Omicron - Naya Virus - Article No. 2360
اومی کرون،نیا وائرس - تحریر نمبر 2360
یہ طبعی عمر سے پہلے موت کی لہر پھیلا سکتا ہے
جمعہ 28 جنوری 2022
گزشتہ ماہ دسمبر تک دنیا کے 24 ملکوں میں Covid-19 کو نئی قسم اومی کرون کا سراغ لگ چکا تھا۔اس فہرست میں امریکہ بھی شامل ہے جبکہ جنوبی افریقہ،ملاوی،موزمبیق،بوٹسوانا اور نیمبیا کے علاوہ چند اور ملک بھی اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان کا ادارہ اومی کرون کے پھیلاؤ کو انتہائی سنگین تصور کرتا ہے اور بہت تیزی سے سرحدوں کے پار پھیل رہا ہے ۔اس ضمن میں حیرانگی کا عنصر یوں شامل نہیں کہ وائرسز اسی طرح پھیلا کرتے ہیں اگر ہم احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کریں گے تو علاج معالجے کے نظام پر خاصا بوجھ پڑے گا اور انسانی جانیں لقمہ اجل بن سکتی ہیں۔ترجمان کے مطابق ڈیلٹا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جو ویکسینز استعمال کی جا رہی ہیں وہی اومی کرون کے لئے بھی مددگار ہوں گی۔
عالمی صحت کے ادارے WHO کے مطابق نیا وائرس ویکسینز کی خوراکیں مکمل کرنے سے کنٹرول ہو سکتا ہے جبکہ بوسٹر لگوانا بھی اتنا ہی ضروری اور اہمیت سے خالی نہیں ہے۔60 سال سے زائد عمر کے افراد کو جن میں سنگین Covid کی علامتوں کا خطرہ ہے انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ اپنے سفری شیڈول کو موٴخر کر دیں۔البتہ ماہرین کا کہنا یہ بھی ہے کہ مکمل سفری پابندیاں لگانے سے بھی یہ وائرس ختم نہیں ہو گا۔ان پابندیوں سے لوگوں کے معمولات اور روزگار پر برا اثر پڑے گا۔افریقہ ملکوں رہنماؤں نے بھی سفری پابندی کے اطلاق پر احتجاج کیا ہے کیونکہ ان ملکوں کی معیشت کا انحصار سیاحت پر ہوتا ہے۔اس طرح کی پابندیوں سے متاثرہ ملکوں کی معیشت مزید تباہ ہو گی بہتر یہی ہے کہ وبا سے نمٹنے اور اس سی نجات پانے کے اقدامات کئے جائیں۔
اومی کرون کیا ہے؟
یہ وائرس کی ایسی قسم ہے جو ترقی پذیر ملکوں میں لوگوں میں ایسی بیماری پھیلا سکتا ہے جو طبعی عمر سے پہلے موت کی لہر پھیلا سکتا ہے۔دنیا کے ایسے خطے کہ جو پہلے وائرس کے ابتدائی حملوں میں سنبھل نہیں پائے اگر ان جگہوں پر ویکسینز نہ پہنچیں تو انسانوں کی بڑی آبادی متاثر ہو سکتی ہے۔اومی کرون اگرچہ بہت خطرناک قسم ہے لیکن پھر بھی ویکسی نیشن اس کے خلاف موثر ہو سکتی ہے۔پہلی خوراک کے بعد دوسری اور پھر بوسٹر لگوانا خطرے سے محفوظ رہنے کا طریقہ ہے۔حکومت پاکستان کے اس اقدام کو سراہا جانا چاہئے کہ جو 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو فائزر کی بوسٹر ویکسین لگا رہی ہے۔
نئی ماؤں کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور اپنی جان کے ساتھ ساتھ آنے والے بچے کی زندگی بھی محفوظ کرنے کے لئے ویکسین ضرور لگوائیں،کورونا کی حفاظتی ویکسین 35 اور اس سے بڑی عمر کی نئی ماؤں کو تحفظ دیتی ہے۔ان خواتین میں اسقاط اور دوسری پیچیدگیوں کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔
امریکی ماہرین صحت کے مطابق جسم میں داخل شدہ کورونا وائرس کی ویکسین کی طاقت رفتہ رفتہ کم ہو رہی ہے لہٰذا مدافعتی قوت میں اضافے کے لئے Booster Shot یعنی ویکسین کا تیسرا ٹیکہ لگانا بہت ضروری ہے۔اگر کسی بھی ویکسین کے دو ٹیکے لگوانے کے بعد کسی فرد کے جسم میں T-Cells کی تعداد بڑھ جاتی ہے تو بوسٹر شاٹ لگوانے کے بعد اینٹی باڈیز کا مثبت ردعمل ظاہر ہوتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان کا ادارہ اومی کرون کے پھیلاؤ کو انتہائی سنگین تصور کرتا ہے اور بہت تیزی سے سرحدوں کے پار پھیل رہا ہے ۔اس ضمن میں حیرانگی کا عنصر یوں شامل نہیں کہ وائرسز اسی طرح پھیلا کرتے ہیں اگر ہم احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کریں گے تو علاج معالجے کے نظام پر خاصا بوجھ پڑے گا اور انسانی جانیں لقمہ اجل بن سکتی ہیں۔ترجمان کے مطابق ڈیلٹا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جو ویکسینز استعمال کی جا رہی ہیں وہی اومی کرون کے لئے بھی مددگار ہوں گی۔
