Pursakoon Neend - - Tandrust Zindagi Ka Khazana - Article No. 1640

Pursakoon Neend - - Tandrust Zindagi Ka Khazana

پر سکون نیند۔۔۔تندرست زندگی کا خزانہ - تحریر نمبر 1640

صحت مند زندگی کے لیے پر سکون اور اچھی نیند بے حد ضروری ہے مگر یہ انسان کے زندگی گزارنے کے اصولوں پر منحصر ہے

جمعہ 2 اگست 2019

رابعہ شیخ
صحت مند زندگی کے لیے پر سکون اور اچھی نیند بے حد ضروری ہے مگر یہ انسان کے زندگی گزارنے کے اصولوں پر منحصر ہے ،اس کے لیے نیند آور دوائیوں پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔طبی ماہرین کی رائے کے مطابق روزمرہ معمولات میں انسان جانے انجانے کئی ایسے کام کرجاتا ہے ،جس سے اس کی نیند کافی حد تک متاثر ہوتی ہے اور اسے اس کا احساس بھی نہیں ہوتا۔

مختلف سروے نتائج کے مطابق دنیامیں لوگوں کی اکثریت بے خوابی اور نیند کی کمی کا شکار ہے۔نیند کی کمی بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
نیند کی کمی کا شکار افراد چڑ چڑے پن،سر درد،مو ٹاپے،بینائی کی کمزوری ،توجہ کی صلاحیت متاثر ہونے،سست ردعمل ،ڈپریشن اور بائی پولرڈس آرڈر جیسی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس لیے کہتے ہیں کہ جس طرح زندہ رہنے کے لیے صحت بخش غذا اور ورزش ضروری ہے ،اسی طرح تروتازہ ،صحت مند اور خوش مزاج رہنے کے لیے نیند بھی ضروری ہے۔

اس سلسلے میں یہ سوال اہم ہے کہ آخر ایسا کیا کیا جائے،
جو بہتر بیند لانے میں مددگار ثابت ہواور نیند کے دوران خلل بھی نہ آئے۔اس کے جواب میں چند مشورے آپ کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
کتنی دیر سوناضروری ہے؟
ہم میں زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایک بالغ انسان کے لیے8گھنٹے سونا ضروری ہے۔کئی تحقیقی نتائج کے مطابق روزانہ رات کو سات سے آٹھ گھنٹے نیند لینا انسان صحت پر بہتر طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ایسے میں ایک نئے اور جدید تجزیے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کے دورانیے سے زیادہ انسان کے لیے نیند کا معیار اہمیت رکھتاہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین کی ایک ٹیم کی جانب سے 11لاکھ لوگوں میں سونے،جاگنے اور عمومی صحت سے متعلق معلومات کا تجزیہ کیا گیا اور نتائج میں کہا گیا کہ اگر رات کے وقت ٹھیک سے(بے چینی اور خلل کے بغیر)ساڑھے6گھنٹے نیند بھی لے لی جائے تو وہ کافی ہوتی ہے۔
وہ بالغ افراد جو رات میں ساڑھے6گھنٹے کی بھر پور نیند لیتے ہیں،وہ 8گھنٹے سونے والوں کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک زندہ بھی رہتے ہیں۔
شیڈول بنائیں
امریکی ڈاکٹربیوریس کے مطابق پہلی چیز جو آپ کی نیند بہتر بنا سکتی ہے وہ یہ کہ چھٹی والے دنوں کے علاوہ ایک شیڈول بنائیں،جس کے تحت آپ کام کے دنوں میں مقررہ وقت پر اپنے بیڈ پر جائیں اور مقررہ وقت پر بیدار ہو جائیں ۔
مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ زندگی میں وہی لوگ زیادہ کامیاب اور خوش وخرم رہتے ہیں،جو وقت پر سونے اور وقت پر اٹھنے کے عادی ہوتے ہیں۔
سونے سے 4گھنٹے پہلے ورزش
ڈاکٹرشیو کا کہنا ہے کہ دل کے مریضوں کے لیے نیند کا معیار اور دورانیہ بڑھانا ضروری ہے۔ان کے مطابق ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ سونے سے چار گھنٹے قبل 30منٹ ایروبکس کی بھر پور مشق کریں۔
ایروبکس کرنے سے جسم ہلکا پھلکا ہو جاتا ہے اور جب جسم نارمل ہونا شروع ہو تا ہے تو یہ دماغ کو پر سکون کرنے اور میلا ٹون جاری کرنے کا باعث بنتا ہے ،جو اچھی اور بہتر نیند میں مددگار ثابت ہوتاہے۔
پودوں یا خوشبو کا استعمال
جدید تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کا شکار افراد خوشبو کے استعمال کے ذریعے بہتر نیند حاصل کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب کچھ پودے ایسے بھی ہوتے ہیں، جن کی سونے کے کمرے میں موجودگی سے پر سکون نیند کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔جیسمین،لیونڈر اور موتیاکی مسحور کن خوشبو دماغ اور جسم کو سکون پہنچاتی ہے ،جس سے بہتر اور پر سکون نیند آتی ہے جبکہ ذہنی تناؤ اور بے چینی بھی کم ہوتی ہے۔خوشبو بے خوابی کا مرض رفع کر دیتی ہے،اگر کمرے میں پودا نہیں رکھ سکتے تو پھولوں کا اسپرے بھی اچھی نیند میں مددگار ثابت ہو سکتاہے۔

رات کا کھانا جلدی کھائیں
دیر گئے رات کا کھانا کھانا صحت مند عادتوں میں شمار نہیں ہوتا۔جس قدر ممکن ہو رات کا کھانا جلدی کھانے کا معمول بنائیں۔اگر ہو سکے تو کھانے کے بعد چہل قدمی کو بھی اپنے اُوپر لازم کرلیں۔
منفی سوچوں سے دوری
بستر پر لیٹنے کے بعد دماغ سے ہر منفی بات یا منفی سوچ کو دور کر دیں۔
لمبے اور گہرے سانس لے کر خود کو اگلے دن کا سامناکرنے کیلئے تیار کریں۔ہر آنے والے دن کا سامنا آپ تب ہی کر سکیں گے،جب آپ ہشاش بشاش اور تاز ہ دم ہوں گے ،ایسا اچھی اور گہری نیند کے بغیر ممکن نہیں۔
غسل کریں
تحقیق سے ثابت ہے کہ جو لوگ سونے سے قبل غسل لیتے ہیں وہ ان افراد کے مقابلے میں بہتر نیند سوتے ہیں جو غسل نہیں کرتے ۔ایک مطالعے سے یہ بھی ثابت ہے کہ سونے سے 90منٹ پہلے گرم پانی سے کیا گیا غسل نیند کے معیار اور دورانیے کو بہتر بناتا ہے ۔اگر غسل نہ کرنا چاہیں تو پیروں کو گرم پانی میں ڈال لینے سے نیند کو بہتر بنایا جا سکتاہے۔
روم ٹمپریچر
اگر آپ ایئرکنڈیشنڈ استعمال کرتے ہیں تو اس کا درجہ حرارت بہت زیادہ کم نہ کریں۔

Browse More Healthart