Roza - Jismani Tawanai K Husool Ka Behtareen Zariya Hai - Article No. 2132

Roza - Jismani Tawanai K Husool Ka Behtareen Zariya Hai

روزہ جسمانی توانائی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے - تحریر نمبر 2132

روزہ سے جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں

جمعرات 15 اپریل 2021

ماہ رمضان میں دنیا بھر میں مسلمان روزہ رکھتے ہیں۔طبی ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ سے جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔جیسے جیسے سائنس اور علم طب نے ترقی کی محقق اس بات پر متفق ہونے لگے کہ روزہ تو ایک طبی معجزہ ہے۔آئیے!اب جدید طبی تحقیقات کی روشنی میں دیکھیں کہ روزہ انسانی جسم پر کس طرح اپنے مفید اثرات مرتب کرتا ہے۔
نظام ہضم پر روزے کے اثرات
روزے کا حیرت انگیز اثر جگر پر ہوتا ہے اور جگر کو توانائی بخش کھانے کے اسٹور کرنے کے عمل سے بڑی حد تک آرام مل جاتا ہے۔
روزہ نظام انہضام کے حساس حصے گلے اور غذائی نالی کو تقویت دیتا ہے اس کے اثر سے معدے سے نکلنے والی رطوبتیں بہتر طور پر متوازن ہو جاتی ہیں۔
روزہ اور خون کے روغنی مادے
روزہ سے جسم پر جو مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ان میں قابل ذکر خون کے روغنی مادوں میں ہونے والی تبدیلیاں ہیں۔

(جاری ہے)

خصوصاً دل کے لئے مفید چکنائی ایچ ڈی ایل کی سطح میں تبدیلی بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے دل اور شریانوں کو تحفظ ملتا ہے۔

دو مزید چکنائیوں ایل ڈی ایل اور ٹرائی گلیسرائیڈ پر بھی روزے سے مفید اثر ہوتا ہے۔
دوران خون پر روزے کے اثرات
روزے کے دوران بڑھا ہوا خون کا دباؤ کم سطح پر ہوتا ہے۔روزے کے دوران جب خون میں غذائی مادے کم ترین سطح پر ہوتے ہیں تو ہڈیوں کا گودا حرکت پذیر ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں خون کی پیدائش کا عمل بہتر ہوتا ہے۔

خون کے خلیات(Cell) پر اثرات
روزے کا اہم اثر جسمانی خلیوں کے درمیان اور اندرونی سیال مادوں کے درمیان توازن کی صورت میں سامنے آتا ہے۔روزے کے دوران مختلف سیال مقدار میں کم ہو جاتے ہیں جس سے خلیوں کے عمل میں بڑی حد تک سکون پیدا ہو جاتا ہے۔اسی طرح Epithelial جو جسم کی رطوبت کے متواتر اخراج کے ذمہ دار ہوتے ہیں ان کو بھی صرف روزے کے ذریعے بڑی حد تک آرام و سکون ملتا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت مندی میں اضافہ ہوتا ہے۔

موٹاپے کا خاتمہ
ہمارے ہاں کھانے کا یہ اصول کہ خوردن برائے زیستن(اتنا کھاؤ جس سے زندہ رہ سکو)کی بجائے زیستن برائے خوردن(زندگی کھانے پینے کے لئے ہے)عام ہو چکا ہے۔خوش خوراکی ایک اچھی عادت ہے،لیکن اس سے مراد ہر گز بسیار خوری نہیں،بلا ضرورت کھانا،بے وقت کھانا،خصوصاً شادی اور تقاریب کے موقع پر اس طرح کھانا کہ شاید دوبارہ نہ ملے،کھانے میں مرغن اور مصالحہ دار غذاؤں کا کثرت سے استعمال،فاسٹ فوڈ کے نام پر برگر،پیزا،ڈبل روٹی،نان اور بریانی کا کثرت سے استعمال،ورزش نہ کرنا،پیدل چلنے سے گریز،رات دیر سے کھانا کھا کر سو جانا،خصوصاً عورتوں میں مرغن کھانوں کے استعمال کے بعد کسی بھی قسم کی ورزش کے مواقع کا میسر نہ ہونا،جسم میں چربیلی اجزاء کے جنم لینے سے موٹاپا جیسے خطرناک مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
موٹاپے کی وجہ سے کئی دیگر عوارض،بلڈ پریشر،شوگر،بانجھ پن،اختلاج قلب جنم لیتے ہیں،روزے کی برکت سے وزن میں واضح کمی ہوتی ہے موٹاپے سے چھٹکارا یا وزن میں نمایاں کمی رمضان المبارک میں بڑی آسانی سے ممکن ہے۔
کولیسٹرول پر کنٹرول
کولیسٹرول (شحمی اجزاء)خون کی گردش کو رواں رکھنے میں معاون اور ضروری ہیں،مگر اُن کی مقدار توازن سے بڑھ جائے تو انسان کئی خطرناک مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔
رمضان میں بھوک اور پیاس کنٹرول کرنے کی وجہ سے زائد از ضرورت کولیسٹرول(شحمی اجزاء) جو کئی امراض کا باعث بنتے ہیں،تحلیل ہو سکتے ہیں۔
بلڈ پریشر
ہمارے ہاں اکثر مرغن،مسالہ دار ثقیل غذاؤں کے بے جا استعمال،تیز کافی،چائے یا قہوے کا استعمال وقتی طور پر خون کی گردش کو تیز کرنے کا سبب بنتا ہے۔روزے سے کھانے پینے میں اعتدال،مناسب وقفہ اور بے جا غذائی اشیاء استعمال کرنے سے معدے پر منفی اثر کم ہوتا ہے جو بلڈ پریشر اعتدال پر لانے کا ذریعہ بنتا ہے۔

روزہ اور احتیاطی تدابیر
یہ یاد رکھنا چاہیے کہ مندرجہ بالا فوائد تبھی ممکن ہو سکتے ہیں جب ہم سحر و افطار میں سادہ غذا کا استعمال کریں۔خصوصاً افطار کے وقت زیادہ ثقیل اور مرغن تلی ہوئی اشیاء مثلاً سموسے ،پکوڑے،کچوری وغیرہ کا استعمال بکثرت نہ کیا جائے۔ان چیزوں کے کثرت استعمال سے روزے کا روحانی مقصد تو فوت ہوتا ہی ہے خوراک میں بے اعتدالی سے جسمانی طور پر ہونے والے فوائد بھی ضائع ہو جاتے ہیں بلکہ معدہ مزید خراب ہو جاتا ہے۔
افطار میں دسترخوان پر سامان خوردونوش اکٹھی کرنے کے بجائے افطار کسی ایک دو پھل کھجور یا شہد ملے دودھ سے کر لیا جائے۔ نماز مغرب کے بعد مزید کچھ کھا لیا جائے۔افطار میں پانی دودھ یا کوئی بھی مشروب ایک ہی مرتبہ زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کے بجائے وقفے وقفے سے استعمال کریں۔ان اشیاء اللہ ان تدابیر پر عمل سے ہم روزے کے روحانی ثمرات کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد بھی حاصل کر سکیں گے۔

Browse More Healthart