیق کی جو آن لائن جریدہ’جاما انٹر نیشنل میڈیسن میں شائع ہوئی۔تحقیق کے مطابق مونگ پھلی کھانے سے قلبی فوائد ظاہر ہوئے ہیں۔
مطالعے میں جن لوگوں نے خشک میوے کے طور پر مونگ پھلی کھائی تھی ،ان میں اس مدت کے دوران موت کا خطرہ ایسے لوگوں کی نسبت کم تھا،جنہوں نے خشک میوہ کم کھایا تھا یا بالکل استعمال نہیں کیا تھا۔
محقق کا کہنا ہے کہ مونگ پھلی اگر چہ خشک میوہ نہیں ہے اور اس کی درجہ بندی پھلی کے طور پر کی جاتی ہے لیکن اس کے غذائی اجزاء خشک میوے کے برابر ہیں۔

جن لوگوں کو مونگ پھلی سے الرجی نہیں ہے،انہیں دل کی صحت کے فوائد کے لئے مونگ پھلی کھانی چاہیے،جو دوسرے میووں کے مقابلے میں کم قیمت بھی ہے۔
مزید فوائد
مونگ پھلی دبلے اور کمزور افراد کے لئے مفید ہے۔
کینسر سے محفوظ رکھنے میں فائدہ مند ہے۔
مونگ پھلی میں پروٹین،کیلشیم ،وٹامن ای،وٹامن بی ون،B6اور فاسفورس شامل ہوتاہے۔

مونگ پھلی سے اعصاب کو تقویت ملتی ہے۔
ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مونگ پھلی کا استعمال مریض کو فائدہ دیتاہے۔
مونگ پھلی کے استعمال سے انسولین کی سطح بر قرار رہنے میں مدد ملتی ہے۔
مونگ پھلی میں موجود فولاد خون کے نئے خلیے بنانے میں مددگار ہوتاہے۔
ایکسر سائز کرنے والے اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
مونگ پھلی میں موجود وٹامنز ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط کرنے میں مفید ہیں۔

مونگ پھلی معدے اور پھیپھڑے کے لئے فائدہ مند ہے۔یہ دونوں اعضاء کو مضبوطی بخشتی ہے۔
مونگ پھلی میں ایسے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو غذائی لحاظ سے سیب،چقندر اور گاجر کے مقابلے میں وافر مقدار میں ہیں۔
مونگ پھلی کے استعمال سے بالوں کے گرنے میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
احتیاط
حاملہ خواتین ڈاکٹر کے مشورے سے مونگ پھلی کا استعمال کریں کیونکہ اس سے الرجی ہونے کا خدشہ ہوتاہے۔

خارش ہونے کی صورت میں مونگ پھلی کا استعمال نہ کیا جائے تو بہترہے۔
کچی مونگ پھلی کی بجائے بھنی ہوئی مونگ پھلی کھائی جائیں تاکہ اس کے بہتر فوائد حاصل ہو سکیں۔
بلڈ گلو کوز پر اثرات
مونگ پھلی کھانے سے بلڈ گلوکوز کی سطح پر کم اثر مرتب ہوتا ہے،گلیسمک انڈیکس یا جی آئی سے مراد غذاؤں کا تعین کرنا ہے کہ وہ کتنی جلدی بلڈ شوگر لیول میں اضافہ کرتی ہیں۔
کم جی آئی اسکور والی غذائیں سست روی اور مستحکم انداز سے شکر میں تبدیل ہوتی ہیں جبکہ زیادہ جی آئی اسکور والی غذائیں بہت تیزی سے گلوکوز کو دوران خون میں خارج کرتی ہیں۔ماہرین کے مطابق مونگ پھلی کا جی آئی اسکور صرف 14جبکہ جی ایل اسکور ایک ہے،جو اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لئے اس موسم میں اچھا انتخاب بناتاہے۔
مونگ پھلی اور دل کی صحت
خون کی شریانوں سے جڑے امراض ذیابیطس کے مریضوں میں عام پیچیدگیوں میں سے ایک ہے۔
مریضوں کو ایسی غذاؤں کا انتخاب کرنا ہوتاہے جو نہ صرف بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھیں بلکہ فالج اور امراض قلب کا خطرہ بھی کم کریں۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق مونگ پھلی میں موجود منرلز اور فائبر دل کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں،جو بلڈ پریشر کی سطح میں کمی ہونے میں مدد دیتے ہیں۔فائبر سے پیٹ دیر تک بھرا رہتاہے اور یہ جز بلڈ شوگر لیول کو بھی کم کرتاہے ،یہ سب ذیابیطس کے مریضوں کے لئے اہم عناصر ہیں۔
آسان الفاظ میں ایسی کوئی بھی غذا جو دل کو تحفظ فراہم کرے وہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی مفید ہو سکتی ہے۔
فائبر
امریکن ڈائیبیٹس ایسوسی ایشن ذیابیطس کے مریضوں کو ایسی غذاؤں کے استعمال کا مشورہ دیتی ہے جس میں فائبر موجود ہو کیونکہ یہ غذائی جز کو لیسٹرول کی سطح کم کرتاہے ،پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے اور بے وقت کھانے کی خواہش پر قابو پانا آسان ہوجاتاہے جبکہ گلوکوز کے جذب کرنے کی شرح سست یا کم کر دیتاہے۔
تحقیق رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ فائبر کا استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹوکا خطرہ 20سے 30فیصد تک کم کر دیتاہے،خواتین کو دن بھر میں 25گرام سے زائد جبکہ مردوں کو 38گرام سے زائد فائبر استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتاہے۔
اومیگا سکس فیٹی ایسڈز
مونگ پھلی میں اومیگا سکس فیٹی ایسڈز کی مقدار دیگر گریوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
جسمانی وزن میں کمی
مونگ پھلی میں چکنائی اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق اعتدال میں رہ کر انہیں کھانا جسمانی وزن میں کمی لانے یا جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مفید ہو سکتاہے۔

Browse More Healthart