Neend K Doran Kia Hota Hai - Article No. 1023

Neend K Doran Kia Hota Hai

نیند کے دوران کیا ہوتا ہے - تحریر نمبر 1023

روز انہ رات کو ہم بستر پر لیٹ کر آنکھیں بندکرتے ہیں اور ایک نئی دنیا میں پہنچ جاتے ہیں ۔ جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے، جیسے کسی سفر سے واپس آئے ہیں، لیکن ہمیں یاد نہیں رہتا کہ ہم نے خواب میں کیاکیادیکھا تھا ۔ ہمیں صرف اتنا ہی یاد رہتا ہے کہ ہم نے خواب دیکھا تھا ، لیکن ہم پراور کیا گزری تھی ، ہمیں نہیں معلوم ۔

جمعہ 21 اکتوبر 2016

خواجہ خالد ظہیر:
روز انہ رات کو ہم بستر پر لیٹ کر آنکھیں بندکرتے ہیں اور ایک نئی دنیا میں پہنچ جاتے ہیں ۔ جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے، جیسے کسی سفر سے واپس آئے ہیں، لیکن ہمیں یاد نہیں رہتا کہ ہم نے خواب میں کیاکیادیکھا تھا ۔ ہمیں صرف اتنا ہی یاد رہتا ہے کہ ہم نے خواب دیکھا تھا ، لیکن ہم پراور کیا گزری تھی ، ہمیں نہیں معلوم ۔

دوران نیند جسم پر کیاگزرتی ہے :
سب سے اہم بات تو یہ ہوتی ہے کہ ہمارے جسم کے تمام پٹھے ڈھیلے پڑجاتے ہیں اور پرسکون ہوجاتے ہیں ۔ اگر نیند کے دوران کوئی فرد ہمارا بازوپکڑکراسے اوپر اٹھائے تو وہ بے جان محسوس ہوگا اور بڑی آسانی سے اوپر اٹھ جائے گا ۔
نیند کی حالت میں ہم عموماََ چت ہوکر لیٹتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کی وجہ سے ہمارے پٹھے ڈھیلے پڑجاتے ہیں اور اس طرح انھیں آرام پہنچتا ہے ۔

نیند کے دوران جن پٹھوں کو آرام نہیں پہنچتا اور جوڈھیلے نہیں پڑتے، وہ آنکھوں کے پپوٹے اور آنکھوں کے گرد کے پٹھے ہیں۔ یہ پٹھے سکڑجاتے ہیں، تاکہ ہم آنکھیں بند کرسکیں۔
رات بھر سونے کے دوران ہماراجسم کئی بارحرکت کرتا ہے۔ کبھی ہم جسم کے ایک حصے کو حرکت دیتے ہیں، کبھی دوسرے کو یاپھر جگہ بدلنے کے لیے پورے جسم کو کروٹ دلادیتے ہیں۔ کچھ افراد سونے کے دوران زیادہ حرکت کرتے ہیں ا ور کچھ کم ۔
اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم کس قدر تھکے ہوئے ہیں، جسم کا درجہ حرارت کیا ہے اور بستر پر لیٹنے سے قبل ہم نے کیاکھایاتھا؟ ایک انسان اوسطاََ 20 سے 40 مرتبہ ایک رات میں حرکت کرتا ہے، لیکن ہماری حرکے کا دورانیہ ایک گھنٹے میں صرف 30سیکنڈیارات بھر میں صرف چند منٹ ہوتا ہے ۔
صبح نیند سے بیدار ہونے کے بعد ہم میں سے ہرفرد مختلف ردعمل کااظہار کرتا ہے ، لیکن نیند کے دوران ہم سے ہر ایک تقریباََ ایک ہی طرح کاردعمل ظاہر کرتا ہے۔
شوروغل ، روشنی ، حرارت اور خوشبوؤں سے تمام سونے والے افراد پرایک ہی طرح کا ردعمل ہوتا ہے ۔
نیند کے دوران ہمارے جسم کے اندر کئی قسم کی تبدیلیاں پیداہوتی ہیں۔ دوران خون توبے شک جاری رہتا ہے، لیکن دل کی دھڑکن سست پڑجاتی ہے۔ ہم سانس بھی بہت آہستہ لیتے ہیں اور اتنی تیز نہیں لیتے ، جتنی جاگنے کے دوران لیتے ہیں۔ نظام ہضم معمول کے مطابق جاری رہتا ہے ، جگر اورگردے اپنا کام کرتے رہتے ہیں، لیکن تھوڑی سست رفتاری کے ساتھ ہمارے جسم کا درجہ حرارت ایک ڈگری کم ہوجاتا ہے ۔
عموماََ پسینانکلنے کی رفتار بڑھ جاتی ہے، لیکن ہتھیلیاں اور پاؤں کے تلووں سے دن کے مقابلے میں پسینا کم نکلتا ہے ۔
لوگوں کا خیال درست نہیں کہ ہم رات کے کسی حصے میں زیادہ گہری نیند سوتے ہیں۔ کسی بھی ایک رات میں ہم ہلکی نیند سے لے کر گہری نیند تک سوتے ہیں اور یہ چکر باربار چلتا رہتا ہے ۔

Browse More Healthart