Polio - Umar Bhar Ki Mazoori - Article No. 1998

Polio - Umar Bhar Ki Mazoori

پولیو!عمر بھر کی معذوری - تحریر نمبر 1998

پولیو کے خاتمے کے لئے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا لازمی ہے تاکہ بچے اس مہلک بیماری سے محفوظ رہ سکیں

جمعہ 6 نومبر 2020

ڈیڑھ سالہ بچہ زرد ہوتی رنگت کے ساتھ اپنی ماں کی گود میں نڈھال پڑا ہوا ہے۔اس کی کمزور ماں کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے وہ گھنٹوں مسلسل روتی رہی ہے اور اپنے چھوٹے سے بچے کی صحت یابی کے لئے دعا کرتی رہی ہے۔اس ماں کا یہ پہلا بچہ تیز بخار،الٹی اور گردن میں غیر معمولی سختی یا اکڑاؤ کی کیفیت سے گزررہا ہے۔اس بچے کا باپ ایک گورنمنٹ اسپتال میں ادھر ادھر بھاگ دوڑ کرتا ہے۔
وہ بے صبری سے پیرا میڈیکل اسٹاف سے پوچھ رہا ہے،اسے ڈاکٹر کے کمرے سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملتا۔اس کے بچے کے رزلت کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر اسے بتاتا ہے کہ اس کے بچے کو پولیو ہو گیا ہے۔چھوٹے سے اس بیمار بچے اور بیوی کے ساتھ دور دراز علاقے کا سفر کرکے آیا ہے۔اسے پولیو نامی بیماری کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر کے استغسار کے بعد اس نے اقرار کیا کہ اس کے بیٹے کو کبھی بھی پولیو کی ویکسین نہیں دلوائی گئی۔

پولیو کے خاتمے کے لئے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا لازمی ہے تاکہ بچے اس مہلک بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔ پاکستان میں کئی سال سے جاری پولیو مہم کو کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ملک میں بعض والدین مختلف خدشات کی بناء پر بچوں کو یہ قطرے پلاتے ہی نہیں،اصل میں خدشات کی بنیاد اس مہم کے خلاف پھیلائی گئی غلط معلومات ہوتی ہیں۔

کیا پولیو ویکسین میں کوئی مضر اثرات بھی ہوتے ہیں․․․․؟
پولیو ویکسین دنیا بھر میں بچوں کو پولیو سے تحفظ دینے کے لئے استعمال کی جا رہی ہے۔اس کے ذریعے کم از کم آٹھ ملین بچوں کو مستقل طور پر معذور ہونے سے بچا لیا گیا ہے۔
کیا بچوں کو پولیو کے قطرے باربار پلانا محفوظ عمل ہے
جی ہاں،بچوں کو پولیو کے قطرے کئی بار پلانا ایک محفوظ عمل ہے۔
ویکسین کی تیاری میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ مکمل تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اسے کئی بار پلایا جا سکتا ہے۔ہر اضافی خوراک پولیو کے خلاف بچے کی قوت مدافعت کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ کورونا وائرس کے باعث پولیو ویکسین کی سرگرمیاں چار ماہ تک معطل رہنے کے بعد 20 جولائی سے چھوٹے پیمانے پر دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق منتخب اضلاع میں گھر گھر مہمات کو کووڈ 19 سے بچاؤ کے اقدامات اور ماؤں اور بچوں کے لئے قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کی خدمات کے بارے میں شعور اُجاگر کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔

پولیو کیا ہے؟
پولیو مائلائٹس (پولیو) ایک وبائی (تیزی سے پھیلنے والا)مرض ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے،یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے اور ٹانگوں اور جسم کے دوسرے اعضاء کے پٹھوں میں کمزوری کی وجہ سے بن سکتا ہے یا چند صورتوں میں محض چند گھنٹوں میں موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
پولیو کیسے منتقل ہوتا ہے؟
پولیو وائرس کسی متاثرہ فرد کے پاخانے سے آلودہ ہو جانے والے پانی یا خوراک میں موجود ہوتا ہے اور منہ کے ذریعے صحت مند افراد کے جسم میں داخل ہو سکتا ہے،وائرس کی تعداد جسم میں جاکر کئی گنا بڑھ جاتی ہے اور متاثرہ فرد کے جسم سے ایسی جگہوں پر خارج ہوتا ہے جہاں سے بہ آسانی کسی دوسرے انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔

کسی کو پولیو میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہے؟
گوکہ ہر شخص کے لئے یہ خطرہ موجود ہے،لیکن پولیو زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے ایسے بچوں کو متاثر کرتا ہے جنہیں پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہ پلائے گئے ہوں۔بچوں کو اورل پولیو ویکسین (او پی وی) کے دو قطرے دیے جاتے ہیں گھر گھر مہم اس لئے چلائی جاتی ہیں کہ ہر بچے تک پہنچا جا سکے تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین کے دو قطروں سے محروم نہ رہ جائے اور اسے پولیو کے خلاف تحفظ فراہم کر دیا جائے۔

Browse More Healthart