Pollen Allergy - Article No. 2661

Pollen Allergy

پولن الرجی - تحریر نمبر 2661

اگرچہ ان علامات کا دورانیہ بہت مختصر ہے،لیکن بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے

پیر 13 مارچ 2023

حکیم حارث نسیم سوہدروی
پاکستان میں مارچ اور اپریل کے مہینوں میں موسمِ بہار کی آمد کے ساتھ ہی ”پولن الرجی“ کا بھی آغاز ہو جاتا ہے۔پولن انگریزی زبان کا لفظ ہے،جس کے معنی پھول کا ریزہ یا زرِگل بھی کہا جاتا ہے۔موسمِ بہار میں جب درختوں پودوں پر پھول پتے کھلنا شروع ہوتے ہیں،تو ان سے نکلنے والے پیلے رنگ کے چھوٹے چھوٹے ذرات جو پولن کہلاتے ہیں (پودوں کی افزائش (فرٹیلائزیشن) کے لئے ضروری ہے)،ہوا میں پھیل جاتے ہیں اور سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو کر پولن الرجی کا باعث بن جاتے ہیں۔
پولن الرجی کی عام علامات میں دم گھٹتا ہوا محسوس ہونا،سینے میں جکڑن،گلے میں خراش،چھینکیں،آنکھوں سے پانی بہنا،سانس لینے میں دشواری اور کھانسی وغیرہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اگرچہ ان علامات کا دورانیہ بہت مختصر ہے،لیکن بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔بہت کم افراد ایسے ہیں،جو پورا سال ہی پولن الرجی کا شکار رہتے ہیں۔پولن الرجی کے شکار افراد بطور علاج رات سونے سے قبل ایک پتیلی میں آدھا گلاس پانی لے کر اس میں گل بنفشہ چھ گرام،تخم میتھی (میتھی دانہ) چھ گرام اور دار چینی تین گرام ڈال کر جوش دے دیں۔

پھر چھان کر نیم گرم پی لیں۔یہ نسخہ پندرہ یوم تک متواتر استعمال کریں،تاکہ الرجی سے جلد شفا حاصل ہو۔اس کے علاوہ ادرک کی چائے اور دہی کا استعمال بھی اکسیر ثابت ہوتا ہے۔ایک اور نسخے کے مطابق نیم کے تازہ پتے اُبال کر نیم گرم پانی سے وضو کی طرح ناک میں پانی چڑھائیں۔نمک ملا پانی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس کے ساتھ روزانہ بھاپ بھی لیں۔
پولن الرجی سے بچاؤ کے لئے بہتر تو یہی ہے کہ اس موسم میں حتی الامکان سر سبز علاقوں میں جانے سے اجتناب برتا جائے۔کمروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھے جائیں۔گھر سے جب بھی باہر نکلیں،ماسک لازمی پہنیں۔سونے والے کمرے میں قالین یا دری بچھی ہو تو اسے نکال دیں۔اگر یہ ممکن نہ ہو تو ویکیوم کلینر سے ہر روز صفائی کریں۔سونے والے کمرے سے ہر وہ شے نکال دیں جو گرد آلود یا گرد پکڑتی ہو،جیسے روئی کی بھری ہوئی گدیاں اور دیگر اشیاء وغیرہ۔
روئی،سنبل یا پَروں والے تکیے اور گدے استعمال نہ کیے جائیں۔گدوں،تکیوں اور رضائیوں پر نائیلون کے کپڑے کا غلاف چڑھائیں،تاکہ دھول کے ذرات باہر نہ آ سکیں،نیز ان غلافوں کو وقتاً فوقتاً دھوتے رہیں۔کمروں کے اندر کی صفائی گیلے کپڑے سے کریں،تاکہ دھول نہ اُڑے۔الرجی والے موسم میں مریض بھاری اور تھکا دینے والے کام سے گریز کریں۔دوران الرجی پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں،مریض کو چاہیے کہ نیند پوری کرے اور بے خوابی کا فوری تدارک کرے۔بستر کی چادر اور لباس روز تبدیل کریں اور گرم پانی سے دھوئیں۔تھکاوٹ،پریشانی،ذہنی تناؤ اور دباؤ کی حالت میں الرجی کی علامات زیادہ شدت اختیار کر لیتی ہیں،اس لئے کوشش کریں کہ پُرسکون رہیں اور نماز پنجگانہ کا اہتمام کریں۔

Browse More Healthart