Roza Rakhne Se Insani Jism Mein Kya Tabdiliyan Aati Hain - Article No. 2943

Roza Rakhne Se Insani Jism Mein Kya Tabdiliyan Aati Hain

روزہ رکھنے سے انسانی جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں - تحریر نمبر 2943

ایک ماہ کے لئے روزہ رکھنا اور اس دوران ہر کھانے پینے کی اشیاء سے دور رہنا جسم کے نظام میں بہتری لاتا ہے اور شفایاب کرتا ہے

پیر 17 مارچ 2025

شازیہ اسلم
رمضان المبارک اسلامی کیلنڈر کا سب سے مقدس مہینہ ہے جہاں مسلمان سورج طلوع ہونے سے لے کر غروب آفتاب تک اللہ کی رضا کے لئے روزہ رکھتے ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت عبادت میں گزارتے ہیں۔تو کیا آپ نے کبھی سوچا کہ رمضان کے 30 دن روزہ رکھنے کے بعد آپ کے جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں؟ دبئی کی ماہر غذائیت ڈاکٹر لینا شبیب کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے لئے روزہ رکھنا اور اس دوران ہر کھانے پینے کی اشیاء سے دور رہنا جسم کے نظام میں بہتری لاتا ہے اور شفایاب کرتا ہے۔

یادداشت میں بہتری
کنگز کالج لندن کے انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری ( نفسیات) سائیکالوجی اینڈ نیورو سائنس کی ایک نئی تحقیق کے مطابق روزہ دماغی قوت کو بڑھاتا ہے، یادداشت کو بہتر بناتا ہے اور نئے ”ہپپو کیمپل“ نیوران پیدا کرتا ہے، جو اعصابی امراض سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر لینا شبیب کا کہنا تھا کہ روزے کے دوران تناؤ میں کمی کے علاوہ نئے نیورانز پیدا ہوتے ہیں جو یادداشت بہتر بنانے مدد کرتے ہیں۔


شوگر، دل، جگر کی بیماریوں سے نجات
اسی طرح روزے کی حالت میں جسم کے دیگر حصوں میں بھی ماہرین صحت نے اعضاء کے کام میں باریک تبدیلیاں دیکھی ہیں۔مثال کے طور پر ڈاکٹر لینا شبیب کا کہنا ہے کہ عام دنوں کے مقابلے روزے کے دوران ہمارے جسم میں گلوکوز کی مقدار کم ہوتی ہے، ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزہ رکھنے سے ہمارے جسم کو زہریلے مادوں سے نجات ملتی ہے، اس کے علاوہ ماہِ صیام میں روزے رکھنے کے بعد جگر اور گردے جیسے اعضاء کا نظام کئی گنا بہتر ہو جاتا ہے۔

Browse More Healthart