(جاری ہے)
اس وقت بھی ڈیلٹا وائرس کی باقیات موجود ہیں۔
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن (CDC) نے فضائی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر ان کے طیاروں نے آٹھ افریقی ممالک کی پروازیں کی ہیں تو وہ امریکہ میں داخل ہونے سے 14 دن پہلے مسافروں سے رابطے کی معلومات فراہم کریں۔ان ملکوں میں بوٹسوانا،سواتینی،لیسوتھو،ملاوی،موزمبیق،نیمبیا،جنوبی افریقہ اور زمبابوے شامل ہیں۔عالمی صحت کے ادارے WHO کے مطابق نیا وائرس ویکسینز کی خوراکیں مکمل کرنے سے کنٹرول ہو سکتا ہے جبکہ بوسٹر لگوانا بھی اتنا ہی ضروری اور اہمیت سے خالی نہیں ہے۔60 سال سے زائد عمر کے افراد کو جن میں سنگین Covid کی علامتوں کا خطرہ ہے انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ اپنے سفری شیڈول کو موٴخر کر دیں۔البتہ ماہرین کا کہنا یہ بھی ہے کہ مکمل سفری پابندیاں لگانے سے بھی یہ وائرس ختم نہیں ہو گا۔ان پابندیوں سے لوگوں کے معمولات اور روزگار پر برا اثر پڑے گا۔افریقہ ملکوں رہنماؤں نے بھی سفری پابندی کے اطلاق پر احتجاج کیا ہے کیونکہ ان ملکوں کی معیشت کا انحصار سیاحت پر ہوتا ہے۔اس طرح کی پابندیوں سے متاثرہ ملکوں کی معیشت مزید تباہ ہو گی بہتر یہی ہے کہ وبا سے نمٹنے اور اس سی نجات پانے کے اقدامات کئے جائیں۔
اومی کرون کیا ہے؟
یہ وائرس کی ایسی قسم ہے جو ترقی پذیر ملکوں میں لوگوں میں ایسی بیماری پھیلا سکتا ہے جو طبعی عمر سے پہلے موت کی لہر پھیلا سکتا ہے۔دنیا کے ایسے خطے کہ جو پہلے وائرس کے ابتدائی حملوں میں سنبھل نہیں پائے اگر ان جگہوں پر ویکسینز نہ پہنچیں تو انسانوں کی بڑی آبادی متاثر ہو سکتی ہے۔اومی کرون اگرچہ بہت خطرناک قسم ہے لیکن پھر بھی ویکسی نیشن اس کے خلاف موثر ہو سکتی ہے۔پہلی خوراک کے بعد دوسری اور پھر بوسٹر لگوانا خطرے سے محفوظ رہنے کا طریقہ ہے۔حکومت پاکستان کے اس اقدام کو سراہا جانا چاہئے کہ جو 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو فائزر کی بوسٹر ویکسین لگا رہی ہے۔
نئی ماؤں کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور اپنی جان کے ساتھ ساتھ آنے والے بچے کی زندگی بھی محفوظ کرنے کے لئے ویکسین ضرور لگوائیں،کورونا کی حفاظتی ویکسین 35 اور اس سے بڑی عمر کی نئی ماؤں کو تحفظ دیتی ہے۔ان خواتین میں اسقاط اور دوسری پیچیدگیوں کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔
امریکی ماہرین صحت کے مطابق جسم میں داخل شدہ کورونا وائرس کی ویکسین کی طاقت رفتہ رفتہ کم ہو رہی ہے لہٰذا مدافعتی قوت میں اضافے کے لئے Booster Shot یعنی ویکسین کا تیسرا ٹیکہ لگانا بہت ضروری ہے۔اگر کسی بھی ویکسین کے دو ٹیکے لگوانے کے بعد کسی فرد کے جسم میں T-Cells کی تعداد بڑھ جاتی ہے تو بوسٹر شاٹ لگوانے کے بعد اینٹی باڈیز کا مثبت ردعمل ظاہر ہوتا ہے۔
Browse More Healthart
ماہِ صیام اور ذیابیطس
Mah E Siyam Aur Ziabetus
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
بدلتا موسم اداس کیوں کر دیتا ہے
Badalta Mausam Udaas Kyun Kar Deta Hai
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار
Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar
پیٹ کے السر کی نشاندہی سانس کے ذریعے
Stomach Ulcer Ki Nishandahi Saans Ke Zariye
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے صحت بخش فوائد
Thande Pani Se Nahane Ke Sehat Bakhsh Fawaid