Phephre Bachaye Behtareen Gazain - Article No. 1909

Phephre Bachaye Behtareen Gazain

پھیپھڑے بچائیں بہترین غذائیں - تحریر نمبر 1909

ان سے پھیپھڑوں کو پہنچنے والا نقصان اور مرض کی علامات دونوں کم ہوتے ہیں۔

بدھ 22 جولائی 2020

محمد رزاق
پھیپھڑوں کی صحت بہت ضروری ہے۔تاہم بعض عوامل مثلاً سگریٹ کا دھواں،ماحولیاتی آلودگی اور سوزش پیدا کرنے والی غذا پھیپھڑوں پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔اس کے علاوہ دمہ،دیرینہ رکاوٹ پلمونری کا مرض(کرونک اوبسٹر کٹو پلمونری ڈیزیزسی او پی ڈی)اور پلمونری فبروسس زندگی کو خاصا متاثر کرتے ہیں۔تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بعض غذاؤں کا استعمال پھیپھڑوں کی حفاظت کرتا ہے،ان سے پھیپھڑوں کو پہنچنے والا نقصان اور مرض کی علامات دونوں کم ہوتے ہیں۔
چند غذائی اجزاء اور غذاؤں کو پھیپھڑوں کے افعال کے لئے خاص طور پر مفید پایا گیا ہے۔ذیل میں ان کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
چقندر اور اس کے پتے:
گہرے رنگ کے چقندر اور اس کے سبز پتوں میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جن سے پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری آتی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں پایا جانے والا نیٹراٹس(Nitratos)خون کی شریانوں کو ڈھیلا کرتا ہے،فشار خون کم کرتا ہے اور آکسیجن کھینچنے کے عمل میں بہتری لاتا ہے۔

اس سے جسمانی کارکردگی بڑھتی ہے۔جن لوگوں کو سی او پی ڈی اور پلمونری ہائپر ٹینشن (جو پھیپھڑوں میں بلند فشار خون کا سبب بنتی ہے)جیسے پھیپھڑوں کے مسائل ہوں،ان کے لئے مفید ہے۔علاوہ ازیں چقندر کے پتوں میں میگنیزیم،پوٹاشیم،وٹامن سی اور کیروٹینائیڈ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔یہ تمام پھیپھڑوں کی صحت کے لئے لازمی ہیں۔
مرچ:
مرچ وٹامن سی کے شاندار ذرائع میں سے ایک ہے۔
یہ غذائی جزو پانی میں حل ہو جاتا ہے اور جسم میں طاقت اور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔وٹامن سی کی مناسب مقدار بالخصوص تمباکونوشی کرنے والوں کے لئے اہم ہے۔دراصل سگریٹ سے جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کے ذخائر متاثر ہوتے ہیں،اس لئے سگریٹ پینے والوں کو روزانہ 35ملی گرام اضافی وٹامن سی لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔بہت سی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سگریٹ نوشوں کے پھیپھڑوں کو وٹامن سی کی زیادہ مقدار لینے سے فائدہ ہوتا ہے۔
ایک درمیانی سرخ شملہ مرچ (119گرام)،مجوزہ وٹامن سی کا 169فیصد فراہم کرتی ہے۔
سیب:
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدگی سے سیب کھانے سے پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔سگریٹ چھوڑنے والوں کے پھیپھڑوں کے لئے سیب مفید ہے۔علاوہ ازیں ہفتے میں پانچ یا اس سے زیادہ سیب کھانے سے پھیپھڑے زیادہ اچھے انداز میں کام کرتے ہیں اور سی او پی ذی کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
سیب کھانے سے دمے اور پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
پیٹھا:
اجلی رنگ کے حامل پیٹھے میں پھیپھڑوں کی صحت میں بہتری لانے والے کئی نباتی مرکبات ہوتے ہیں۔ان میں کیروٹینائیڈز بالخصوص قابل ذکر ہیں۔ان کیروٹینائیڈز میں بیٹا کیروٹین ،لوٹین اور زیاکسانتھن شامل ہیں،یہ سب طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ اور روسوزش خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔
تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ کیروٹینائیڈز بوڑھوں اور نوجوانوں دونوں کے پھیپھڑوں کے لئے مفید ہے۔
ہلدی:
ہلدی عام طور پر اینٹی آکسیڈنٹ اور روسوزش خصوصیات کے باعث صحت کے لئے مجموعی طور پر مفید سمجھی جاتی ہے۔ہلدی کا بنیادی جزو کرکومن (Curcumin) ہے جو خاص طور پر پھیپھڑوں کے افعال کے لئے مفید ہے۔2478افراد پر ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ کرکومن کے استعمال سے ان کے پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوئے ۔
اس کے علاوہ جو سگریٹ نوش زیادہ مقدار میں کرکومن استعمال کرتے تھے ان کے پھیپھڑوں کے افعال کم استعمال کرنے والوں کی نسبت 9.2فیصد بہتر تھے۔
ٹماٹر:
ٹماٹر اور ٹماٹر سے بنی اشیاء لیکوپین کا شاندار ذریعہ ہیں،یہ ایک کیروٹینائیڈ اینٹی آکسیڈنٹ ہے جس کا تعلق پھیپھڑوں کی صحت کی بہتری سے ہے۔دمے میں مبتلا 105افراد پر ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ٹماٹر سے بھر پور غذا دمے کو کنٹرول میں معاون ہے۔
اس کے علاوہ ٹماٹر استعمال کرنا سگریٹ چھوڑنے والوں کے پھیپھڑوں کے لئے بہتر ہے۔
بلیوبیریز:
بلیوبیریز غذائیت سے بھر پور ہوتی ہیں۔انہیں کھانے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں پھیپھڑوں کے افعال بھی شامل ہیں۔بلیوبیریز انتھو سیانینز بشمول مالویڈن،سیانیڈن،پیونیڈن،ڈیلٹینیڈن اور پیٹو نیڈن کا شاندار ذریعہ ہیں۔
انتھوسیانینز پھیپھڑوں کی بافتوں کی حفاظت کرتے ہیں۔جنگ میں حصہ لینے والے 839فوجیوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بلیوبیری کھانے سے پھیپھڑوں کے افعال میں زوال کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ بلیوبیریز کھانے سے پھیپھڑوں کے افعال میں انحطاط نہ کھانے والوں کی نسبت 38فیصد تک مست پڑ جاتا ہے۔
سبز چائے:
سبز چائے میں پایا جانے والا”ای جی سی جی“مرکب فبروسس یا بافتوں کو داغدار کرنے کے عمل کو روکتا ہے ۔
رواں برس ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ”ای جی سی جی“کے دو ہفتے استعمال سے فبروسس کے داغ کم ہو گئے۔
سرخ بند گوبھی:
یہ انتھوسیانینز کا شاندار ذریعہ ہے جو پھیپھڑوں کے افعال میں انحطاط کو روکتے ہیں۔اس کے علاوہ بند گو بھی میں ریشہ(فائبر)بہت زیادہ ہوتا ہے۔تحقیقات کے مطابق زیادہ ریشے دار غذائیں پھیپھڑوں کے لئے مفید ہیں۔

