Sans Ki Badboo - Article No. 764

Sans Ki Badboo

سانس کی بدبو - تحریر نمبر 764

شرمندگی سے بچنے کیلئے منہ کی صفائی کا خیال رکھیں

بدھ 2 ستمبر 2015

حمزہ فیروز:
سانسوں کے ساتھ منہ سے بدبو آناکسی کے لیے بھی خاصی شرمندگی کا باعث بن سکتا ہے ،اسکی وجہ سے نہ صرف سماجی اور جذباتی روابطہ ، بلکہ بعض جگہوں پر توازدواجی زندگی بھی متاثر ہوسکتی ہے اس معاملے کے بارے میں کسی حدتک ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ بعض اوقات جو شخص اس مسئلے کا شکار ہوتا ہے اس کا علم ہی نہیں ہوتا ، اسے خود پتا ہی نہیں ہوتا کہ اس کے منہ سے کتنی بدبوآتی ہے اور بعض اوقات کوئی شخص نہ صرف اپنے مسئلے سے آگاہ ہوتا ہے بلکہ اسے اس سے کہیں زیادہ سنگین بھی سمجھتا ہے جتنا وہ حقیقت میں ہوتا ہے بہرحال یہ مسئلہ زیادہ تو متاثر افرادکے لیے شرمندگی بے سکونی اور خفت کا باعث بنتا ہے۔
بدبودار سانس کی بڑی وجہ گندھک کا ایک مرکب ہوتا ہے جوایک خاص قسم کے بیکٹیریا سے پیداہوتا ہے اور اس بیکٹیریا کا نکھکانا زبان کی سطح اور دانتوں کی ریخیں ہوتی ہیں ۔

(جاری ہے)

صرف منہ کی صفائی کا صحیح طور پر خیال نہ رکھنے کی وجہ سے سانس کے ساتھ منہ سے بدبو آتی ہو تو پھر اس مسئلے کا علاج زیادہ مشکل نہیں صرف منہ کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق صاف رکھنے سے ہی مسئلہ حل ہوجائے گا لیکن بعض اوقات کسی قسم کے انفکیشن یا معدے کی خرابی وغیرہ سے بھی بدبودار سانس کی ہوجاتی ہے۔


ایک ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ سانسوں کے بدبوآنے کی تین وجوہات ہوتی ہے ایک تویہ کہ منہ کی صفائی کا صحیح طور پر خیال نہ رکھا جائے دوسرے مسوڑوں کی کوئی بیماری لاحق ہو تیسرے جسے گیسٹرک کی شکایت رہتی ہو منہ کی صفائی کے ضمن میں سب سے ضروری بات کم ازکم دو وقت یعنی صبح اور رات کو سوتے وقت دو منٹ کے لیے دانتوں کو ہر زادئیے سے برش کرنا چاہیے ۔
دانتوں کے ساتھ ساتھ اگر زبان کو بھی برش سے صاف کر لیا جائے تو بہتر ہے کیونکہ دانتوں کے ریخوں کے ساتھ ساتھ بیکٹریا زبان کی سطح پر بھی گھر بناتے ہیں ماوتھ واش کا استعمال بھی اس میں مفید ہوتا اس سے بیکٹریا کو ہلاک کرنے اور دانتوں پر اس میل کو جمع ہونے روکنے میں مدد ملتی ہے۔
ایسی خواتین جن کے سانس سے بدبوآتی ہے انہیں مردوں کے مقابلے میں زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ سانس سے بدبو آنا خواتین کی شخصیت کو بہت زیادہ متاثر کرتا ہے۔
ایسی خواتین کو اس بات کا اندازہ اُس وقت ہوتا ہے جب ان کی کوئی سہیلی انہیں اس بات سے آگاہ کرتی ہے کہ اُس کے سانس کی بدبو کے باعث وہ اس کے ساتھ مزید بات نہیں کرسکتی ۔یوں تو بازار میں کئی قسم کے ماؤتھ واش دستیاب ہیں لیکن ان کے استعمال سے عارضی طور پر سانس کی بدبو سے چھٹکارا ملتا ہے ۔اگر اسے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہو تو پھر کسی مستندڈاکٹر یا ماہر حکیم سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔

سانس کی بدبو سے نجات کے لئے چند مجرب نسخے درجہ ذیل ہیں ۔
(1) منہ کی خشکی جراثیم کی نشونما کے لئے ساز گار ہوتی ہے ۔منہ میں جراثیم کی موجودگی بھی بدبو سانس کی ایک وجہ ہے۔چنانچہ کثرت سے پانی پئیں یہ منہ میں موجود غذائی ذرات کو بہالے جاتا ہے ۔لعاب دہن کو تحریک دیتا ہے ۔جراثیم کی افزائش کے لئے ساز گارماحول کے خاتمہ میں مددگار ہوتا ہے چنانچہ سانس کی بدبو بھی کم ہوجاتی ہیں۔

(2) شکر کے بغیر چیونگم چبانا بھی اچھی چیز ہے۔چیونگم منہ میں لعاب دہن کوتحریک دیتا ہے۔بگیر شکر کے گم سے دانتوں کے درمیان خلا پیدا ہونے کی روک تھام ہوتی ہے جوجراثیم کی پناہ گاہیں بھی ہوتی ہیں۔میٹھی چیونگم چبانے سے گریز کریں کیونکہ اس میں شامل کوئی بھی فلیور صرف عارضی ذائقے کے لیے ہوتا ہے۔
(3) دانتوں کو صرف اچھی طرح برش کرنا کافی نہیں۔
زبان صاف کرنا بھی ضروری ہے۔برش کے پشت سے زبان ضرور صاف کریں۔دن میں دوبار زبان کی صفائی ضروری ہے ۔دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت بہت تیزی سے دانت برش کرتی ہے جس کادورانیہ ایک منٹ یااس سے بھی کم ہوتا ہے۔ماہردندان کاکہنا ہے کہ دانتوں کو ہرزاویے سے کم ازکم تین منٹ برش کرنا چاہیے۔
(4) پیاز اور لہسن جیسی اشیاء بدبو دار سانس پیدا کرنے کے لئے بدنام ہیں چنانچہ ان کا استعمال اعتدال کے ساتھ کریں۔
پیاز یالہسن کھانے کت فوری بعد کوئی ماوتھ واش استعمال کریں۔
(5) ہرکھانے کے بعد ماوتھ واش سے غرغرے کرناممکن نہ ہوتو پانی سے غرغررے کریں۔اس سے غذا کے اثرات دھوڈالنے میں مدد ملتی ہے جو میں کچھ حدتک غذا کی بوآتی ہے۔
(6) دانتوں کے دیگر امراض سے بچاؤ کے لئے ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری ہے۔سال میں کم ازکم دوبار ڈینٹسٹ سے مشورہ کریں۔

Browse More Healthart