Robot K Zariay Se Damaghi Surgery Mumkin - Article No. 1048

Robot K Zariay Se Damaghi Surgery Mumkin

روبوٹ کے ذریعے سے دماغی سرجری ممکن - تحریر نمبر 1048

دماغ کی سرجری کرتے وقت اس میں سوراخ کرنا بہت مشکل کام ہوتا ہے ۔ روبوٹ (مشینی آدمی ) کے ذریعے سے کھوپڑی میں ایک ننھا سوراخ کیاجاتا ہے ۔پھر سرجن دماغ کا آپریشن کرتا ہے ۔ اگر یہی سوراخ سرجن اپنے ہاتھ سے کرے اور اس سے ذرا سی بھی غلطی ہوجائے تو دماغ کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہوتا ہے ۔

جمعرات 15 دسمبر 2016

دماغ کی سرجری کرتے وقت اس میں سوراخ کرنا بہت مشکل کام ہوتا ہے ۔ روبوٹ (مشینی آدمی ) کے ذریعے سے کھوپڑی میں ایک ننھا سوراخ کیاجاتا ہے ۔پھر سرجن دماغ کا آپریشن کرتا ہے ۔ اگر یہی سوراخ سرجن اپنے ہاتھ سے کرے اور اس سے ذرا سی بھی غلطی ہوجائے تو دماغ کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہوتا ہے ۔
یہ روبوٹ بافتی تشخیص (BIOPSY) کے دوران بھی کام آتا ہے ، جس میں جسم کی کوئی بافت لے کر مرض کا پتا لگایاجاتا ہے ۔
اس کے علاوہ یہ جسم کی اندر کی کیفیات کا مشاہدہ بھی کرلیتا ہے اور دماغ کے نازک حصوں سے خون کے نمونے بھی حاصل کرلیتا ہے ۔ یہ دماغ سے رسولی بھی ختم کرسکتا ہے اور مرگی رعشے اور پٹھوں کی سختی کابھی علاج کرسکتا ہے ۔ اب ایسے روبوٹس بھی بنالیے گئے ہیں، جوسرجری میں معالجین کی مددکرتے ہیں۔

(جاری ہے)


حال ہی میں سائنس دانوں نے ” روبوکاسٹ “ (ROBOCAST) نامی ایک سسٹم متعارف کرایا ہے ، جس میں دوخاص قسم کے روبوٹس بنائے گئے ہیں، جو مختلف قسم کے کام انجام دیتے ہیں، جن میں سے ایک چھوٹااور دوسرا بڑا ہے ۔

یہ دونوں روبوٹس معالج کی مددکرتے ہیں۔ بڑا روبوٹ اپنی اُس پوزیشن کو سنبھال لیتا ہے ، جومریض کی کھوپڑی کے نزدیک ہوتی ہے ، جہاں اسے سوراخ کرنا ہوتا ہے ۔ چھوٹے روبوٹ کو معالج کی مددکرنی ہوتی ہے ۔ ایک خودمختار آلہ بھی لگاہوتا ہے ، جو چھوٹے روبوٹ کی رہنمائی کرتا ہے کہ کھوپڑی پر کیسے کام کیاجائے گا اور ہنگامی صورت حال میں اسے کیاکرنا ہوگا۔ اس سے ایک اور آلہ بھی منسلک ہوتا ہے ، جس کا نام” ایکٹیو“ (ACTIVE) ہے ۔ یہ مریض کو جگائے رکھتا ہے ، جب کہ دونوں روبوٹس سرجری کے وقت معالج کی بھرپور مدد کرتے ہیں اور اس طرح دماغ کاآپریشن کامیابی سے کرلیا جاتا ہے ۔

Browse More Healthart