دہی:
دہی، کیلشیم،پوٹاشیم،فاسفورس اور میگینیم سے بھرپور ہوتی ہے۔تحقیق کے مطابق یہ اجزاء پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری لاتے ہیں اور سی او پی ڈی سے محفوظ رکھتے ہیں۔
برازیلی بادام:
برازیلی بادام یا برازیلین نٹ میگینیم سے بھر پور ہوتے ہیں۔صرف ایک بادام اس جزو کی مجوزہ 150فیصد ضرورت پوری کر دیتا ہے۔
تحقیقات کے مطابق میگینیم پھیپھڑوں کے سرطان سے بچاتا ہے اور دمے میں مفید ہے۔
کافی:
کافی میں کیفین اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جن کا فائدہ پھیپھڑوں کو پہنچ سکتا ہے ۔تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کافی پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری کے علاوہ سانس کی بیماریوں سے بچاتی ہے۔کم از کم تھوڑے وقت کیلئے دمے کے مریض کو اس سے افاقہ ہوتا ہے۔

مسور کی دال:
ان میں میگنیزیم،فولاد،تانبا اور پوٹاشیم جیسے پھیپھڑوں کو فائدہ دینے والا اجزاء ہوتے ہیں۔اس میں ریشہ زیادہ ہوتا ہے جو پھیپھڑوں کے سرطان اور سی او پی ڈی سے بچاتا ہے۔
کوکو:
گہرے رنگت والے کوکو سے بنی اشیاء میں فلیوونائیڈ جیسے اینٹی آکسیڈنٹس اور تھیوبرو مین جیسے مرکبا ت ہوتے ہیں جو پھیپھڑوں کی نالیوں کو سکون پہنچاتے ہیں۔کوکو سے نظام تنفس کی الرجی کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

Browse More Healthart